حماس کا ٹرمپ منصوبے کیخلاف مصر و اردن کے مؤقف کا خیر مقدم
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) نے غزہ کی پٹی پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کی مخالفت میں اردن اور مصر کے مؤقف کا خیر مقدم کیا ہے۔
حماس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم اپنے لوگوں کی جبری ہجرت کی مخالفت کرنے اور اپنے لوگوں کو ہجرت کیے بغیر غزہ کی تعمیر نو کے عرب منصوبے پر زور دینے پر اردن اور مصر کے مؤقف کو سراہتے ہیں۔‘
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کی اردن کے بادشاہ سے ملاقات، غزہ پر قبضے کے منصوبے کا ایک بار پھر اظہار
حماس نے عرب ممالک سمیت ان تمام ممالک کی تعریف کی ہے جنہوں نے غزہ سے فلسطینی شہریوں کو بے دخل کرنے کے کسی بھی منصوبے کی مخالفت کا اعلان کیا ہے، ساتھ ہی حماس نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ غزہ کے شہری اپنے گھروں میں رہیں گے اور کسی بھی ایسے حل کو قبول نہیں کریں گے جو آزادی اور ان کے جائز حقوق کو نقصان پنچائے۔
واضح رہے کہ اردن ، مصر اور سعودی عرب نے امریکی صدر ڈونلڈ ترمپ کا فلسطینیوں کی بے دخلی کا منصوبہ مسترد کردیا ہے، مصر نے فلسطینیوں کو بے دخل کیے بغیر غزہ کی تعمیر نو کا جامع منصوبہ پیش کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ اردن کے شاہ عبداللہ نے بھی امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات میں غزہ سے فلسطینیوں کی نقل مکانی مسترد کرنے کا اعادہ کیا اور دو ریاستی حل کی بنیاد پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ترک صدر اردوان نے غزہ سے متعلق ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کو ’فضول‘ قرار دے دیا
فرانس نے بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کی مخالفت کی ہے، رانسیسی صدر میکرون نے غزہ کے متعلق امریکی صدر ٹرمپ کے پیش کیے گئے منصوبوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ 20 لاکھ لوگوں سے یہ نہیں کہا جا سکتاکہ آپ کہیں اور چلےجائیں،یہ ریئل اسٹیٹ نہیں سیاسی آپریشن ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ جنگ ختم ہونے کے بعد غزہ کی پٹی اسرائیل کے ذریعے امریکا کے حوالے کردی جائے گی، غزہ کی تعمیر نو ہوگی مگر غزہ کے لوگوں کو طویل عرصے تک واپس آنے کا حق نہیں ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اردن حماس ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب غزہ فرانس مصر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدر ڈونلڈ ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے منصوبے کی کی مخالفت ٹرمپ کے غزہ کی کیا ہے
پڑھیں:
غزہ کیلیے امریکی منصوبے کی حمایت میں مسلم ممالک کا اجلاس کل ہوگا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-8
استنبول (اے پی پی) ترکیہ کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے اعلان کیا ہے کہ ترکیہ غزہ کیلیے امریکی امن منصوبے کی حمایت میں پیر کو استنبول میں عرب اور مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کی میزبانی کرے گا۔ العربیہ اردو کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ انقرہ کو پٹی میں جنگ بندی کے جاری رہنے کے حوالے سے خدشات لاحق ہیں۔ ہاکان فیدان نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہم پیر کو استنبول میں ایک اجلاس منعقد کریں گے۔ یہ اجلاس ان ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ہوگا جنہوں نے ٹرمپ سے گزشتہ ستمبر میں نیویارک میں ملاقات کی تھی تاکہ پیشرفت کا جائزہ لیا جا سکے اور اس بات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے کہ اگلے مرحلے میں ہم مل کر کیا حاصل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کیلیے خصوصی ٹاسک فورس اور اسٹیبلائزیشن فورس کی تشکیل کے حوالے سے بات چیت جاری ہے۔ فی الحال جن موضوعات پر بات ہو رہی ہے وہ یہ ہیں کہ دوسرے مرحلے میں کس طریقے سے داخل ہونا ہے۔ یہ مرحلہ استحکام کی قوت ہے۔ترک وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ آئندہ اجلاس میں ترکیہ کے علاوہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر،اردن، مصر، پاکستان اور انڈونیشیا کے وزرائے خارجہ کی شرکت متوقع ہے۔