کراچی(اسٹاف رپورٹر)ایرانی قونصل خانہ نے اسلامی انقلاب ایران کی 46 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک پروقار تقریب کا اہتمام کیا۔

اس تقریب میں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری اور وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے خصوصی طور پر شرکت کی۔تقریب سے ایرانی قونصل جنرل حسن نوریان نے خطاب کرتے ہوئے اسلامی انقلاب ایران کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ یہ انقلاب نہ صرف ایران کے لیے بلکہ پورے خطے کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہوا ہے، جس نے ایران میں ایک آزاد اور خودمختار معاشرتی نظام کی بنیاد رکھی۔

قونصل جنرل نے مزید کہا کہ اسلامی انقلاب نے ایرانی قوم کو ایک نئی توانائی دی اور انہیں اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے کی جرات دی، جس کے نتیجے میں ایران میں سیاسی، سماجی اور ثقافتی تبدیلیاں آئیں۔

انہوں نے کہا کہ ایران کو عالمی پابندیوں اور بہت سی مشکلات کا سامنا رہا، مگر اس کے باوجود ایران نے صنعتی، تعلیمی اور صحت عامہ کے میدان میں کامیابیاں حاصل کیں۔ قونصل جنرل نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ انقلاب کے بعد ایران نے ترقی کی نئی راہوں کو اختیار کیا ہے، اور عالمی سطح پر اپنے حقوق کی حفاظت کرنے کے لیے ایک مضبوط اور خود مختار پوزیشن اختیار کی ہے۔

پاکستان اور ایران کے تعلقات پر بات کرتے ہوئے قونصل جنرل حسن نوریان نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تاریخی، ثقافتی اور مذہبی رشتہ ہے، جو وقت کے ساتھ مزید مستحکم ہو رہا ہے۔ ایران اور پاکستان ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہیں، اور دونوں ممالک کے عوام کے درمیان گہری محبت اور احترام پایا جاتا ہے۔ قونصل جنرل نے پاک ایران دوستی کو مزید مستحکم کرنے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

تقریب میں دوست ممالک کے قونصل جنرلز، سیاسی، سماجی، مذہبی، کاروباری شخصیات اور دیگر عمائدین شہر کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اسلامی انقلاب ایران کی سالگرہ کے موقع پر قونصل جنرل حسن نوریان نے گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری اور وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کے ساتھ کیک کاٹا، اور بعد ازاں گورنر سندھ نے قونصل جنرل حسن نوریان کو کو گلدستہ پیش کیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اسلامی انقلاب ایران کی قونصل جنرل حسن نوریان ممالک کے کے لیے کہا کہ

پڑھیں:

ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس؛ وزیراعظم کی ایرانی صدر سے ملاقات، امت مسلمہ کے اتحاد پر زور

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات ہوئی۔

اجلاس اسرائیل کے حالیہ قطر پر حملے کے بعد طلب کیا گیا تھا۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔

ملاقات کے دوران وزیراعظم نے 9ستمبر کو قطر پر اسرائیلی جارحیت کی شدید ترین مذمت کی۔

وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔

اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دوحہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس نے مسلم دنیا کی طرف سے ایک مضبوط اور یکجہتی پر مبنی پیغام دیا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت اب مزید برداشت نہیں کی جا سکتی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے لیے اپنی دلی عقیدت اور نیک خواہشات بھی پہنچائیں۔

صدر پزشکیان نے فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کے مؤقف کو سراہا اور وزیراعظم کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے اور پاکستان ایران تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی خواہش ظاہر کی۔ دونوں رہنماؤں نے تیزی سے بدلتی ہوئی علاقائی صورتحال کے تناظر میں رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔

متعلقہ مضامین

  • ایف پی سی سی آئی کے سینئرنائب صدرثاقب فیاض مگوں پاکستان میں تعینات ملائیشیا کے ہائی کمشنر داتو محمد اظہر مزلان کو شیلڈ پیش کررہے ہیں،حنیف گوہر ، ملائیشیا کے قونصل جنرل ہرمن ہردیناتا احمد، بشیرجان محمد اور دیگر بھی موجود ہیں
  • اقوام متحدہ: 2026 کے مجوزہ بجٹ میں اصلاحات اور 500 ملین ڈالر کٹوتیاں
  • پاکستان میں ملائیشین ہائی کمشنر کا گامالکس اولیوکیمیکلز فیکٹری کا دورہ
  • ڈھاکا یونیورسٹی میں انقلاب کی نوید
  • ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس؛ وزیراعظم کی ایرانی صدر سے ملاقات، امت مسلمہ کے اتحاد پر زور
  • لاہور، سپیکر پنجاب اسمبلی سے نئے ترک قونصل جنرل کی ملاقات
  • پروفیسر آفاقی کے اعزاز میںادارہ نورحق میں پروقار تقریب
  •  ملکی تاریخ کی پہلی قومی انسداد سرویکل کینسر مہم کا آغاز
  • دوحہ، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور ایران کے صدر مسعود پزشکیان کی ملاقات
  • عرب اسلامی اجلاس میں اسرائیل کے خلاف مضبوط فیصلے کیے جائیں، سیکریٹری جنرل او آئی سی