سندھ حکومت: ہیموفیلیا کےمریضوں کو 6 ماہ تک ہملیبرا تھراپی کی سہولت
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) خون بہنے کی بیماری ہیموفیلیا کے مریضوں کے لیے بڑی خوشخبری۔ پاکستان میں حکومت سندھ ایک بار پھر سب سے آگے۔ ملک میں پہلی بار حکومت سندھ کی جانب سے ہیموفیلیا کے 22 مریضوں کے علاج کے لیے چھ ماہ کی ہملیبرا تھراپی کی امداد کر دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے محکمہ صحت کے ذریعے ہیموفیلیا جیسی مہنگی بیماری کے 22 مریضوں کے لیے چھ ماہ کی ہملیبرا تھراپی کی امداد فراہم کر دی ہے۔ اس تھراپی کی پہلی خوراک ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی کراچی کے سینٹر میں سیکریٹری صحت سندھ ریحان بلوچ کی موجودگی میں دی گئی۔
قبل ازیں سیکریٹری صحت سندھ ریحان بلوچ ہیموفیلیا ویلفیئر سوسائٹی کے سینٹر ناظم آباد پہنچے۔ سیکریٹری سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی ڈاکٹر درناز بھی سیکریٹری صحت کے ہمراہ تھیں۔ بانی و سی ای او راحیل احمد نے ریحان بلوچ کا استقبال کیا۔ ریحان بلوچ نے اپنے سامنے ہیموفیلیا کے مریضوں کو ہملیبرا تھراپی کی پہلی ڈوز لگوائی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے راحیل احمد کا کہنا تھا کہ ہیموفیلیا سوسائٹی کے ساتھ سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کی کوششوں اور وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو کے تعاون کی وجہ سے علاج میں یہ تعاون ممکن ہوا ہے۔ حکومت سندھ کا ہیموفیلیا کے مریضوں کے لیے تعاون قابل تعریف ہے۔ سوسائٹی میں ہیموفیلیا کے 1400 سے زائد مریض رجسٹرڈ ہیں، سب کو یہی علاج ملنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں محکمہ صحت مزید بچوں کے لیے بھی یہی علاج فراہم کرے گا۔ دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری صحت ریحان بلوچ نے کہا کہ ہیموفیلیا سوسائٹی کی خدمات قابل تعریف ہیں، ہیموفیلیا سینٹر کا دورہ کر کے بیماری کے بارے میں انہیں بہت کچھ نیا پتہ چلا۔ حکومت ہیموفیلیا مریضوں کی مدد بتدریج بڑھاتی جائے گی۔
اس دوران گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری ایس بی سی اے ڈاکٹر درناز جمال نے بتایا کہ محکمہ صحت نے 2022 میں بھی چھ مریضوں کا علاج فراہم کیا تھا، اب یہ دوسرا موقع ہے کہ اس بیماری میں حکومت مدد کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت ہیموفیلیا سوسائٹی کے ساتھ مل کر کراچی کے ایک بڑے اسپتال میں ہیموفیلیا یونٹ بنانے جا رہی ہے۔ اس موقع پر صدر انیس الرحمان، دیگر اراکین رانا شاہد داؤد، اصغر علی ور ویمن گروپ لیڈر قراہ العین سمیت دیگر بھی موجود تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سیکریٹری صحت حکومت سندھ ریحان بلوچ مریضوں کے کے لیے
پڑھیں:
سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کر دی
وزیر زراعت سندھ سردار محمد بخش مہر کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا، بلکہ صوبے میں غذائی تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور صوبے کے زرعی شعبے کو محفوظ بنانے کیلئے جامع منصوبہ تیار کر لیا ہے۔ وزیر زراعت سندھ سردار محمد بخش مہر کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا، بلکہ صوبے میں غذائی تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ محکمہ زراعت سندھ نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے اور فی ایکڑ پیداوار بڑھانے کیلئے کسانوں کو تربیت دینے کیلئے کلائمٹ اسمارٹ ایگریکلچر منصوبہ کے تحت سندھ واٹر اینڈ ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن (SWAT) پروگرام شروع کیا ہے، اس پروگرام کے تحت کسانوں کو جدید زرعی طریقے سکھائے جا رہے ہیں، جن میں فصل کی پیداوار میں اضافہ، پودے کی اونچائی، شاخوں کی تعداد، کیڑوں کے خاتمے اور کم پانی میں کاشت جیسے عملی طریقے شامل ہیں۔
سردار محمد بخش مہر نے بتایا کہ یہ منصوبہ 5 سالہ ہے، جو 2028ء تک جاری رہے گا، اس دوران 180 فیلڈ اسکول قائم کیے جائیں گے اور 4500 کسانوں کو تربیت فراہم کی جائے گی، پہلے مرحلے میں رواں سال 750 کسانوں کو جدید زرعی تکنیکوں کی تربیت دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت کی جانب سے ابتدائی طور پر سکھر، میرپور خاص اور بدین میں 30 ڈیمو پلاٹس اور فیلڈ اسکولز قائم کیے گئے ہیں، ان ڈیمو پلاٹس پر لیزر لینڈ لیولنگ، گندم کی قطاروں میں کاشت اور متوازن کھاد کے استعمال جیسے طریقوں کا عملی مظاہرہ کیا گیا۔
صوبائی وزیر زراعت کے مطابق بدین کے کھورواہ مائنر میں زیرو ٹلج تکنیک کے تحت دھان کے بعد زمین میں بچی ہوئی نمی پر گندم اگائی گئی، جس سے اخراجات، پانی اور محنت میں نمایاں بچت کے ساتھ ماحولیات کو بھی فائدہ ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تربیت مکمل ہونے کے بعد تمام کسانوں کو سبسڈی فراہم کی جائے گی، تاکہ وہ اپنی زمینوں پر یہ جدید طریقے اپنائیں اور دوسروں کیلئے مثال قائم کریں۔ سردار محمد بخش مہر نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے زرعی شعبے کیلئے بڑا خطرہ بن چکی ہے، جس کے باعث فصلیں متاثر ہو رہی ہیں اور کسان نقصان اٹھا رہے ہیں، اسی صورتحال سے نمٹنے کیلئے سندھ حکومت نے کسانوں کی تربیت کے ذریعے عملی اقدامات شروع کیے ہیں۔