پاکستان کی پہلی موٹر انشورنس رپازٹری کا آغاز ہو گیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
کراچی:(کامرس رپورٹر)سیکیوریٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (SECP)کی ہدایت کے تحت ، سینٹرل ڈپازٹری کمپنی نے سینٹرلائزڈ موٹر انشورنس رپازٹری کا آغاز کردیاہے جوکہ موٹر انشورنس سیکٹر میں ایک انقلاب ہے۔ اپنی نوعیت کے اس پہلے اہم اقدام کا مقصد موٹر انشورنس پالیسیوں کیلئے ایک مرکزی ڈیٹا بیس کی فراہمی کے ذریعے شفافیت کو بڑھانا، انڈر رائٹنگ طریقوں کو بہتر بنانااور انشورنس فراڈ کا مقابلہ کرنا ہے۔ رپازٹری کا افتتاح ایس ای سی پی کے چیئرمین عاکف سعید نے12فروری کو کراچی میں منعقدہ انشورنس امیپیکٹ کانفرنس پاکستان 2025 (ICP)میں کیا۔اس موقع پر سی ڈی سی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر بدیع الدین اکبر بھی موجوتھے۔ اس کانفرنس کا مقصدـ”ـ انشورڈ پاکستان کا سفر- تعاون، انگیجمنٹ اور انوویشن کو فروغ دیناہے”جو ایس ای سی پی کے انشورڈ پاکستان اقدام کا حصہ ہے۔ایس ای سی پی نے اپنی 2023کی رپورٹ میںموٹر تھرڈ پارٹی (MTP)انشورنس پالیسی کیلئے انڈسٹری میں اہم چیلنجزسے نمٹنے کیلئے ایک سینٹرل رپازٹری کے قیام کی سفارش کی تھی۔ ایس ای سی پی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں موٹر وہیکل انشورنس کی کوریج ہمسایہ ممالک کے مقابلے میں نمایاں طورپر کم ہے۔ پاکستان میں 3فیصد سے کم گاڑیاں انشورڈ ہوتی ہیں اس لیے اس رپازٹری کی ضرورت اس سے زیادہ اہم کبھی نہیں تھی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: موٹر انشورنس ایس ای سی پی
پڑھیں:
لاہور میں بجلی پیدا کرنے والی ملک کی پہلی سڑک تیار
پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں بجلی پیدا کرنے والی ملک کی پہلی سڑک تیار کرلی گئی۔
رپورٹ کے مطابق حکام نے کہا کہ انہوں نے ملک کی سب سے جدید اسمارٹ سڑک کی تعمیر مکمل کر لی ہے جو شہر کے وسط میں واقع ہے۔
حکام نے کہا کہ اس سٹرک کو روٹ 47 کا نام دیا گیا ہے، اس کی لمبائی 4.5 کلومیٹر ہے جو کلمہ چوک کو بشمول فیروز پور روڈ، گلبرگ مین بلیوارڈ، والٹن روڈ اور لاہور رنگ روڈ سمیت شہر کی کئی بڑی شاہراہوں کو جوڑتی ہے۔
اس منصوبے کی لاگت کا تخمینہ 9 ارب روپے (تقریباً 32 ملین امریکی ڈالر)تھا، اس منصوبے کیو پنجاب سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی بی ڈی پنجاب) نے انجام دیا۔
سی بی ڈی پنجاب کے سی ای او عمران امین نے کہا کہ سڑک ملک کے جدید ترین تجارتی ضلع کا مرکزی بلیوارڈ ہے، یہ بین الاقوامی معیارات پر پورا اترتی ہے اور اس میں کئی اسمارٹ خصوصیات شامل ہیں۔
اس سڑک میں تقریباً ایک کلومیٹر کا فلائی اوور شامل ہے، اس میں پیدل چلنے والوں اور سائیکل سواروں کے لیے الگ الگ لین ہیں۔
حکام نے بتایا کہ سڑک کو بارشوں کے دوران پانی کے جمع ہونے سے روکنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
روٹ 47 کے ساتھ فٹ پاتھوں پر سولر پینل لگائے جا رہے ہیں جو سایہ فراہم کریں گے اور ایک میگا واٹ تک بجلی پیدا کریں گے۔
عمران امین نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ یہ پاکستان کی پہلی سمارٹ سڑک ہے جو توانائی بھی پیدا کرے گی۔