Express News:
2025-09-17@23:22:04 GMT

بھارت، 45 فیصد انجینئرز معیار پر پورا ہی نہیں اترتے

اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT

لاہور:

بھارت میں ڈگری اپرنٹس کی سروسز دینے والی سب سے بڑی کمپنی، ٹیم لیز ( TeamLease) نے اپنی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے، سال رواں صرف 10 فیصد بھارتی انجینئروں کو ملازمت ملے گی.

بھارتی یونیورسٹیاں ہر سال 15 لاکھ انجینئر تیار کرتی ہیں مگر ان میں’’ 45 فیصد‘‘ انڈسٹری کے معیار پر پورا نہیں اترتے کہ وہ غیر معیاری یونیورسٹیوں سے نکلتے ہیں، کوٹھیوں میں قائم یہ تعلیمی کارخانے کم فیس لے کر عمدہ انجینئروں کے بجائے بے فائدہ اور معاشرے پہ بوجھ نوجوان پیدا کر رہے ہیں.

بھارت میں بیروزگار انجینئروں کی تعداد اتنی زیادہ ہو چکی کہ اب نامی گرامی سرکاری و غیر سرکاری یونیورسٹیاں اپنے انجینئرئنگ ڈیپارٹمنٹ بند کرچکیں جبکہ انجینئرئنگ پڑھانے والے پروفیسر ملازمت سے محروم ہو کر گھریلو اخراجات پورے کر نے کی خاطر عام ملازمتیں مثلاً کورئیر مین، ڈلیوری مین وغیرہ کرنے پہ مجبور ہیں۔

یاد رہے ، بھارت کو ہر سال ’’1 کروڑ 15 لاکھ ‘‘ملازمتیں جنم دینا ہوں گی کہ بیروزگاری کے عفریت سے نجات پا سکے، ماہرین معاشیات نے خبردار کیا ہے، لاکھوں بیروزگاروں کی موجودگی بھارتی معاشرے میں جرائم اور نفسیاتی بیماریوں کو فروغ دے گی اور ان کی وجہ سے انتشار و ابتری پیدا ہو سکتی ہے، گویا پھیلتی بیروزگاری بھارت کا سنگین قومی مسئلہ بن چکی۔

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

کیا اب پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ایسے ہی چلے گی؟

لاہور:

ایشیا کپ میں پاکستان اور انڈیا کے میچ نے اسپورٹس مین اسپرٹ کی پامالی، کرکٹ روایات کی دھجیاں اڑانے سمیت کئی سوالات کھڑے دیے۔

ایشیا کپ میں پاکستان کے خلاف میچ میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے رویے نے گیم آف جنٹلمین کہلانے والے کھیل کو داغدار کرنے کے ساتھ اس کی ساکھ کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے۔

روایات کی پامالی، اسپورٹس مین اسپرٹ کی خلاف ورزی اور میچ ریفری کے متنازع کردار پر آئی سی سی اور ایشین کرکٹ کونسل نے بھی چپ سدھ لی ہے۔

پہلا سوال، میچ ریفری نے کن رولز اور کس کے کہنے پر ٹیموں کے کپتانوں کو ٹاس کے وقت ہاتھ نہ ملانے کی احکامات دیے۔

دوسرا سوال، پاکستان کی بیٹنگ کے دوران بھارتی بولرز کی ہر اپیل پر امپائرز کا انگلی اٹھانا کیا سوچا سمجھا منصوبہ تھا؟

تیسرا سوال، کیا بھارتی ٹیم نے طے شدہ منصوبے کے تحت میچ ختم ہونے کے بعد ڈریسنگ روم سے باہر آکر پاکستانی ٹیم کے ساتھ ہاتھ نہیں ملایا؟

چوتھا سوال، اختتامی تقریب میں بھارتی کپتان کی جانب سے جیت کو پہلگام واقعے سے جوڑ کر کھیل میں سیاست کو لانے پر بھی کوئی ایکشن ہوگا؟

پانچواں سوال، اس سارے معاملے میں تاحال آئی سی سی کرکٹ کونسل اب تک خاموش کیوں، کیا اب کرکٹ ایسے ہی چلے گی؟

چھٹا سوال، کیا پاکستانی ٹیم مینجر کی بھارتی رویے پر میچ ریفری کو شکایت پر کوئی ایکشن ہوگا؟

دوسری جانب اے سی سی کے صدر اور پی سی بی کے چیئرمین سید محسن نقوی بھی اس ساری صورتحال پر سخت رنجیدہ ہیں۔

انکا موقف ہے کہ پاک بھارت میچ میں اسپورٹس مین شپ نہ دیکھ کر مایوسی ہوئی، کھیل میں سیاست کو گھسیٹنا اس کی اصل روح کے خلاف ہے، اُمید ہے آئندہ فتوحات تمام ٹیمیں وقار اور خوش اخلاقی سے منائیں گی۔

قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مائیک ہیسن نے بھی اختتامی تقریب میں پاکستانی ٹیم کے کپتان کی عدم موجودگی کو بھارتی رویہ کا جواب قرار دیا ہے۔

پاکستان اور انڈیا کا میچ تو ختم ہوگیا لیکن بھارتی کرکٹ اور آئی سی سی کے گھناؤنے کرداروں کو پوری دنیا کے سامنے عیاں کر دیا ہے۔ کرکٹ سے دیوانہ وار پیار کرنے والے پوچھ رہے ہیں کہ کیا اب پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ایسے ہی چلے گی۔

متعلقہ مضامین

  • ’میچ کھیل سکتے ہیں، تو سکھ یاتری پاکستان کیوں نہیں جا سکتے؟‘
  • بلوچستان کا پورا بوجھ کراچی کے سول اور جناح اسپتال اٹھا رہے ہیں، ترجمان سندھ حکومت
  • مشاہد حسین سید کا پاکستان کو بھارت کے ساتھ نہ کھیلنے کا مشورہ
  • دہشتگردوں کا ملک کے اندر اور باہر پورا بندوبست کیا جائے گا،راناثنااللہ
  • بھارتی کرکٹ ٹیم یا بی جے پی کا اشتہاری بورڈ
  • کیا بھارت آپریشن سندور جیت گیا تھا؟ بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ اپنی ہی ٹیم کے کھلاڑیوں پر برس پڑے
  • بھارتی حکومت نے سکھ یاتریوں کو بابا گورونانک کی برسی پر آنے سے روک دیا
  • پاک بھارت میچ کے بعد سلمان آغا پوسٹ میچ پریزنٹیشن میں کیوں نہیں گئے؟ وجہ سامنے آگئی
  • کیا اب پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ایسے ہی چلے گی؟
  • بھارتی جنرل یا سیاسی ترجمان؟ عسکری وقار مودی سرکار کی سیاست کی نذر