بی بی سی کا کہنا ہے کہ ایجنٹ ایکس کے نام سے مشہور اس شخص کے بارے میں رپورٹنگ کے دوران سیکرٹ سروس نے مخبروں کی شناخت کی تصدیق یا تردید کرنے کی اپنی دیرینہ پالیسی کے بارے میں عدالتوں کو گمراہ کیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ برطانیہ کی خفیہ ایجنسی ایم آئی 5 کے سربراہ نے بی بی سی کی تحقیقات کے حوالے سے لندن ہائی کورٹ کو غلط معلومات فراہم کرنے پر عوامی سطح پر معافی مانگ لی۔ برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق بی بی سی کا کہنا ہے کہ ایجنٹ ایکس کے نام سے مشہور اس شخص کے بارے میں رپورٹنگ کے دوران سیکرٹ سروس نے مخبروں کی شناخت کی تصدیق یا تردید کرنے کی اپنی دیرینہ پالیسی کے بارے میں عدالتوں کو گمراہ کیا تھا۔ برطانوی نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ وہ اس شخص کا نام بتانے سے قاصر ہے، کیوں کہ حکومت نے این سی این ڈی پالیسی کو جواز کے طور پر استعمال کرتے ہوئے اسے ایسا کرنے سے روکنے کا حکم حاصل کر لیا تھا۔ تاہم بی بی سی نے کہا کہ ایم آئی 5 کے سینئر افسر نے بعد میں یہ کہہ کر اس پالیسی کی خلاف ورزی کی کہ وہ قانونی طور پر یہ کہنے کے مجاز ہیں کہ ایکس ایک ایجنٹ ہے۔

اسی طرح بی بی سی کے رپورٹر کے پاس ریکارڈ شدہ فون کال میں اس شخص کی حیثیت کی تصدیق کی تھی۔ ایم آئی فائیو کے سربراہ کین میک کلم نے ایک بیان میں کہا کہ یہ واضح ہو گیا ہے کہ ایم آئی فائیو نے ہمارے گواہوں کے بیان کے ایک پہلو کے حوالے سے ہائی کورٹ کو غلط معلومات فراہم کیں، ہم سچی، درست اور مکمل معلومات فراہم کرنے کو سنجیدگی سے لیتے ہیں اور عدالت سے معافی مانگتے ہیں۔ برطانوی وزیر داخلہ یویٹ کوپر کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس معاملے کے حقائق جاننے اور مستقبل میں اس طرح کی کسی بھی چیز کو روکنے کے لیے جائزہ لینے کا حکم دیا ہے۔ کوپر نے ایک بیان میں کہا کہ عدالت کو غلط معلومات فراہم کرنا واضح طور پر بہت سنگین معاملہ ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت این سی این ڈی پالیسی کی حمایت جاری رکھے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کا کہنا ہے کہ کے بارے میں ایم آئی کہا کہ

پڑھیں:

جمہوریت کی حفاظت کیلئے فیصلہ کن جنگ لڑیں گے، راہل گاندھی

کانگریس رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ کانگریس اور اسکے اتحادی بہار کی سرزمین سے ووٹ چوری کے خلاف براہ راست جنگ شروع کررہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پارلیمنٹ میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی 17 اگست سے بہار کی سر زمین سے "ووٹ ادھیکار یاترا" کا آغاز کریں گے۔ یہ یاترا باضابطہ طور پر ساسارام کے ریلوے میدان سے ایک عوامی جلسے کے ساتھ شروع ہوگی اور یکم ستمبر کو پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان میں عوامی جلسہ کے ساتھ اختتام پذیر ہوگی۔ اس مہم کا مقصد ووٹ چوری کے خلاف عوامی بیداری پیدا کرنا اور صاف و شفاف ووٹر لسٹ کو یقینی بنانا ہے۔ یہ یاترا کانگریس کے علاوہ بہار میں "انڈیا" اتحاد کے دیگر اہم اتحادیوں کی شمولیت کے ساتھ انجام پائے گی۔ راہل گاندھی کے ساتھ راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے رہنما اور سابق نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو سمیت مختلف جماعتوں کے بڑے قائدین شریک ہوں گے۔

راہل گاندھی نے جمعرات کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ کانگریس اور اس کے اتحادی بہار کی سرزمین سے ووٹ چوری کے خلاف براہ راست جنگ شروع کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق یہ صرف ایک انتخابی مسئلہ نہیں بلکہ جمہوریت، آئین اور "ون مین، ون ووٹ" کے اصول کی حفاظت کا فیصلہ کن جنگ ہے۔ انہوں نے اپنے پیغام میں لکھا کہ 17 اگست سے ووٹ ادھیکار یاترا کے ساتھ ہم بہار سے ووٹ چوری کے خلاف جدوجہد کا آغاز کر رہے ہیں، ہم پورے ملک میں صاف اور درست ووٹر لسٹ تیار کروا کے ہی دم لیں گے۔ انہوں نے اپیل کی کہ نوجوان، مزدور، کسان، ہر شہری اٹھے اور اس عوامی تحریک کا حصہ بنے، اب کی بار، ووٹ چوروں کی ہار، عوام کی جیت، آئین کی جیت۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ یہ مہم بہار تک محدود نہیں رہے گی بلکہ ملک کے دیگر حصوں میں بھی اس طرز کی عوامی بیداری مہم چلائی جائے گی تاکہ ووٹر لسٹ سے فرضی نام نکالے جا سکیں اور حقیقی اہل ووٹروں کا اندراج یقینی بنایا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • آپ کی سم کہیں کسی اجنبی کے زیر استعمال تو نہیں؟ پی ٹی اے نے شہریوں کو خبردار کر دیا
  • شہباز شریف کی این ڈی ایم اے کو ریسکیو آپریشن میں تمام وسائل فراہم کرنے کی ہدایت
  • بلوچستان ہائیکورٹ: ٹرانسپورٹ پر پابندی کا حکم فوری واپس لینے اور محفوظ علاقوں میں انٹرنیٹ بحال کرنے کا حکم
  • برطانوی پولیس کو مشتبہ افراد کی نسلی شناخت ظاہر کرنے کی اجازت مل گئی
  • واشنگٹن ڈی سی میں فوجی دستوں کو گشت کے دوران عوامی مزاحمت کا سامنا
  • ایف بی آر کو اضافی اختیارات مل گئے
  • جمہوریت کی حفاظت کیلئے فیصلہ کن جنگ لڑیں گے، راہل گاندھی
  • ٹرمپ کی بڑی کامیابی: وفاقی اپیل کورٹ نے غیر ملکی امداد کی معطلی کے خلاف حکم امتناع ختم کر دیا
  • ٹیکس فراڈکیسز کی تحقیقات، ایف بی آر کو اضافی اختیارات مل گئے
  • ملکی قرضوں میں 41 فیصد اضافہ، ادائیگیوں سے معاشی صورتحال بہتر ہونے کا امکان ہے ، وزیر خزانہ