چیئرمین اوگراکی مدت اور ممبر فنانس کی توسیع ختم ہونے میں چند روزباقی رہ گئے، ممبر گیس اوگرا کی آسامی پہلے ہی خالی ہے، اگرحکومت بروقت فیصلے نہیں کرتی تو اوگرا غیرفعال جائےگا۔

نجی ٹی وی کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین اوگراکی مدت اور ممبر فنانس کی توسیع ختم ہونے میں چند روزباقی رہ گئے ہیں جبکہ ممبر گیس اوگرا کی آسامی پہلے ہی خالی ہے، اگرحکومت بروقت فیصلے نہیں کرتی تو اوگراغیرفعال جائےگا۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی دورمیں تعینات چیئرمین اوگرا کی 4 سالہ مدت ڈیڑھ ہفتے بعد ختم ہوجائےگی، مسابقتی عمل کے ذریعے نئے چیئرمین اوگراکی بروقت تعیناتی کے امکانات معدوم ہوگئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ ڈویژن نےابھی تک نئے چیئرمین اوگرا کی تعیناتی کےلیے آسامی مشتہر نہیں کی، بطور وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں کابینہ نے مسرورخان کو چیئرمین اوگراتعینات کیا تھا۔

ذرائع کے مطابق ممبرفنانس اوگرا کی 3 ماہ کی دوسری توسیع بھی رواں ماہ ختم ہوجائےگی، ممبر گیس کے لیے تیسری بار آسامی مشتہرکی گئی تاہم ابھی تک تعیناتی نہیں ہوئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کےپاس چیئرمین اوگرا کی مدت میں توسیع کاآپشن موجود ہے، حکومت چاہے تو چیئرمین اوگراکی مدت میں توسیع کرسکتی ہے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے ممبرگیس اوگرا کی تعیناتی کاعمل بھی جاری ہے، چیئرمین، ممبرگیس اورممبر فنانس کی تعیناتی سےاوگرا غیرفعال ہونےسے بچ جائےگا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اوگرا کی کے مطابق کی مدت

پڑھیں:

چیئرمین پی ٹی اے کی  اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ  میں اپیل دائر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین نے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے عہدے سے ہٹائے جانے کے فیصلے کو چیلنج کر دیا ہے، چیئرمین نے پیر کو انٹرا کورٹ اپیل دائر کی، جو کہ انٹرا کورٹ اپیل آرڈیننس 1972 کے تحت فائل کی گئی۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق اپیل کنندہ نے مؤقف اختیار کیا کہ انہیں پہلے 24 مئی 2023 کو پی ٹی اے میں بطور ممبر (انتظامیہ) تعینات کیا گیا تھا، جس کے اگلے ہی روز یعنی 25 مئی 2023 کو ترقی دے کر چیئرمین پی ٹی اے بنایا گیا۔

درخواست میں کہا گیا کہ ہائیکورٹ نے عہدے سے ہٹانے کا جو فیصلہ سنایا ہے وہ غیر منصفانہ ہے اور اس کے خلاف اپیل اس لیے دائر کی گئی ہے تاکہ تقرری کو قانونی ثابت کیا جا سکے۔

چیئرمین پی ٹی اے نے اپنی اپیل میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ اس کیس کو فوری سماعت کے لیے مقرر کیا جائے، تاکہ ادارے کے انتظامی معاملات میں غیر یقینی کی کیفیت ختم کی جا سکے،  وہ اپنی تقرری کے تمام قانونی تقاضے پورے کر کے اس عہدے پر فائز ہوئے تھے اور عدالت کے فیصلے سے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے آج ہی ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ چیئرمین کی تعیناتی قانون کے مطابق نہیں کی گئی، جس پر فوری طور پر عمل درآمد کا حکم دیا گیا۔ اس فیصلے کے بعد چیئرمین نے اپنی قانونی ٹیم کے مشورے سے انٹرا کورٹ اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا۔

خیال رہےکہ  یہ معاملہ نہ صرف پی ٹی اے کے اندرونی انتظامی ڈھانچے پر اثر انداز ہوگا بلکہ ملکی سطح پر ٹیلی کام سیکٹر کے اہم فیصلوں پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ، چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کے کیس میں اہم پیش رفت
  • حکومت بلوچستان کے پاس گندم کا ذخیرہ ختم، بحران کا خدشہ
  • حکومت کی اوگرا اور کمپنیوں کو گیس کنکشنز کی پروسیسنگ فوری شروع کرنے کی ہدایت
  • سیلاب سے  ایم 5 موٹروے 5 مقامات پر متاثر ،ٹریفک بند
  • چیئرمین پی ٹی اے کی  اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ  میں اپیل دائر
  • چیئرمین پی ٹی اے نے عہدے سے ہٹائے جانے کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو چیلنج کردیا
  • چیئرمین پی ٹی اے نے عہدے سے ہٹائے جانے کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو چیلنج کردیا
  • چیئرمین پی ٹی اے نے عہدے سے ہٹانے کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل کردی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا حکم
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان کو عہدے سے ہٹانے کا حکم