امریکی بحریہ کا طیارہ دوران لینڈنگ گر کر تباہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
امریکہ(نیوز ڈیسک) امریکی بحریہ کا طیارہ لینڈنگ کی کوشش کے دوران شیلٹر آئی لینڈ کے قریب سان ڈیاگو بے میں گر کر تباہ ہو گیا۔یو ایس نیوی کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والا طیارہ EA-18G Growler ایف 18 سپر ہارنٹ کی ایک قسم ہے۔ یہ طیارہ الیکٹرانک اٹیک اسکواڈرن (VAQ) 135 کا حصہ تھا۔ جو ریاست واشنگٹن کے نیول ائیر اسٹیشن Whidbey Island پر تعینات تھا۔
واقعہ صبح 10:15 بجے کے قریب 1561 شیلٹر آئی لینڈ کونا کوئی سان ڈیاگو ریزاٹ کے قریب پیش آیا۔حکام کا کہنا ہے کہ طیارے میں سوار دونوں پائلٹس کو بچا لیا گیا ہے اور انہیں ہل کرسٹ کے یو سی سان ڈیاگو میڈیکل سینٹر منتقل کر دیا گیا ہے۔امریکی کوسٹ گارڈ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ دونوں پائلٹ بحفاظت ایجکٹ کرنے میں کامیاب رہے اور صرف ایک منٹ تک پانی میں رہنے کے بعد انہیں مچھلی پکڑنے والے ایک جہاز نے بچا لیا۔ترجمان نے مزید کہا کہ یو ایس کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشننیول بیس Coronado نے ایک ہنگامی آپریشن سینٹر قائم کیا ہے اور جائے حادثہ کا جائزہ اور حادثے کی وجوہات جاننے کیلئے تحقیقات جاری ہیں۔
امریکا میں ایک ماہ کے اندر پیش آنیوالے فضائی حادثات
11 افروری کو ایریزونا ایئرپورٹ پر 2 طیارے آپس میں ٹکراگئے۔حادثہ ایریزونا کے اسکاٹسڈیل ایئرپورٹ پر پیش آیا، جہاں ایک نجی جیٹ طیارہ رن وے پر کھڑے طیارے سے ٹکرا گیا، جس کے نتیجے میں جیٹ طیارے کا پائلٹ ہلاک اور متعدد افرادزخمی ہوگئے۔ ۔ 3 فروری کو ہیوسٹن سے نیویارک جانے والی یونائیٹڈ ایئرلائنز کی ایک پرواز کے انجن میں آگ لگ گئی، جس کے بعد پرواز کو فوری طور پر خالی کروانا پڑا۔ یکم فروری کو فلڈیلفیا میں روزویلٹ مال کے قریب لیر جیٹ 55 طیارہ گر کر تباہ ہو گیا۔ یہ طیارہ اسپرنگ فیلڈ برینسن نیشنل ایئرپورٹ جا رہا تھا۔ 30 جنوری کو واشنگٹن ڈی سی میں ریگن نیشنل ایئرپورٹ کے قریب ایک امریکی ایئرلائنز کے طیارے اور ہیلی کاپٹر کے درمیان زبردست تصادم ہوا، جس کے نتیجے میں دونوں طیارے فضا میں ٹکرا کردریا میں جا گرے اور حادثے میں تمام 67 افراد ہلاک ہو گئے۔
خشک سالی کا خدشہ، پنجاب بھر میں نماز استسقاء ادا کرنیکا فیصلہ
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے قریب
پڑھیں:
ماں کے دورانِ حمل کووڈ کا شکار ہونے پر بچوں میں آٹزم کا خطرہ زیادہ پایا گیا، امریکی تحقیق
امریکی کے معروف میساچوسٹس جنرل اسپتالکے ماہرین نے ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ جن خواتین کو دورانِ حمل کووِڈ-19 کا انفیکشن ہوا، اُن کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں میں آٹزم اور دیگر دماغی و اعصابی نشوونما کے امراض کا خطرہ نمایاں طور پر زیادہ ہوتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، اگر کسی حاملہ خاتون کا کووِڈ-19 ٹیسٹ مثبت آئے تو اس کے بچے میں دماغی یا اعصابی بیماری پیدا ہونے کا امکان تقریباً 29 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔ یہ تحقیق جمعرات کے روز شائع ہوئی اور امریکی جریدے دی ہِل نے اس کی تفصیلات جاری کیں۔
یہ بھی پڑھیے: صدر ٹرمپ نے ویکسینز کو بچوں میں آٹزم کا ذمہ دار قرار دیدیا، ماہرین کا سخت ردعمل
تحقیق کی سربراہ ڈاکٹر اینڈریا ایڈلو نے کہا کہ نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ کووِڈ-19، دیگر انفیکشنز کی طرح، نہ صرف ماں بلکہ بچے کے دماغی نظام کی نشوونما پر بھی اثر انداز ہو سکتا ہے۔ ان کے مطابق یہ نتائج اس بات کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں کہ دورانِ حمل کووِڈ-19 سے بچاؤ کی کوشش کی جائے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب عوام کا ویکسین پر اعتماد کم ہوتا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر ایڈلو میساچوسٹس جنرل اسپتال سے وابستہ مادری و جنینی طب کی ماہر ہیں۔
تحقیق میں مارچ 2020 سے مئی 2021 کے دوران پیدا ہونے والے 18 ہزار سے زائد بچوں کے کیسز کا تجزیہ کیا گیا۔ اس مطالعے میں شامل 861 خواتین دورانِ حمل کووِڈ-19 میں مبتلا تھیں۔ ان میں سے 140 خواتین، یعنی تقریباً 16 فیصد، کے بچوں کو تین سال کی عمر تک آٹزم تشخیص ہوا۔ اس کے برعکس، وہ خواتین جن کا کووِڈ ٹیسٹ منفی آیا، ان کے بچوں میں آٹزم کے کیسز 10 فیصد سے بھی کم پائے گئے۔
یہ بھی پڑھیے: آٹزم پیدا ہونے کی وجہ اور اس کا جینیاتی راز کیا ہے؟
تحقیق سے یہ بھی پتہ چلا کہ لڑکے بچوں میں آٹزم کا خطرہ لڑکیوں کے مقابلے میں زیادہ تھا۔ خاص طور پر وہ بچے زیادہ متاثر پائے گئے جن کی ماؤں کو حمل کے تیسرے مرحلے میں کووِڈ-19 ہوا۔
رپورٹ کے مطابق، متاثرہ بچوں میں سب سے عام مسائل آٹزم اور بولنے یا حرکت سے متعلق اعصابی مسائل تھے۔ ماہرین نے زور دیا ہے کہ ان نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے حاملہ خواتین کے لیے کووِڈ-19 سے بچاؤ اور ویکسینیشن کی اہمیت کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آٹزم انفیکشن کووڈ19 ویکسین