شیر افضل کو پارٹی سے نکالنے کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے، شوکت یوسفزئی
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی نے کہا کہ شیر افضل کو پارٹی سے نکالنے کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے۔ پشاور سے ایک بیان میں شوکت یوسفزئی نے کہا کہ شیر افضل مروت ایک نڈر اور مشکل وقت کا ساتھی ہے۔ انہیں پارٹی سے نکالنے کے فیصلے نے کارکنوں کو مایوس کیا۔ اس سے پہلے اتنا سخت فیصلہ کسی کے خلاف نہیں ہوا۔
شوکت یوسفزئی نے کہا کہ شیر افضل مروت کو بھی ایک موقع ضرور دینا چاہیے۔رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ شیر افضل مروت سے بھی کہا کہ وہ پارٹی ڈسپلن کو فالو کریں۔یاد رہے کہ گذشتہ روز بانی پی ٹی آئی عمران خان نے شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔ شیر افضل مروت کو بار بار پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر پارٹی سے نکالا گیا۔
سیاستدانوں کو ملکی نظام سے بے دخل کیا جا رہا ہے، مولانا فضل الرحمان
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: نے کہا کہ شیر افضل شیر افضل مروت شوکت یوسفزئی پارٹی سے
پڑھیں:
مولانا فضل الرحمان کی ایک بار پھر پنجاب حکومت کی جانب سے آئمہ کرام کو وظیفہ دینے کے فیصلے پر سخت تنقید
ملتان (ڈیلی پاکستان آن لائن) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایک بار پھر پنجاب حکومت کی جانب سے آئمہ کرام کو وظیفہ دینے کے فیصلے پر سخت تنقید کی ہے۔
ملتان میں علما کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا اور اس کے قیام کے لیے برصغیر کے لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں دیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ دینی مدارس کے کردار کو منظم انداز میں کمزور کیا جا رہا ہے۔ "ہمیں کہا جاتا ہے کہ قومی دھارے میں آئیں، اور ساتھ ہی کہتے ہیں کہ ہم علما کو 25 ہزار روپے دینا چاہتے ہیں، ان کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔ آخر تم کس مد میں یہ رقم دے کر علما کے ضمیر خریدنا چاہتے ہو؟"
جو نیکی بتائے بغیر کی جائے اس کا مزا کچھ اور ہی ہوتا ہے، پاسپورٹوں پر نذرانہ پیش کئے بغیر ٹھپے لگ گئے،باہر نکلتے ہی بھارتی قلیوں نے ہمیں گھیر لیا
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ "یہ مثالیں دیتے ہیں کہ سعودی عرب یا متحدہ عرب امارات میں ایسا ہوتا ہے، تو پھر وہاں کا پورا نظام یہاں نافذ کرو۔ ہمیں فورتھ شیڈول میں ڈالنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں — بھاڑ میں گیا فورتھ شیڈول۔"
ان کا کہنا تھا کہ مدارس کی رجسٹریشن کے لیے قانون سازی مکمل ہو چکی ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے کی تقریباً 65 ہزار مساجد کے آئمہ کرام کے لیے ماہانہ وظیفہ مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا۔
مزید :