سٹی42:  چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر نے بتایا ہے کہ  انہیں کسی کا کوئی خط نہیں ملا۔  

وزیراعظم ہاؤس میں ترکیہ کے صدر  طیب رجب اردوان کے اعزاز میں دیے گئے ظہرانے میں صحافیو ں کو جنرل عاصم منیر سے براہ راست باتیں کرنے کا موقع مل گیا۔ دوسری باتوں کے ساتھ ایک صحافی نے آرمی کے چیف سے اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ کیس میں قید کی سزا کاٹ رہے، پی ٹی آئی کے بانی کے مبینہ خطوط کے متعلق سوال کر دیا۔ اس سوال کے جواب میں آرمی چیف نے مختصر جواب دیا، "مجھے کسی کا کوئی خط نہیں ملا، اگر کوئی خط ملا تو وزیراعظم کو بھجوادوں گا۔"

لاہور کے دو ایس ایچ اوز معطل

اس مختصر جواب سے آرمی چیف نے ایک بار پھر اپنا مؤقف دہرایا کہ ان کا اور آرمی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں، ااور یہ کہ آرمی کو سیاست میں گھسیٹنے کی کوششیں کی گئیں تو وہ ایسے معاملہ کو وزیراعظم کو بھیج دیں گے۔

دیگر سوالات کے جواب میں آرمی چیف نے کہا کہ  پاکستان میں ترقی ہورہی ہے، پاکستان آگے بڑھ رہا ہے اور پاکستان کو آگے بڑھنا ہے۔

بانی کی جانب سے آرمی کے چیف جنرل عاصم منیر کو خط لکھنے کا پہلا دعویٰ میڈیا میں بہت زیادہ ڈسکس کئے جانے کے بعد آڑمی کے ذرائع نے بتایا تھا کہ چیف آف آڑمی سٹاف کو بانی کا کوئی خط نہیں ملا۔ اس کے باوجود بانی اور ان کے متعلقین کی طرف سے دوسرا اور گزشتہ روز "تیسراخط" لکھے جانے کے دعوے کئے جاتے رہے۔ آرمی چیف نے آج ایک ہی جملے سے ان تمام دعووں کی تردید کر دی۔ 

گاڑیوں کی فروخت میں ریکارڈ اضافہ

بعض مبصرین کا کہنا ہے کہ اڈیالہ جیل میں قید کی سزا کاٹ رہے سابق وزیراعظم آرمی چیف کے نام خطوط کی خبریں پھیلا کر میڈیا میں جگہ حاصل کرنا چاہتے ہیں جو انہین مل جاتی ہے۔ خط  کسی کو ملیں یا نہ ملیں اس سے انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔

 گزشتہ روز   میڈیا میں بانی  کے وکیل کا یہ دعویٰ نمایاں خبر کی حیثیت سے شائع ہوا کہ بانی نے  آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو "تیسرا خط" لکھ ڈالا ہے۔ ہر خط کا مواد جو بانی کے متعلقین بتاتے ہیں عموماً الزامات پر مبنی ہوتا ہے جنہیں بانی اور ان کے متعلقین کسی عدالت میں ثابت نہیں کر سکے۔  الزامات کے اس سلسلے کی ابتدا اس وقت ہوئی تھی جب 2022 میں قومی اسمبلی کے ارکان کی اکثریت نے اس وقت وزیراعظم عمران خان پر عدم اعتماد کی قرارداد منظور کر دی تھی۔ بانی نے اس قرارداد کو ووٹ کرنے والوں کو انٹیلی جنس ایجنسی کا دباؤ قرار دیا تھا اور اپنی حکومت کے آئین میں مقرر طریقہ کار سے  خاتمہ کے جمہوری عمل کو کبھی امریکہ اور کبھی آرمی کی سازش قرار دیا تھا۔ ان ہی الزامات کو اب وہ نام نہاد خطوط کے نام سے دوبارہ اور سہ بارہ دہراتے رہتے ہیں۔ 

ایل این جی کی قیمتوں میں اضافہ

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں بانی کے  نیم سیاسی وکیل فیصل چوہدری نے دعویٰ کیا تھاکہ عمران خان نے  آرمی چیف کو تیسرا خط لکھا ہے جس میں "الیکشن فراڈ کے ذریعے اقلیت کو اکثریت پر ترجیح دینے " کا معاملہ اٹھایا ہے۔ 

بانی کے ان الزامات کو  "خبر" قرار دے کر سینکڑوں مرتبہ شائع کر چکے میڈیا ہاؤسز سے وابستہ صحافیوں کو آخر کار پیکا قانون کا سامنا ہے اور وہ اس قانون میں جھوٹے پروپیگنڈا کا راستہ روکنے کی کوشش کو "آزادیِ صحافت کی جنگ"  بنا  چکے ہیں۔

مفرور مچھلی کو پکڑنے پر 12 ہزار روپے، کمپنی کی لوگوں کو دلچسپ پیشکش

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی سابق وزیراعظم عمران خان نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو خط لکھے تھے جن میں پالیسیاں تبدیل کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔

اس پر سکیورٹی ذرائع نے کہا تھاکہ آرمی چیف کو عمران خان کا کوئی خط موصول نہیں ہوا، ایسے کسی خط کو پڑھنے میں کوئی دلچسپی نہیں۔

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: کا کوئی خط نہیں ملا ا رمی چیف نے بانی کے

پڑھیں:

کیا کوئی خاتون پوپ فرانسس کی جگہ پوپ بن سکتی ہیں ؟

پوپ فرانسس کی ایسٹر کے روز وفات کے بعد دنیا بھر سے تعزیت کرنے والے ویٹی کن پہنچ رہے ہیں، جہاں ان کی تدفین ہفتے کے روز سینٹ پیٹرز اسکوائر میں کی جائے گی۔

88 سالہ پوپ فرانسس کی تدفین کے بعد نئے پوپ کا انتخاب کیا جائے گا جس کے لیے موجودہ کارڈینلز میں ایک خاتون بھی ممکنہ امیدوار ہوسکتی ہیں۔

جس کے بعد سے یہ سوال اُٹھایا جا رہا ہے کہ کیا ایک عورت پوپ بن سکتی ہے کیوں کہ کیتھولک چرچ کے قوانین کے مطابق پوپ بننے کی شرائط میں امیدوار کا مرد ہونا بھی شامل ہیں۔

کیتھولک چرچ کے سربراہ بننے کے لیے بپتسمہ یافتہ کیتھولک اور پادری کے طور پر مقرر ہونا بھی ضروری ہے اور یہ دونوں عہدے صرف مردوں کے لیے مخصوص ہیں۔

اس حوالے سے 1994 میں پوپ جان پال دوم نے واضح طور پر کہا تھا کہ چرچ کے پاس عورتوں کو پادری مقرر کرنے کا اختیار نہیں ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یسوع مسیح نے صرف مرد حواری منتخب کیے تھے اور چرچ کی صدیوں پرانی روایت اسی اصول پر مبنی ہے اس لیے عورت نہ تو پادری اور نہ ہی پوپ نہیں بن سکتی۔

البتہ 21 اپریل کو انتقال کر جانے والے پوپ فرانسس کا مؤقف زرا مختلف تھا۔ انھوں نے اپنے دور میں خواتین کو چرچ میں اعلیٰ عہدوں پر تعینات کیا۔

تاہم پوپ فرانسس بھی عورت کے پادری یا پوپ بننے کے حق میں نہیں تھے۔

ماضی میں جھانکیں تو تاریخ میں ایک مشہور افسانہ "پوپ جون" کا ہے جس میں کہا جاتا ہے کہ نویں صدی میں ایک عورت نے مرد کا روپ دھار کر پوپ کا عہدہ سنبھالا اور بعد میں بچے کی پیدائش کے دوران ان کا راز فاش ہو گیا۔

تاہم مؤرخین اس کہانی کو محض ایک دیومالا قرار دیتے ہیں کیونکہ اس کے کوئی مستند شواہد موجود نہیں ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • کیا کوئی خاتون پوپ فرانسس کی جگہ پوپ بن سکتی ہیں ؟
  • بالواسطہ مذاکرات میں پیشرفت امریکہ کی حقیقت پسندی پر منحصر ہے، ایران
  • پہلگام واقعہ، ثبوت ہے تو بھارت ہمیں بھی دکھائے، اسحاق ڈار
  • باہمی رضا مندی کے بغیر مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیر اعظم شہباز شریف
  • عمران خان سے ملاقات، پی ٹی آئی رہنماوں کو داہگل اور گورکھ پور ناکے پر روک دیا گیا
  • تجارتی مسائل دباؤ سے نہیں مذاکرات اور سفارتکاری سے حل کرنے کی ضرورت ہے: عاصم افتخار احمد
  • بانیٔ پی ٹی آئی کب رہا ہوں گے۔..? سابق صدرِ عارف علوی بھی بول پڑے۔
  • پہلگام حملہ، کشمیری مسلمان بھارتی صحافیوں کی جانبدارانہ رپورٹنگ پر سراپا احتجاج
  • سب پوچھتے ہیں عمران خان کب رہا ہونگے: عارف علوی
  • بانی پی ٹی آئی سیاسی داؤ پیچ میں صفر بٹا صفر ہیں، حفیظ اللہ نیازی