اب اکیلے ہمارے کارکن گولیاں نہیں کھائیں گے،عالیہ حمزہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ ملک نے کہا ہے کہ اب اکیلے ہمارے کارکن گولیاں نہیں کھائیں گے، خان صاحب کو بتاؤں گی کہ کون سے ٹکٹ ہولڈر عوام کے ساتھ کھڑا رہا اور کون نہیں۔
صحافی سے گفتگو کرتے ہوئے عالیہ حمزہ ملک نے کہا کہ خان صاحب کے پاس رپورٹ لے کر جا رہی ہوں، ان کو بتاؤں گی کہ اس دن کون سا ٹکٹ ہولڈر عوام کے ساتھ کھڑا رہا اور کون نہیں، اب اکیلے ہمارے کارکن گولیاں نہیں کھائیں گے اور نہ گرفتاریاں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان اور ان کی فیملی یہ تکلیفیں اٹھا سکتی ہے تو ان سے بڑا کوئی لیڈر نہیں۔
صحافی کے سوال کے جواب میں کہ 8 فروری کو کن لوگوں نے احتجاج نہیں کیا، آپ اپوزیشن لیڈر احمد علی بچھر سے مشاورت کرنے آئی ہیں، عالیہ حمزہ ملک نے کہا کہ میں نے اگر کسی سے مشاورت کرنی ہے تو وہ کارکن ہیں، کارکن ہی بتائیں گے کہ کون سا ٹکٹ ہولڈر نکلا ہے کون سا نہیں، میرے کان ،ناک اور آنکھ ہمارے کارکن ہیں۔
چیف آرگنائزر پی ٹی آئی پنجاب نے کہا کہ میں بھی اپنے حلقے کی جواب دے ہوں میری بھی رپورٹ بنے گی، ہمارے اپوزیشن لیڈر بھی ایک حلقہ رکھتے ہیں اور وہ بھی اپنے حلقے کے جواب دہ ہیں اور ان کی بھی رپورٹ بنے گی۔
مزیدپڑھیں:عمران خان سے ملاقات میں شیرافضل مروت سے متعلق اپنی رائے دوں گا، جنید اکبر
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ہمارے کارکن عالیہ حمزہ نے کہا کہ
پڑھیں:
خیبرپختونخوا کے سرکاری اداروں کی نجکاری اور پنشن اصلاحات کیخلاف ملازمین کا سڑکوں پر آنے کا عندیہ
خیبرپختونخوا کے سرکاری ملازمین نے سرکاری اداروں کی نجکاری اور پنشن اصلاحات کے خلاف احتجاج کا عندیہ دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سرکاری ملازمین نے کہا ہے کہ اداروں کی نجکاری ۔پینشن اصلاحات کے خلاف یکم اکتوبر سے احتجاجی شیڈول کا اعلان کریں گے۔
سرکاری ملازمین نے کہا کہ ہم کسی صورت اداروں کی نجکاری اور پنشن اصلاحات کو قبول نہیں کریں گے اور ایک بار پھر اپنی حقوق کیلئے میدان میں آئیں گے، صوبائی حکومت کو 30 ستمبر تک ڈیڈ لائن دیتے ہیں اگر 30 ستمبر تک ہمارے تحفظات کو دور نہیں کیا گیا تو ایک بار پھر یکم اکتوبر سے احتجاج کا شیڈول دیں گے جس کی ذمہ داری صوبائی حکومت پہ عائد ہوگی۔
گیگا کے چیئرمین نے کہا کہ اپنی آئینی حقوق سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، انہوں نے کہا کہ ہمارے تحفظات دور نہیں کیے گئے تو ایک بار پھر ہم مست قلندر کریں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ سرکاری اداروں کے اٹ اف سورس کرنے کا فیصلہ فوری طور پر واپس لیا جائے ڈی ار اے کے حوالے سے ہمارے مطالبات تسلیم کیا جائے کلاس فور ملازمین کو ڈیلی ویجز کرنے کی پالیسی کو مسترد کرتے ہیں، پینشن اصلاحات کسی صورت تسلیم نہیں کرتے جبکہ ریگوللائزیشن ہمارا حق ہے۔