اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شیر افضل مروت کی ایوان میں آمد ایک دلچسپ سیاسی منظر کا سبب بنی، حکومتی ارکان نے ان کا ڈیسک بجا کر خیرمقدم کیا جبکہ بعد میں اپوزیشن اراکین نے بھی ان کے استقبال میں ڈیسک بجائے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق اجلاس کی صدارت اسپیکر سردار ایاز صادق نے کی، جنہوں نے شیر افضل مروت کے بعض تبصروں پر ازراہ مذاق دلچسپ جملے بھی کہے، جس پر ایوان میں قہقہے گونج اٹھے۔

وقفہ سوالات کے دوران شیر افضل مروت نے کہا کہ “میرا سوال اپنے دوستوں سے ہے مجھے پارٹی سے کیوں نکالا؟” اسپیکر ایاز صادق نے جواب دیا کہ “یہ کوئی سوال نہیں تھا” اس پر حکومتی بنچوں سے قہقہے بلند ہوئے، جبکہ پی ٹی آئی کے اراکین خاموش رہے۔

بعد ازاں اسپیکر کی ایک مزیدار جملہ بازی پر شیر افضل مروت نے جواب دیا، “میں پی ٹی آئی میں ہوں، اب کیا میں نواز شریف کی طرح کہوں، مجھے کیوں نکالا؟” ان کے اس تبصرے پر ایوان میں ایک بار پھر قہقہے لگے، خاص طور پر حکومتی بنچوں کی جانب سے جبکہ پی ٹی آئی کے اراکین نے کسی خاص ردعمل کا اظہار نہیں کیا۔

شیر افضل مروت نے کہا کہ ایک عوامی جلسے میں ان کے حق میں نعرے لگائے گئے تھے، جس پر انہیں مختلف قسم کی باتیں سننے کو مل رہی ہیں، “کیا میں جلسے میں آئے لوگوں کو خود لے کر آیا تھا؟ یہاں جو بات ہوتی ہے، وہ بانی کو کچھ اور بتائی جاتی ہے۔”

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: شیر افضل مروت پی ٹی آئی

پڑھیں:

تحریک انصاف کے 26 معطل ارکان پنجاب اسمبلی بحال

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 جولائی 2025ء ) پنجاب اسمبلی کے تحریک انصاف کے 26 معطل ارکان کو بحال کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے 26 ارکان کی معطلی کے معاملے پر اہم پیشرفت ہوئی ہے جہاں قائم مقام سپیکر پنجاب اسمبلی ظہیر اقبال چنڑ نے تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے اپوزیشن کے 26 معطل ارکان کو فوری بحال کرنے کا حکم دے دیا۔

بتایا گیا ہے کہ اسمبلی اجلاس کے دوران صوبائی وزیر میاں مجتبیٰ شجاع الرحمان نے اپوزیشن ارکان کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کے 26 ارکان کی معطلی سے عوام کا حق نمائندگی متاثر ہو رہی ہے، وزیر اعلی پنجاب کی بھی خواہش ہے کہ ان ارکان کو عوام کا حق نمائندگی ملنا چاہیے، قائم قام اسپیکر صاحب آپ سے درخواست ہے کہ 26 معطل ارکان کی بحالی پر نظر ثانی کی جائے، اپوزیشن کے بغیر ایوان کا ماحول دل کو نہیں لگ رہا۔

(جاری ہے)

معلوم ہوا ہے کہ 18 جولائی کو پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے معطل 26 ارکان کی بحالی کا ڈرافٹ تیار کیا گیا اور یہ ڈرافٹ بذریعہ واٹس ایپ سپیکر ملک احمد خان کو بیرون ملک بھجوایا گیا، سپیکر کی منظوری کے بعد یہ ڈرافٹ قائم مقام سپیکر ظہیر اقبال چنڑ کو بھجوایا گیا، جنہوں نے معطل ارکان کی بحالی کا حکم دیا اس حوالے سے جلد ہی نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا جائے گا۔

بتاای جارہا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے معطل اراکین سے متعلق حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد یہ پیشرفت ہوئی ہے، پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے معطل 26 ارکان کی نااہلی کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کےدرمیان یہ مذاکرات کا تیسرا دور تھا جو کامیاب ہوا، جس کے بعد صوبائی وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان نے بتایا کہ نازیبا الفاظ کا استعمال نہ کرنے پر اتفاق کیا گیا، ایتھکس کمیٹی کے فیصلے سپریم ہوں گے، احتجاج اپوزنشن کا حق ہے لیکن احتجاج آئین کے مطابق کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • حسان نیازی پتلون لہرانے کے کیس میں جیل ہے تو علیمہ خان کا بیٹاکس طرح آزاد گھوم رہاہے ، وہ بھی اسی ویڈیو میں تھا: شیر افضل مروت 
  • قومی اسمبلی ارکان کو 1.16 ارب روپے کے فری سفری واؤچرز دیے گئے
  • پی ٹی آئی میں علیمہ خانم سے بڑا کوئی غدار نہیں، پارٹی کا شیرازہ بکھیر دیا. شیر افضل مروت کا الزام
  • پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے 26معطل ارکان بحال : قائم مقام سپیکر کے حکم کے بعد نوٹیفکیسن جاری 
  • پنجاب اسمبلی کے 26 معطل ارکان کی بحالی، کب کیا ہوتا رہا؟
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کے حکم پر اپوزیشن کے 26معطل ارکان کو بحال کر دیا گیا
  • پنجاب اسمبلی، معطل کئے گئے اپوزیشن کے 26 ارکان کو بحال کر دیا گیا
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کا اپوزیشن کے 26معطل ارکان کو فوری بحال کرنے کا حکم
  • پنجاب اسمبلی: اپوزیشن کے 26 معطل ارکان کی فوری بحالی کا حکم
  • تحریک انصاف کے 26 معطل ارکان پنجاب اسمبلی بحال