بارودی مواد کا سراغ لگانے والی جدید مشینیں اے ایس ایف کے حوالےکرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
ملک کے دیگرہوائی اڈوں پربارودی مواد کا سراغ لگانے والی 18جدید مشینیں ایئرپورٹ سکیورٹی فورس کے سپرد کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق جناح ٹرمینل ائیرپورٹ سمیت دیگرملکی ایئرپورٹس پربارودی مواد کی نشاندہی کے لیےنصب جدید برطانوی ساختہ ایکسپلوزوٹرییس ڈیٹیکشن نامی 18 مشینیں اے ایس ایف کے سپرد کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
بارودی مواد کی نشاندہی کے لیےجدید مشینیں برطانیہ سےسول ایوی ایشن اتھارٹی(ادارے کی دوحصوں میں تقسیم سے قبل)نےحاصل کی تھیں،مشینوں کے حصول کا مقصد برطانیہ کے لیے براہ راست پروازوں کی سیکیورٹی کلیئرنس یقینی بنانا تھا۔
مشینیں کراچی،لاہوراوراسلام آباد ائیرپورٹس کےلیےحاصل کی گئی تھیں،مذکورہ مشینوں سے امریکا کے لیے براہ راست پروازوں کی سیکیورٹی کلیئرنس بھی ممکن ہوگی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
برطانیہ میں 1 ہی بچے کی دو بار پیدائش کا حیران کُن واقعہ
برطانیہ میں ایک بچے کے "دو بار پیدا ہونے" کا عجیب و غریب واقعہ پیش آیا ہے۔
20 ہفتوں کی حاملہ آکسفورڈ سے تعلق رکھنے والی ٹیچر لوسی آئزک نے رحمِ مادر کے کینسر کو دور کرنے کے لیے 5 گھنٹے کا آپریشن کروایا جس کے دوران سرجنوں نے عارضی طور پر ان کا رحم باہر نکال دیا تھا جس میں ان کا بیٹا تھا۔
کینسر کے علاج کے بعد بچے کو رحمِ مادر میں واپس رکھ دیا گیا اور 9 مہینے مکمل ہونے کے بعد صحیح طریقے سے اسکی پیدائش ہوئی۔
لوسی اور ریفرٹی نے حال ہی میں سرجن سلیمانی ماجد کا شکریہ ادا کرنے کے لیے سرجری کے ہفتوں بعد جان ریڈکلف اسپتال کا دورہ کیا۔ انہوں نے اس تجربے کو نایاب اور جذباتی قرار دیا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ جب 32 سالہ لوسی 12 ہفتوں کی حاملہ تھیں تو اسے معمول کے الٹراساؤنڈ کے بعد کینسر کی تشخیص ہوئی۔ جان ریڈکلف اسپتال کے ڈاکٹروں کا خیال تھا کہ پیدائش کے بعد تک علاج میں تاخیر کرنے سے کینسر پھیل سکتا ہے جس سے خاتون کی جان خطرے میں پڑ سکتی ہے۔
حمل کے تقریباً 5 ماہ کے عرصے کی وجہ سے معیاری ہول سرجری ممکن نہیں تھی جس سے ڈاکٹروں کو متبادل اختیارات تلاش کرنے پڑے۔
اس کے بعد ڈاکٹر سلیمانی ماجد کی قیادت میں ایک ٹیم نے سرجری کے دوران غیر پیدائشی بچے کو رحم میں رکھتے ہوئے کینسر کے خلیات کو ہٹانے کے لیے ایک نادر اور پیچیدہ طریقہ کار تجویز کیا۔ یہ ہائی رسک آپریشن عالمی سطح پر صرف چند بار انجام دیا گیا ہے جس میں عارضی طور پر خاتون کے رحم کو ہٹایا گیا۔
خطرات کے باوجود خاتون اور ان کے شوہر ایڈم نے میڈیکل ٹیم پر بھروسہ کیا اور آپریشن کامیاب رہا ۔