بھارت امریکہ مشترکہ بیان مین پاکستان کا حوالہ گمراہ کن، فارن آفس کا احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
سٹی42: پاکستان نے امریکہ-بھارت کے مشترکہ بیان میں پاکستان کے حوالہ کو "یک طرفہ، گمراہ کن اور سفارتی اصولوں کے منافی" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ خطے اور اس سے باہر دہشت گردی، بغاوت اور ماورائے عدالت قتل کی کارروائیوں کی بھارت کی سرپرستی کو نہیں چھپا سکتا۔
جمعہ کو اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں، دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان کے امریکہ کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف تعاون کے باوجود پاکستان کا حوالہ شامل کیا گیا ہے۔
لاہور؛ زیر تعمیر عمارت کی دیوار گرنے سے 3 مزدور ملبے تلے دب گئے
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے حوالے سے بین الاقوامی توجہ اس حقیقت سے نہیں ہٹ سکتی ہے کہ بھارت مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم کے مرتکب افراد کے لیے محفوظ پناہ گاہ ہے۔
انہوں نے کہا، "مشترکہ بیان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے ساتھ بھارت کی عدم تعمیل کو دور کرنے میں ناکام ہے، جو خطے میں کشیدگی اور عدم استحکام کا ایک اہم ذریعہ ہے، اور نہ ہی یہ بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کا ادراک رکھتا ہے۔ افسوس کے ساتھ، یہ بین الاقوامی ذمہ داری سے دستبردار ہونے کے مترادف ہے۔"
گھریلو ملازمہ کی پُراسرار موت، تحقیقات شروع
ترجمان نے امن و استحکام کے فروغ اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے علاقائی اور عالمی کوششوں میں تعمیری کردار ادا کرنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے بھارت کو جدید فوجی ٹیکنالوجیز کی منصوبہ بند منتقلی پر پاکستان کے تحفظات کا بھی اظہار کیا کیونکہ اس سے خطے میں فوجی عدم توازن پیدا ہو سکتا ہے اور سٹریٹجک استحکام کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
انہوں نے بین الاقوامی شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کے مسائل کا ایک جامع اور معروضی نقطہ نظر اختیار کریں اور ایسے موقف کی توثیق کرنے سے گریز کریں جو یک طرفہ اور زمینی حقائق سے ہٹ کر ہوں۔
سستے ترین آئی فون کا انتظار بلآخر ختم
ترجمان شفقت خان نے سعودی عرب میں فلسطینی عوام کے لیے ریاست کے قیام کے بارے میں اسرائیلی وزیر اعظم کے حالیہ بیان کی مذمت کرتے ہوئے اسے "غیر ذمہ دارانہ، اشتعال انگیز، اور سوچ سمجھ کر" قرار دیا اور فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت اور اپنی تاریخی اور قانونی سرزمین پر ایک آزاد ریاست کے جائز حقوق کو پامال کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے اور سعودی عرب کے غیرمتزلزل مؤقف کو کمزور کرنے کی کوئی بھی کوشش اور فلسطینی کاز سے اس کی وابستگی کی غلط بیانی انتہائی افسوسناک ہے۔
سہ فریقہ سیریز کا فائنل؛ کیویز کی پوزیشن مستحکم
انہوں نے کہا کہ ایران، مصر، ترکی، ملائیشیا، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ہم منصبوں کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے غزہ کے لوگوں کو بے گھر کرنے کی تجویز کو انتہائی پریشان کن اور غیر منصفانہ قرار دیا اور اس مسئلے پر غور کرنے کے لیے او آئی سی کے وزرائے خارجہ کا غیر معمولی اجلاس بلانے کے لیے پاکستان کی حمایت سے آگاہ کیا۔
لیبیا میں کشتی کے سانحہ کے بارے میں میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اب تک 16 افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں، اور جاں بحق ہونے والوں کی پاکستانی شہریت کی تصدیق ان کے پاسپورٹ کی بنیاد پر کی گئی ہے۔
پنجابی فلموں کی اداکارہ سرگن مہتا کیساتھ 70 لاکھ کا فراڈ
"37 زندہ بچ گئے ہیں، جن میں ایک ہسپتال میں اور 33 پولیس کی تحویل میں ہیں۔ اس حادثے میں تقریباً 10 پاکستانی لاپتہ ہوئے، اور بچ جانے والے تین افراد طرابلس میں ہیں اور سفارتخانے کی طرف سے ان کی دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔
ترجمان نے بھارتی فورسز کی ہٹ دھرمی سے دو کشمیری نوجوانوں کی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہلاکت اور ضلع کٹھوعہ میں پولیس کے شدید تشدد اور بے گناہ ہونے کے باوجود عسکریت پسندوں سے تعلق کے زبردستی اعتراف کے بعد دوسرے کی خودکشی پر تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ "ان واقعات کی تحقیقات ہونی چاہئیں، اور مجرموں کا محاسبہ ہونا چاہیے۔"
ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار 18 فروری 2025 کو نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت کریں گے جس کی صدارت چینی وزیر خارجہ وانگ یی کریں گے۔
ترک صدر رجب طیب اردوان کے دورہ پاکستان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پاک-ترکی اعلیٰ سطحی سٹریٹجک کوآپریشن کونسل کے ساتویں اجلاس میں دونوں فریقین نے دفاع، تجارت اور سرمایہ کاری، بینکنگ، فنانس، تعلیم، صحت، توانائی، ثقافت، سیاحت، ٹرانسپورٹ اور سائنس ٹیکنالوجی سمیت تمام شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔
اس کے علاوہ مشترکہ ورکنگ گروپس کا نام اسٹینڈنگ کمیٹیوں کے طور پر رکھا گیا ہے اور HLSCC میکانزم کے تحت نئی مشترکہ سٹینڈنگ کمیٹیاں، یعنی سیکورٹی، دفاع اور انٹیلی جنس، صحت اور سائنس اور ٹیکنالوجی پر قائم کی گئی ہیں۔
مزید برآں، دونوں فریقین نے پاکستان اور بھارت کے درمیان تمام تصفیہ طلب تنازعات بشمول جموں و کشمیر کے بنیادی تنازعات کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
عالمی حکومتوں کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف کے یو اے ای کے دورے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات، سری لنکا، کویت اور بوسنیا اور ہرزیگووینا کی قیادت کے ساتھ ملاقاتوں کے دوران انہوں نے دوطرفہ تعاون کو مزید گہرا کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا اور شراکت داری کو بڑھانے کے مواقع تلاش کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
سیلاب سے تقریباً 3 ملین لوگ متاثر ہیں، پاکستان کو مقامی وسائل کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ سے مدد کی اپیل کرنی چاہیے، سینیٹر شیری رحمان
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 ستمبر2025ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی رابطہ کی چیئر پرسن سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ سیلاب سے تقریباً 3 ملین لوگ متاثر ہو چکے ہیں،سیلاب متاثرین کو بی آئی ایس پی کے ذریعے رقم کی فراہمی کرنی چاہئے، پاکستان کو مقامی وسائل کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ سے مدد کی اپیل کرنی چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس بدھ کو یہاں کمیٹی کی چیئرپرسن سینیٹر شیری رحمان کی صدارت میں ہوا۔ اس موقع پر چیئرپرسن نے بتایا کہ چیئرمین این ڈی ایم اے نے کمیٹی کی بریفنگ میں بتایا کہ حالیہ سیلاب سے 3ملین لوگ متاثر ہوئے ، حکومت کو بلا تاخیر سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں متاثرین کوبی آئی ایس پی امداد منتقل کرنی چاہیے، پاکستان کو منی بجٹ کے بجائے اقوام متحدہ سے مدد کی اپیل کرنی چاہیے۔(جاری ہے)
شیری رحمان نے کہا کہ 2022کی طرح متاثرہ خاندانوں کو فوری طور پر بی آئی ایس پی کے تحت رقم کی فراہمی کی جانی چاہیے ۔ انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ متاثرہ افراد کی تعداد، مقام اور ضروریات کی تفصیل فراہم کی جائے، سیلاب سے متاثرہ 3 لاکھ افراد خیموں میں رہ رہے ہیں،خیمہ بستیوں میں پانی، بجلی اور صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں،حکومت سیلاب متاثرین میں امداد کی تقسیم میں شفافیت یقینی بنائے، ریلیف کیمپوں کو انسانی معیار کے مطابق بہتر بنایا جائے،عارضی خیموں سے مستقل رہائش کی طرف منتقلی کا منصوبہ پیش کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ سیلاب سے ملک میں ہونے والی تباہی سب کے سامنے ہے ،ملک بھر میں مجموعی طور پر سیلاب سے تین ملین لوگ متاثر ہو چکے ہیں انہوں نے کہا کہ لوگ دریاؤں کے راستے میں کیوں رہ رہے ہیں، فلٹریشن کے بعد صارفین کے لیے 62 فیصد پانی غیر محفوظ پایا گیا،جب سطحی پانی 100 فیصد غیر محفوظ ہو تو آکسیڈائزیشن بے معنی ہو جاتی ہے۔ سینیٹر شیری رحمان نے بتایا کہ جرمن واچ کے مطابق پاکستان 2022 میں ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے متاثرہ ممالک میں پہلے نمبر پر تھا ،گلگت بلتستان میں گلیشیئر تیزی سے پگھل رہے ہیں، فلیش فلڈنگ کے واقعات بڑھتے جارہے ہیں، مقامی لوگوں کےلئے یہ بہت تکلیف دہ ہوتا ہے ، ان کے مویشی اور بہت سی قیمتی اشیاء پانی میں بہہ جاتی ہیں۔ شیری رحمان نے بتایا کہ ارلی وارننگ سسٹم کے حوالے سے کمیونٹی سب سے پہلے اور سب سے موثر ہے ،گلگت بلتستان میں ایک چرواہے کی بروقت اطلاع دینے سے بڑے پیمانے پر لوگوں کی جان بچ گئی۔ اجلاس کے دوران چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے بتایا کہ سیلاب سے 998 اموات جبکہ 1062 افراد زخمی ہوئے، اس بار ماحولیاتی تبدیلی کا آغاز بونیر اور گلگت میں فلیش فلڈنگ سے ہوا،پنجاب اور سندھ میں نیوی پاک فوج کے ساتھ مل کر ریسکیو آپریشن جاری ہیں،اب تک 2000 سے زائد ریلیف کیمپس کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے متاثرہ ممالک میں پہلے پانچ ممالک میں شامل ہو گیا ہے۔ چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ ہماری سردیوں کا دورانیہ کم جبکہ گرمیوں کا دورانیہ بڑھ گیا ہے،درجہ حرارت بڑھنے سے زیادہ بارشیں ہوں گی، 65 سال میں موجودہ اپریل پاکستان کا گرم ترین اپریل تھا ۔ چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ بھارت نے پاکستان میں پانی چھوڑنے کے حوالے سے ہم سے کوئی ڈیٹا شیئر نہیں کیا،ستلج میں پانی کا بہاؤ سب سے زیادہ رہا،اب ریلے کی سمت گڈو اور پھر سکھر سے عربین سی کی جانب جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم ہر روز پی ڈی ایم سے نقصانات کے حوالے سے ڈیٹا لیتے ہیں،پنجاب میں 29 لاکھ لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔اس موقع پر چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے بتایا کہ راول ڈیم کا سارا کنٹرول پنجاب کے پاس ہے ، راول ڈیم کے پانی میں سوریج کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے ،سپریم کورٹ کا حکم تھا پنجاب حکومت اس حوالے سے فوری اقدامات کرے ۔ سی ڈی اے حکام نے بتایا کہ راول ڈیم میں ڈِزالو آکسیجن کی جانچ کی گئی ہے،فلٹریشن پلانٹس کا معائنہ مکمل کر لیا گیا ہے،پانی کے ماخذ پر ٹیسٹنگ کی جا چکی ہے،یہ تمام اقدامات پینے کے پانی کے تناظر میں کیے گئے ہیں۔ اجلاس کے دوران سینیٹر وقار نے بتایا کہ ملک میں ارلی وارننگ سسٹم کا نہ ہونا حالیہ تباہی کی بڑی وجہ بن رہی ہے ۔