سٹی42:  پاکستان نے امریکہ-بھارت کے مشترکہ بیان میں پاکستان کے حوالہ کو "یک طرفہ، گمراہ کن اور سفارتی اصولوں کے منافی" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ خطے اور اس سے باہر دہشت گردی، بغاوت اور ماورائے عدالت قتل کی کارروائیوں کی بھارت کی سرپرستی کو نہیں چھپا سکتا۔

جمعہ کو اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں، دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان کے  امریکہ کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف تعاون کے باوجود پاکستان کا حوالہ شامل کیا گیا ہے۔

لاہور؛ زیر تعمیر عمارت کی دیوار گرنے سے 3 مزدور ملبے تلے دب گئے

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے حوالے سے بین الاقوامی توجہ اس حقیقت سے نہیں ہٹ سکتی ہے کہ بھارت مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم کے مرتکب افراد کے لیے محفوظ پناہ گاہ ہے۔

انہوں نے کہا، "مشترکہ بیان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے ساتھ بھارت کی عدم تعمیل کو دور کرنے میں ناکام ہے، جو خطے میں کشیدگی اور عدم استحکام کا ایک اہم ذریعہ ہے، اور نہ ہی یہ بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کا ادراک رکھتا ہے۔ افسوس کے ساتھ، یہ بین الاقوامی ذمہ داری سے دستبردار ہونے کے مترادف ہے۔" 

گھریلو ملازمہ کی پُراسرار موت، تحقیقات شروع

ترجمان نے امن و استحکام کے فروغ اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے علاقائی اور عالمی کوششوں میں تعمیری کردار ادا کرنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے بھارت کو جدید فوجی ٹیکنالوجیز کی منصوبہ بند منتقلی پر پاکستان کے تحفظات کا بھی اظہار کیا کیونکہ اس سے خطے میں فوجی عدم توازن پیدا ہو سکتا ہے اور سٹریٹجک استحکام کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

انہوں نے بین الاقوامی شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کے مسائل کا ایک جامع اور معروضی نقطہ نظر اختیار کریں اور ایسے موقف کی توثیق کرنے سے گریز کریں جو یک طرفہ اور زمینی حقائق سے ہٹ کر ہوں۔

سستے ترین آئی فون کا انتظار بلآخر ختم

ترجمان شفقت خان نے سعودی عرب میں فلسطینی عوام کے لیے ریاست کے قیام کے بارے میں اسرائیلی وزیر اعظم کے حالیہ بیان کی مذمت کرتے ہوئے اسے "غیر ذمہ دارانہ، اشتعال انگیز، اور سوچ سمجھ کر" قرار دیا اور فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت اور اپنی تاریخی اور قانونی سرزمین پر ایک آزاد ریاست کے جائز حقوق کو پامال کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے اور سعودی عرب کے غیرمتزلزل مؤقف کو کمزور کرنے کی کوئی بھی کوشش اور فلسطینی کاز سے اس کی وابستگی کی غلط بیانی انتہائی افسوسناک ہے۔

سہ فریقہ سیریز کا فائنل؛ کیویز کی پوزیشن مستحکم

انہوں نے کہا کہ ایران، مصر، ترکی، ملائیشیا، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ہم منصبوں کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے غزہ کے لوگوں کو بے گھر کرنے کی تجویز کو انتہائی پریشان کن اور غیر منصفانہ قرار دیا اور اس مسئلے پر غور کرنے کے لیے او آئی سی کے وزرائے خارجہ کا غیر معمولی اجلاس بلانے کے لیے پاکستان کی حمایت سے آگاہ کیا۔

لیبیا میں کشتی کے سانحہ کے بارے میں میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اب تک 16 افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں، اور جاں بحق ہونے والوں کی پاکستانی شہریت کی تصدیق ان کے پاسپورٹ کی بنیاد پر کی گئی ہے۔

پنجابی فلموں کی اداکارہ سرگن مہتا کیساتھ 70 لاکھ کا فراڈ

"37 زندہ بچ گئے ہیں، جن میں ایک ہسپتال میں اور 33 پولیس کی تحویل میں ہیں۔ اس حادثے میں تقریباً 10 پاکستانی لاپتہ ہوئے، اور بچ جانے والے تین افراد طرابلس میں ہیں اور سفارتخانے کی طرف سے ان کی دیکھ بھال کی جا رہی ہے۔

ترجمان نے بھارتی فورسز کی ہٹ دھرمی سے دو کشمیری نوجوانوں کی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہلاکت اور ضلع کٹھوعہ میں پولیس کے شدید تشدد اور بے گناہ ہونے کے باوجود عسکریت پسندوں سے تعلق کے زبردستی اعتراف کے بعد دوسرے کی خودکشی پر تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ "ان واقعات کی تحقیقات ہونی چاہئیں، اور مجرموں کا محاسبہ ہونا چاہیے۔"

ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ  نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار 18 فروری 2025 کو نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت کریں گے جس کی صدارت چینی وزیر خارجہ وانگ یی کریں گے۔

ترک صدر رجب طیب اردوان کے دورہ پاکستان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پاک-ترکی اعلیٰ سطحی سٹریٹجک کوآپریشن کونسل کے ساتویں اجلاس میں دونوں فریقین نے دفاع، تجارت اور سرمایہ کاری، بینکنگ، فنانس، تعلیم، صحت، توانائی، ثقافت، سیاحت، ٹرانسپورٹ اور سائنس ٹیکنالوجی سمیت تمام شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔

اس کے علاوہ مشترکہ ورکنگ گروپس کا نام اسٹینڈنگ کمیٹیوں کے طور پر رکھا گیا ہے اور HLSCC میکانزم کے تحت نئی مشترکہ سٹینڈنگ کمیٹیاں، یعنی سیکورٹی، دفاع اور انٹیلی جنس، صحت اور سائنس اور ٹیکنالوجی پر قائم کی گئی ہیں۔

مزید برآں، دونوں فریقین نے پاکستان اور بھارت کے درمیان تمام تصفیہ طلب تنازعات بشمول جموں و کشمیر کے بنیادی تنازعات کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

عالمی حکومتوں کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف کے یو اے ای کے دورے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات، سری لنکا، کویت اور بوسنیا اور ہرزیگووینا کی قیادت کے ساتھ ملاقاتوں کے دوران انہوں نے دوطرفہ تعاون کو مزید گہرا کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا اور شراکت داری کو بڑھانے کے مواقع تلاش کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

امریکہ امن کا نہیں، جنگ کا ایجنڈا آگے بڑھا رہا ہے، ثروت اعجاز قادری

ایک بیان میں چیئرمین پی ایس ٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے مگر اپنی خودمختاری اور دفاع کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گا، اگر امریکا اور بھارت کے دفاعی معاہدے کے اثرات کا جائزہ لیا جائے تو یہ کسی بڑی عالمی سازش سے کم نہیں لگتا۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پاکستان سنی تحریک انجینیئر محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ ایک طرف امریکہ دنیا میں امن کا داعی بنتا ہے، جبکہ دوسری جانب بھارت سے دفاعی معاہدے کر کے خطے میں عدم استحکام پیدا کر رہا ہے، امریکہ کے دوہرے معیار نے عالمی امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پہلے ہی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے، ایسے میں امریکہ کا اس کے ساتھ دفاعی تعاون کرنا مظلوم کشمیریوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ ثروت اعجاز قادری کا مزید کہنا تھا کہ امتِ مسلمہ کو متحد ہو کر ایسے عالمی رویوں کے خلاف آواز بلند کرنا ہوگی جو ظالم کو طاقت دیتے ہیں اور مظلوم کی داد رسی کے بجائے خاموشی اختیار کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے مگر اپنی خودمختاری اور دفاع کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گا، اگر امریکا اور بھارت کے دفاعی معاہدے کے اثرات کا جائزہ لیا جائے تو یہ کسی بڑی عالمی سازش سے کم نہیں لگتا، ایک طرف امریکا دنیا میں امن کی باتیں کرتا ہے، دوسری جانب بھارت جیسے جارحانہ عزائم رکھنے والے ملک کے ساتھ دفاعی معاہدے کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے معاہدے جنوبی ایشیا کے امن و استحکام کے لیے خطرہ ہیں، پاکستان کے خلاف سازشوں میں ملوث عناصر یہ بھول گئے ہیں کہ پاکستانی قوم اپنی سرزمین کے دفاع کے لیے ہر قربانی دینے کو تیار ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا بھارت معاہدہ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے،صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
  •  بدقسمتی سے اسمبلی فورمز کو احتجاج کا گڑھ بنا دیا گیا : ملک محمد احمد خان 
  • امریکہ نے عالمی امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے‘اعجازقادری
  • وینیزویلا پر حملہ کر کے مجھے اقتدار دیں، نوبل امن انعام یافتہ خاتون کی امریکہ کو دعوت
  • امریکہ امن کا نہیں، جنگ کا ایجنڈا آگے بڑھا رہا ہے، ثروت اعجاز قادری
  • بھارتی پروپیگنڈے کا نیا حربہ ناکام، اعجاز ملاح کا اعترافی بیان منظر عام پر، عطا تارڑ و طلال چوہدری کی مشترکہ پریس کانفرنس
  • بدقسمتی سے اسمبلی فورمز کو احتجاج کا گڑھ بنا دیا گیا ہے: ملک محمد احمد خان
  • امریکہ، بھارت میں 10 سالہ دفاعی معاہدہ: اثرات دیکھ رہے ہیں، انڈین مشقوں پر بھی نظر، پاکستان
  • پاکستان نے امریکہ اور بھارت کے درمیان ہونے والے دفاعی معاہدے کا نوٹس لیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ
  • افغان طالبان حکومت کے ساتھ مذاکرات کے اگلے مرحلے کے مثبت نتائج کے بارے میں پرامید ہیں، دفتر خارجہ