ہیڈ کوچ عاقب جاوید کا بابر اعظم کے حوالے سے اہم بیان
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور سلیکٹر عاقب جاوید نے کہا ہے کہ سہ قومی سیریز کے فائنل میں شکست پر افسوس ہوا ،ہم نے اپنے طور پر بہترین کوشش کی۔
سیریز کے فائنل کے بعد پریس کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے عاقب جاوید نے کہا کہ جنوبی افریقا کے خلاف میچ کی نسبت فائنل میں کراچی کی وکٹ قدرے مختلف تھی،جس پر باؤنس بھی بالکل نہیں تھا،پاکستان کو اس وکٹ پر 270 رنز بنانے کی ضرورت تھی۔
انہوں نے کہا کہ اپنے گیم پلان اور منصوبہ بندی پر مطمئن اور خوش ہوں،ہم نے بہترین دستیاب کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم کا انتخاب کیا۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے اسپیشلسٹ اسپنرابرار احمد کی وائٹ بال میں کارکردگی اچھی ہوتی جارہی ہیں۔
عاقب جاوید نے پاکستان کی اوپننگ جوڑی کے حوالے سے ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری بدقسمتی رہی کہ بابر اعظم کو تین میچز میں بطور ابتدائی کھلاڑی میدان میں آنا پڑا،تا ہم تیسرے نمبر پر بیٹنگ کرنے والا اگر اوپن کرے تو کوئی حرج نہیں۔ بابر ایک بہترین بیٹر ہے اور امید ہے کہ وہ جلد ہی ایک اچھی اننگ کھیلنے میں کامیاب ہوگا۔ صائم کی انجری بھی ہماری بدقسمتی رہی۔
انہوں نے کہا کہ 11 اوور سے 40 اوور تک ون ڈے میں ایک تبدیلی آتی ہے۔بیرون ملک جا کر کرکٹ کھیلیں تو وہ قدرے مختلف ہوتی ہے۔
ہیڈ کوچ نے مزید کہا کہ پاکستان کی میزبانی میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی میں قومی کرکٹ ٹیم سے اچھی توقعات ہیں۔ ہمیں کھیل کے ہر شعبے میں اچھی پرفارمنس کی امیدیں ہیں۔ فٹ ہونے کی صورت میں حارث رؤف کی موجودگی پاکستان کی بولنگ کو مضبوط کرے گی۔ پاکستان کے پاس بہترین فاسٹ بولرز ہیں جو دنیا کی کسی بھی ٹیم کو دباؤ میں لانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عاقب جاوید کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
پاکستان کے ارشد ندیم اپنی شاندار کارکردگی سے جیولن تھرو فائنل کے لیے کوالیفائی ہوگئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں پاکستان کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم نے شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے جیولن تھرو ایونٹ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا۔
ٹوکیو میں جاری مقابلوں میں ارشد ندیم کا آغاز کچھ اچھا نہ رہا، پہلی کوشش میں وہ صرف 76.99 میٹر جبکہ دوسری کوشش میں 74.17 میٹر کی تھرو کرسکے۔ تاہم تیسرے راؤنڈ میں انہوں نے شاندار کم بیک کرتے ہوئے 85.28 میٹر کی تھرو کی اور براہ راست فائنل کے لیے کوالیفائی کیا۔
جیولن تھرو کے قوانین کے مطابق فائنل میں پہنچنے کے لیے کم از کم 84.50 میٹر کی تھرو ضروری تھی۔ ارشد ندیم نے یہ ہدف تیسری باری میں حاصل کیا اور شائقین کو اپنی بھرپور فارم کی یاد دلا دی۔ اس شاندار پرفارمنس نے نہ صرف انہیں فائنل میں جگہ دلوائی بلکہ ان کے حوصلے کو بھی مزید بلند کر دیا ہے۔
اس ایونٹ میں گرینیڈا کے اینڈرسن پیٹرز نے سب سے طویل 89.53 میٹر کی تھرو کی، جرمنی کے جولیئن ویبر نے 87.21 میٹر، کینیا کے جولیئس یگو نے 85.96 میٹر جبکہ پولینڈ کے ڈاوڈ ویگنر نے 85.67 میٹر کی تھرو کے ساتھ فائنل کے لیے براہ راست کوالیفائی کیا۔ بھارتی کھلاڑی نیرج چوپڑا 84.85 میٹر تھرو کے ساتھ ارشد ندیم سے ایک پوزیشن پیچھے رہے۔
مجموعی طور پر 12 کھلاڑیوں نے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا ہے۔ جیولن تھرو ایونٹ کا فائنل جمعرات کی دوپہر کھیلا جائے گا جس میں ارشد ندیم سے قوم کو ایک اور شاندار کارکردگی کی امید ہے۔