معروف شاعرڈاکٹر آکاش انصاری گھرمیں شارٹ سرکٹ کے باعث جُھلس کرجاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
(محمد حسن) نامور شاعر ادیب ڈاکٹر آکاش انصاری حیدرآبادمیں واقع گھر میں شارٹ سرکٹ کے سبب جُھلس کر انتقال کرگئے۔
صوبائی وزیر ثقافت و سیاحت سندھ سید ذوالفقار علی شاہ نے واقعے پر دکھ اورافسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ ڈاکٹر آکاش انصاری کے المناک سانحے پر دل افسردہ ہے،وہ ادب اورشاعری میں بڑا مقام رکھتے تھے۔
سید ذوالفقار علی شاہ نے پولیس کوواقعہ کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کی ہدایت کرتے ہوئے ڈاکٹر آکاش انصاری کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہارکیاہے۔
لاہور؛ زیر تعمیر عمارت کی دیوار گرنے سے 3 مزدور ملبے تلے دب گئے
صوبائی وزیر نے کہاکہ میں ڈاکٹر آکاش انصاری کی مغفرت اور درجات کی بلندی کیلئے دعاگو ہوں۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
ایف بی آرکاٹیکس وصولیوں میں شارٹ فال 274ارب روپے تک پہنچ گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا ٹیکس شارٹ فال رواں مالی سال کے ابتدائی چار مہینوں میں 274 ارب روپے تک پہنچ گیا، جس کی بڑی وجہ سیلز ٹیکس کی وصولی میں نمایاں کمی بتائی جا رہی ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے جولائی سے اکتوبر کے دوران 38 کھرب 35 ارب روپے اکٹھے کیے، جبکہ ہدف 41 کھرب 8 ارب روپے جمع کرنے کا تھا، تاہم ایف بی آر کا ریونیو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 12 فیصد بڑھا۔ریونیو میں یہ کمی بنیادی طور پر مقامی سیلز ٹیکس کلکشن کی سست روی کے باعث ہوئی، جو مختلف عوامل سے متاثر ہوئی، جس کی بڑی وجہ بجلی کی بندش اور بڑھتی سولرائزیشن شامل ہیں۔
اکتوبر میں ایف بی آر ریونیو ہدف سے 75 ارب روپے کم رہا، اس دوران 951 ارب روپے اکٹھے کیے گئے، جبکہ ہدف 10 کھرب 26 ارب روپے جمع کرنے کا تھا، تاہم گزشتہ سال اکتوبر کے مقابلے میں گزشتہ مہینے 8 فیصد کا اضافہ ہوا، جب 879 ارب روپے اکٹھے کیے گئے تھے۔
ایف بی آر نے مالی سال 2026 کے ابتدائی 4 ماہ (جولائی تا اکتوبر) کے دوران 206 ارب روپے کے ریفنڈز اور ریبیٹس جاری کیے، جو گزشتہ سال کے 170 ارب روپے کے مقابلے میں 21.17 فیصد زیادہ ہیں۔
زیر جائزہ مدت کے دوران ایف بی آر نے انکم ٹیکس کی مد میں 17 کھرب 96 ارب روپے جمع کیے، یہ رقم 18 کھرب 99 ارب روپے کے ہدف سے 103 ارب روپےکم ہے، تاہم یہ کلکشن گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 11 فیصد زائد ہے، جب 16 کھرب 11 ارب روپے اکٹھے ہوئے تھے۔