گورنر کے اعتراضات مسترد، سندھ یونیورسٹیز اینڈ انسٹی ٹیوٹز لاز (ترمیمی) بل منظور
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
کراچی: سندھ کابینہ نے گورنر کے اعتراضات مسترد کرتے ہوئے سندھ یونیورسٹیز اینڈ انسٹی ٹیوٹز لاز (ترمیمی) بل 2025 کی منظوری دے دی۔
میڈیا ذرائعکے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وزرا، مشیر اور سیکرٹریز شریک ہوئے۔ صوبائی کابینہ کو بتایا گیا ہے کہ صوبائی اسمبلی نے سندھ یونیورسٹیز اینڈ انسٹی ٹیوٹز لاز (ترمیمی) منظور کرلیا ہے جس کے تحت نجی یونیورسٹیوں میں وائس چانسلر کی تقرریوں کے لیے اہلیت کے معیار میں توسیع کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ بل ابتدائی طور پر یونیورسٹیز اینڈ بورڈز ڈپارٹمنٹ نے سرچ کمیٹی کے ذریعے پیش کیا تھا اور 4 دسمبر 2024 کو صوبائی کابینہ کی منظوری حاصل کرنے سے قبل اس پر تفصیلی غور کیا گیا تھا۔
قائمہ کمیٹی کی جانب سے مزید جائزے اور ترامیم کے بعد صوبائی اسمبلی نے 31 جنوری 2025 کو بل منظور کیا تھا۔
بعد ازاں، گورنر سندھ نے وائس چانسلر کے امیدواروں کے لیے پی ایچ ڈی کی شرط ختم کرنے کے حوالے سے بل پر اعتراضات اٹھائے تھے۔
گورنر نے وفاقی ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کی گائیڈ لائنز کا بھی حوالہ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ وائس چانسلرز ماہرین تعلیم ہوں اور پی ایچ ڈی کرنے والوں کو ترجیح دی جائے۔
بحث کے دوران اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز ڈپارٹمنٹ کی جانب سے تجویز کردہ اصل بل کے مطابق امیدواروں کے پاس متعلقہ شعبے میں ماسٹر ڈگری، ترجیحی طور پر پی ایچ ڈی کے ساتھ اکیڈیمیا، سول سوسائٹی، ریسرچ میں 15 سال کا تجربہ، تحقیق اور اشاعت میں نمایاں ریکارڈ ہونا ضروری ہے۔
قائمہ کمیٹی نے ان تجربے کے تقاضوں کو واضح کرنے کے لیے ترامیم کی تجویز پیش کی جب کہ اسی بنیادی معیار کو برقرار رکھا جو اسمبلی نے منظور کیا ہے۔
کابینہ کو بتایا گیا کہ اصل بل میں کہا گیا تھا کہ وائس چانسلر کے طور پر منتخب ہونے والے کیڈر افسر کو سول سروس سے استعفیٰ دینا ہوگا۔
اسٹینڈنگ کمیٹی نے اس میں ترمیم کرتے ہوئے یہ واضح کیا کہ افسر کو یا تو استعفیٰ دینا ہوگا یا ملازمت سے ریٹائرمنٹ لینا ہوگی، اس کا انحصار انفرادی معاملے پر ہے جسے اسمبلی نے بھی منظور کیا تھا۔
علاوہ ازیں، یہ بھی نشاندہی کی گئی تھی کہ اصل بل میں عمر کی حد واضح نہیں کی گئی تھی، تاہم قائمہ کمیٹی کی ترمیم کے مطابق عام امیدواروں کی عمر 62 سال سے کم، ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ ججز کی عمر 63 سال سے کم اور سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ ججز کی عمر 67 سال سے کم ہونی چاہیے۔
کابینہ نے بل کی منظوری دیتے ہوئے اسے ضروری کارروائی کے لئے اسمبلی کو بھیج دیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: یونیورسٹیز اینڈ اسمبلی نے کے مطابق کی گئی
پڑھیں:
کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کا اجلاس؛سہ ملکی کرکٹ سیریز اور باباگرونانک کے جنم دن کی تقریبات کی سیکورٹی انتظامات بہتر کرنے کا حکم
سٹی 42:محکمہ داخلہ پنجاب میں کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کا 41 واں اجلاس ہوا۔ صوبائی وزیر صحت و چیئرمین کابینہ کمیٹی برائے امن و امان خواجہ سلمان رفیق نے صدارت کی
سیکرٹری داخلہ ڈاکٹر احمد جاوید قاضی ،قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے نمائندگان نے  بریفنگ دی ۔اجلاس میں صوبہ بھر میں امن و امان کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
کابینہ کمیٹی  نے  11 نومبر سے شروع ہونیوالی پاکستان سری لنکا سیریزکیلئےانتظامات کی ہدایت کی گئی ۔کابینہ کمیٹی نے پاکستان، سری لنکا، زمبابوے سہ ملکی کرکٹ سیریز کیلئے بہترین انتظامات کی ہدایت کی ۔
کابینہ کمیٹی نے اٹک،ڈی جی خان میں رینجرز کی تعیناتی میں توسیع کی منظوری دی ،کابینہ کمیٹی نے پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ، سود مند بنانے پر زور دیا۔
صوبائی وزیر صحت و چیئرمین کابینہ کمیٹی برائے امن و امان خواجہ سلمان رفیق نے  اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہاسہ ملکی کرکٹ سیریز کے دوران سکیورٹی کے انتظامات یقینی بنائے جائیں۔بابا گورونانک دیو جی کی جنم دن تقریبات کیلئے بہترین انتظامات  کیے جائیں 
پاکستان سپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ کے کھلاڑیوں و عہدیداروں پر پابندیاں لگادیں
سیکرٹری داخلہ ڈاکٹر احمد جاوید قاضی، سیکرٹری محکمہ اوقاف سید طاہر رضا ،ایڈیشنل آئی جی پولیس چوہدری سلطان بھی اجلاس میں شریک ہوئے ۔
اجلاس میں ڈی جی پنجاب فارنزک سائنس ایجنسی ڈاکٹر محمد امجد، سپیشل برانچ ،سی ٹی ڈی سے ڈی آئی جیز، محکمہ داخلہ سے متعلقہ ایڈیشنل سیکرٹریز نے بھی شرکت کی
سی او او پاکستان کرکٹ بورڈ سمیر احمد سیدنے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی،پنجاب کے کمشنرز، آر پی اوز نے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔
لاہور: سیف سٹی اتھارٹی کا پولیس ڈرونز پائلٹ پروجیکٹ کا آغاز