افغانستان سے پاکستان پر حملہ ہوا تو بھرپور جواب دیں گے، وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ اب اگر افغان سرزمین سے پاکستان پر حملہ ہوا تو شواہد دینے کے ساتھ ساتھ بھرپور جواب بھی دیں گے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ استنبول مذاکرات ناکام ہونے کی ذمہ داری افغان طالبان حکومت پر عائد ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں: سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر افغانستان کے اندر جا کر بھی جواب دے سکتے ہیں، خواجہ آصف
انہوں نے سوال کیاکہ افغان وزیر خارجہ نے کس حیثیت سے دہلی میں بیٹھ کر کشمیر کے حوالے سے بیان دیا؟ پاکستان کا واحد مطالبہ ہے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو۔
عطااللہ تارڑ نے کہاکہ جب سے افغان طالبان کی حکومت آئی ہے انہوں نے ٹی ٹی پی کو سپورٹ کیا، یہ لوگ اس بات پر آ ہی نہیں رہے کہ پاکستان کے خلاف کارروائیاں بند ہوں۔
وزیر اطلاعات نے کہاکہ افغان طالبان ٹی ٹی پی کی تشکیلوں میں شامل ہو کر پاکستان آتے ہیں، افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے کے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سفارتی کوششوں سے امید رہتی ہے اور ہمیشہ رہنی چاہیے۔
مزید پڑھیں: افغان مہاجرین کی باعزت واپسی، اپنی سرزمین ایک دوسرے کیخلاف استعمال نہیں ہونے دینگے، پاکستان افغانستان کا اتفاق
واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان استنبول میں ہونے والے مذاکرات نتیجہ خیز ثابت نہیں ہو سکے۔ اس سے قبل دوحہ میں ہونے والے معاہدے میں سیز فائر پر اتفاق کیا گیا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews استنبول مذاکرات افغان طالبان ٹی ٹی پی دہشتگردی عطااللہ تارڑ وفاقی وزیر اطلاعات وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: استنبول مذاکرات افغان طالبان ٹی ٹی پی دہشتگردی عطااللہ تارڑ وفاقی وزیر اطلاعات وی نیوز عطااللہ تارڑ وزیر اطلاعات افغان طالبان انہوں نے نے کہاکہ
پڑھیں:
پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان استنبول میں مذاکرات ناکام، عطا تارڑ
وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان استنبول میں مذاکرات ناکام ہوگئے۔
چار روزہ مذاکرات کے بعد وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ بات چیت میں قابل عمل حل نہیں نکالا جاسکا۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے ڈائیلاگ میں سہولت فراہم کرنے پر قطر اور ترکیہ سے اظہار تشکر کیا اور اس بات پر بھی دونوں ممالک کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے افغان طالبان رجیم کو دہشتگرد پراکیسز پاکستان کیخلاف لیوریج کے طور پر استعمال کرنے سے باز رکھنے کیلئے قائل کرنےکی کوشش کی۔
عطا تارڑ نے کہا کہ طالبان نے شواہد کے باوجود سرحد پار دہشت گردی روکنے کی کوئی ضمانت نہ دی، پاکستان دہشت گردوں اور انکےحامیوں کو ختم کرنے کے لیے کارروائیاں جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات کا واحد ایجنڈا پاکستان پر افغان سرزمین سے حملوں کو رکوانا تھا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مذاکرات کا واحد ایجنڈا پاکستان پر افغان سرزمین سے حملوں کو رکوانا تھا، پاکستان نے ہمیشہ افغان عوام کے امن و خوشحالی کے لیے قربانیاں دیں۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ طالبان، افغان عوام کو غیر ضروری جنگ میں دھکیلنا چاہتے ہیں، افغان طالبان نے الزام تراشی، ٹال مٹول اور حیلے بہانوں کاسہارا لیا۔
واضح رہےکہ پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان استنبول میں مذاکرات جاری تھے تاہم طالبان کے مؤقف میں بار بار تبدیلی کے باعث مذاکرات کامیاب نہ ہوسکے۔