کے پی میں گورنر راج کا معاملہ زیرغور نہیں، عمران خان میثاق معیشت کی طرف آئیں، رانا ثنااللہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور سینیٹر رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں گورنر راج لگانے سے متعلق کوئی معاملہ زیر غور نہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی اگر اپنا لہجہ اور الفاظ درست کریں تو شاید مسائل کا کوئی حل نکل آئے۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان کو وزیراعظم کی پیشکش پر میثاق استحکام پاکستان کرنا چاہیے، ہم ہر حال میں آگے بڑھنا چاہتے ہیں، تاکہ ملک ترقی کرے۔
رانا ثنااللہ نے کہاکہ عدالت نے ایسا کوئی حکم نہیں دیا کہ سہیل آفریدی کی عمران خان سے ملاقات کرائی جائے، جب عدالت حکم دے گی تو ملاقات کرا دی جائےگی۔
مشیر وزیراعظم نے کہاکہ معرکہ حق میں ہم نے اپنے سے کئی گنا بڑے دشمن کو شکست دی، فیلڈ مارشل عاصم منیر میں خالد بن ولید جیسے اوصاف پائے جاتے ہیں۔
پاک افغان تعلقات سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ میں اس معاملے پر فیلڈ مارشل عاصم منیر کے مؤقف کے ساتھ کھڑا ہوں، اور امید ہے کہ افغانستان کی تشفی کرانے کے بعد پھر مذاکرات بھی کامیاب ہو جائیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews خیبرپختونخوا رانا ثنااللہ گورنرر راج مشیر وزیراعظم وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: خیبرپختونخوا رانا ثنااللہ گورنرر راج وی نیوز رانا ثنااللہ نے کہاکہ
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف: مسلسل قرضے معیشت کو کمزور کرتے ہیں، برابری اور تعاون ضروری
وزیراعظم شہباز شریف نے ریاض میں منعقدہ فیچر انیشیٹو انویسٹمنٹ کانفرنس میں کہا کہ مسلسل قرضوں کا بوجھ ملکی معیشت کو کمزور کرتا ہے اور انسانیت کو درست سمت میں آگے بڑھانے کے لیے برابری اور تعاون لازمی ہے۔
انہوں نے مباحثے کے دوران کہا کہ پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے اور ہم اپنی سابقہ غلطیوں سے سیکھ کر ترقی کی راہ پر گامزن ہیں۔ انہوں نے سعودی ولی عہد کے ترقیاتی وژن کا خیرمقدم کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں بھی مختلف شعبوں میں اصلاحات جاری ہیں، اور ایف بی آر کو مکمل ڈیجیٹائز کرنے سے کرپشن میں خاطر خواہ کمی آئی ہے۔
وزیراعظم نے ملک کی نوجوان آبادی اور موسمیاتی چیلنجز پر بھی روشنی ڈالی، کہا کہ پاکستان دنیا کے ان 10 ممالک میں شامل ہے جو شدید موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہیں، اور حالیہ قدرتی آفات سے اربوں ڈالر کا نقصان ہوا ہے، جس کے لیے بحالی کے عمل کے لیے مزید فنڈز کی ضرورت ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ مسلسل قرضوں سے معیشت کمزور ہوتی ہے، اور آگے بڑھنے کے لیے ممالک کو ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا ہوگا۔ انہوں نے زرعی شعبے میں اے آئی (Artificial Intelligence) کے استعمال کی اہمیت پر بھی زور دیا اور کہا کہ اس سے جدت اور پیداواری صلاحیت بڑھانے میں مدد مل رہی ہے۔