کینیڈا کی سب سے بڑی گولڈ ڈکیتی کا بھارت سے کیا تعلق ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
ٹورنٹو(انٹرنیشنل ڈیسک)کینیڈا کی تاریخ میں سونے کی سب سے بڑی ڈکیتی میں مطلوب شخص کا بھارت میں سُراغ مل گیا۔
انٹرنیشنل میڈیا رپورٹ کے مطابا کینیڈا میں 2 کروڑ ڈالر مالیت سے زیادہ کے سونے کی سب سے بڑی ڈکیتی میں ملوث ایئر کینیڈا کا سابق مینیجر 32 سالہ سمرن پریت پنیسر چندی گڑھ کے مضافات میں اپنی اہلیہ پریتی پنیسر اور خاندان کے ساتھ خاموشی سے رہائش پذیر ہے۔
رپورٹ کے مطابق 17 اپریل 2023 کو ایک پرواز سوئٹزرلینڈ کے شہر زیورخ سے پیئرسن انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اتری، جس میں خالص سونے کی 6600 اینٹیں تھیں، جن کا وزن 400 کلوگرام تھا، اور 25 لاکھ کینیڈین ڈالر مالیت کی غیرملکی کرنسی بھی تھی۔لینڈنگ کے کچھ دیر بعد کارگو کو ہوائی جہاز سے اتار دیا گیا اور ہوائی اڈے کی ملکیت کو کسی اور مقام پر پہنچا دیا گیا۔
ایک دن بعد 18 اپریل کو صبح کے اوقات میں کارگو کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ملی۔تقریباً ایک سال کی تفتیش کے بعد پولیس 2 انڈیں نژاد کینیڈین شہریوں کی تلاش میں تھی جو اس گودام میں کام کرتے تھے جہاں سے مبینہ طور پر سونا چوری کیا گیا تھا۔
ان دونوں کی شناخت پرمپال سدھو اور سمرن پریت پنیسر کے نام سے ہوئی۔ سدھو کو مئی 2024 میں گرفتار کیا گیا تھا جبکہ پنیسر جو اس گودام میں مینیجر کے طور پر کام کرتے تھے اور یہاں تک کہ ڈکیتی کے بعد انہوں نے پولیس کو اس جگہ کا دورہ بھی کرایا تھا، تب تک کینیڈا چھوڑ چکے تھے۔
بعد ازاں جولائی 2024 میں پنیسر کے وکیل گریگ لافونٹین نے سی بی سی کو بتایا کہ وہ اگلے چند ہفتوں میں خود کو پولیس کے حوالے کرنے کی تیاری کر رہے ہیں کیونکہ وہ ’کینیڈا کے نظام انصاف پر بہت اعتماد رکھتے ہیں۔
دستاویزات کے مطابق اس مقدمے کے تفتیشی افسران نے ’28 ہزار 96 گھنٹے کام اور 9500 گھنٹے اوور ٹائم‘ کیا ہے، جبکہ تفتیش ابھی بھی ’جاری‘ ہے۔
کینیڈین پولیس کا کہنا ہے کہ سدھو اور پنیسر نے مل کر کام کیا اور اس ڈکیتی میں سہولت کاری کی۔
واضح رہے کہ پنیسر کی اہلیہ پریتی جو سابق مس انڈیا یوگنڈا، ایک گلوکارہ اور ایک اداکارہ ہیں، ان کا اس ڈکیتی میں کوئی کردار نہیں ہے۔
مزیدپڑھیں:ملائیشیا کی آن لائن ویزا فیس کتنی ہے؟
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ڈکیتی میں
پڑھیں:
کریم آباد میں بڑی ڈکیتی، سنار سے ایک کروڑ 20 لاکھ روپے لوٹ لیے گئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: شہر قائد میں ڈکیتی کی بڑی واردات سامنے آئی ہے جہاں کریم آباد کے علاقے میں اپوا کالج کے قریب ڈاکو ایک سنار سے ایک کروڑ 20 لاکھ روپے لوٹ کر فرار ہوگئے۔
کریم آباد جیولرز ایسوسی ایشن کے صدر کے مطابق متاثرہ سنار سونا فروخت کرنے کے لیے صدر کی ایک لیب گیا تھا۔ سونا بیچنے کے بعد جب وہ واپس کریم آباد پہنچا تو اپوا کالج کے قریب چار مسلح افراد نے اسے گھیر لیا اور اسلحے کے زور پر نقد رقم چھین کر موقع سے فرار ہوگئے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واردات کا شکار ملازمین صدر صرافہ بازار کے معروف جیولرز “دانیال جیولر” کے لیے کام کرتے ہیں۔ ان میں شمس اور تنویر نامی دو ملازمین شامل تھے جو لیب سے رقم لے کر مالک کے گھر جا رہے تھے کہ راستے میں یہ واردات پیش آگئی۔
حکام نے مزید بتایا کہ لوٹی گئی رقم ایک تھیلے میں رکھی گئی تھی جو موٹرسائیکل کی ٹنکی پر رکھا ہوا تھا، ڈاکوؤں نے اسے آسانی سے اٹھا کر فرار اختیار کیا۔
پولیس کے مطابق واردات کی ایف آئی آر دانیال جیولر کی مدعیت میں درج کرلی گئی ہے، جبکہ ملزمان کی تلاش کے لیے اپوا کالج کے اطراف نصب سی سی ٹی وی فوٹیجز اور دیگر شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔ پولیس نے متاثرہ ملازمین سے بھی مزید تفصیلات حاصل کر لی ہیں۔
واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ سینٹرل میں ایک ہفتے کے دوران ڈکیتی کی یہ دوسری بڑی واردات ہے۔ اس سے قبل 11 ستمبر کو لیاقت آباد میں موٹرسائیکل سوار ڈاکو جیولرز کے ملازمین سے ڈیڑھ کروڑ روپے نقد چھین کر فرار ہوگئے تھے۔