UrduPoint:
2025-11-03@14:34:27 GMT

نائجر ’ریور بلائنڈنیس‘ پر قابو پانے والا پہلا افریقی ملک

اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT

نائجر ’ریور بلائنڈنیس‘ پر قابو پانے والا پہلا افریقی ملک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 فروری 2025ء) عالمی سطح پر انسانوں میں بصارت سے محرومی کی سب سے بڑی وجہ (Trachoma) تراقوما یا ککروں کی اس متعدی بیماری کو سمجھا جاتا ہے، جس میں آنکھوں کے پپوٹوں پر دانے نکل آتے ہیں۔ اس کے بعد دوسری سب سے بڑی وجہ ریور بلائنڈنیس ہے، جو اپنے مریض کی بصارت کو متاثر کرنے کے بعد اسے بالآخر نابینا بنا دیتی ہے۔

ریور بلائنڈنیس کی وجہ عام طور پر سیاہ رنگ کی ایک ایسی مکھی بنتی ہے، جو اگر انسانوں کو کاٹے، تو ان میں وہ طفیلی جرثومے یا پیراسائٹ منتقل کر دیتی ہے، جو طبی اصطلاح میں اونکوسیرکا وولوولوس (Onchocerca volvulus) کہلاتا ہے۔

’لائف اسٹائل بیماریاں‘ قبل از وقت موت کا سبب

یہ مکھی عام طور پر دریائی علاقوں یا ان کے قرب و جوار میں پائی جاتی ہے جبکہ اس کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہونے والا پیراسائٹ مریض کی آنکھوں میں ایسی عفونت یا انفیکشن کا سبب بنتا ہے، جس کا نتیجہ آخر کار مریض کے نابینا ہو جانے کی صورت میں نکلتا ہے۔

(جاری ہے)

سن 1976 اور 1989 کے درمیان، نائجر اور دیگر مغربی افریقی ریاستوں نے ڈبلیو ایچ او کے ایک پروگرام کے تحت کیڑے مار ادوایات کا استعمال شروع کیا تھا تاکہ اس پیراسائٹ کی منتقلی کو روکا جا سکے۔ اس کے بعد سن 2008 اور سن 2019 کے درمیان کچھ مخصوص ادویات بھی اسی مقصد کے لیے شہریوں میں تقسیم کی گئی تھیں۔

دل کی بیماریوں اور نمک کا آپس میں تعلق

عالمی ادارہ صحت کے مطابق اس بیماری کی وجہ سے دریاؤں کے کنارے آباد برادریوں کو شدید معاشی مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔

دریا کا کردار معاشی ترقی میں اہم رہا ہے اور اس بیماری کے پھیلاؤ کے خوف وجہ سے لوگ دریاؤں سے دور چلے گئے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ ادویات اور مؤثر حکمت عملی کے امتزاج نےنائجر میں ریور بلائنڈنیس کی منتقلی کو کامیابی سے ختم کر دیا ہے۔ شواہد سے یہ پتہ چلتا ہے کہ اس کا پھیلاؤ تقریباً ساٹھ فیصد سے کم ہو کر 0.

02 فیصد رہ گیا ہے۔

اس کے علاوہ نائجر میں اس بیماری کا خاتمہ ملکی حکومت، ڈبلیو ایچ او اور دیگر غیر سرکاری تنظیموں کے درمیان تعاون کی بدولت ممکن ہوا۔

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروز ایڈہانوم گیبریاسس نے کہا، ”نائجر کے عوام تعریف کے مستحق ہیں کہ انہوں نے خود کو اس بیماری سے نجات دلائی۔ یہ بیماری غریب لوگوں میں بڑی تکلیف کا باعث بنتی رہی ہے۔

"

یورپ میں خسرے کے کیسز میں اضافہ

ریور بلائنڈنیس نائجر میں ختم ہونے والی دوسری ایسی بیماری ہے، جس پر قابو پانے کے لیے ماضی میں زیادہ توجہ نہیں دی گئی تھی۔ اس سے قبل 2013 میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے افریقہ میں ساحل کے خطے میں نائجر میں گِنی ورم نامی کیڑے کی وجہ سے لگنے والے ایک دوسرے متعدی مرض کے مکمل خاتمے کا اعلان بھی کیا تھا۔ اس بیماری کا سبب ایک ایسا گِنی ورم بنتا ہے، جسے عرف عام میں تھریڈ ورم بھی کہا جاتا ہے۔

ع ف / ع ا (اے ایف پی)

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ریور بلائنڈنیس

پڑھیں:

جاپانی کمپنی نے پیٹ کی چربی ختم کرنے والا پانی متعارف کرادیا

جاپانی کمپنی Suntory نے ایک ایسا ’فنکشنل واٹر‘ متعارف کرایا ہے جو پیٹ کی چربی کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ 

اس پانی میں HMPA نامی ایک مالیکیول شامل ہے جو چاول کے بھوسے کے تخمیر سے بنتا ہے۔یہ پروڈکٹ جاپان کے قانون کے تحت منظور شدہ ہے، یعنی اسے صحت سے متعلق فوائد کے ساتھ تشہیر کرنے کی اجازت ہے۔ 

یہ خاص طور پر اُن افراد کے لیے ہے جنہیں پیٹ کی چربی جمع ہونے کا مسئلہ ہے، جیسے دفتر میں کام کرنے والے اور غیر مستحکم طرزِ زندگی والے افراد۔ 

تاہم اگرچہ دعویٰ ہے کہ یہ پانی اندرونی چربی کم کرسکتا ہے، مگر یہ معجزاتی حل نہیں ہے۔ طرزِ زندگی اور غذائی عادات کا کردار بھی بہت اہم ہے۔ اس طرح کے “پروڈکٹس” سے متعلق  دعوے ہوتے ہیں مگر تمام افراد پر اس کا یکساں اثر ہو، اس کی ضمانت نہیں ہوتی۔

متعلقہ مضامین

  • مالدیپ نئی نسل کیلئے تمباکو نوشی پر مکمل پابندی لگانے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا
  • جاپانی کمپنی نے پیٹ کی چربی ختم کرنے والا پانی متعارف کرادیا
  • چوہنگ میں ڈکیتی کی جھوٹی کال کرنے والا ملزم گرفتار
  • امریکا میں آنتوں کی مخصوص بیماری میں خطرناک اضافہ
  • سندھ جاب پورٹل پر جونیئر کلرکس کی آسامیوں کا پہلا اشتہار جاری
  • موبائل فون کا استعمال بچوں میں نظر کی کمزوری کا بڑا سبب قرار
  • ڈیم ڈیم ڈیماکریسی (پہلا حصہ)
  • کندھکوٹ،ڈینگی و ملیریا پر قابو پانے کیلیے ٹیموں کی تشکیل
  • القاعدہ افریقی دارالحکومت کو کنٹرول کرنے کے قریب پہنچ گئی
  • گلگت، وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت گلگت بلتستان انرجی ڈویلپمنٹ بورڈ کا پہلا باضابطہ اجلاس