Express News:
2025-11-04@04:25:22 GMT

اتحادی حکومت کی تجویز

اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT

ایک روز قبل اپوزیشن رہنماؤں کے اجلاس میں موجودہ اسمبلیوں اور حکومت کو جعلی و غیر قانونی قرار دینے والوں میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی بھی شامل تھے۔

اجلاس میں رہنماؤں نے تجویز دی کہ سال رواں کے دوران نئے انتخابات کرانے کی تحریک شروع کی جائے۔ اپوزیشن اجلاس میں شاہد خاقان عباسی کو سابق وزیر اعظم کی حیثیت سے بانی کی ہدایت پر پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے اپنے گھر عشائیہ پر مدعو کیا کیونکہ ان کی چند افراد پر مشتمل عوام پاکستان پارٹی ہے مگر اجلاس سے نئی پارٹی کے کنوینر کو ایک ہی روز میں تین ٹی وی چینلز میں پذیرائی کا موقعہ مل گیا اور انھوں نے ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں اتحادی حکومت بنانے کی تجویز دی ہے جو ایک اچھی اور مثبت تجویز اور وقت کی ضرورت بھی ہے مگر انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ حکومتی رہنماؤں اور اپوزیشن رہنماؤں کو اتحادی حکومت پر کون آمادہ کرے گا۔

حال ہی میں ملک کی اصل اپوزیشن اور موجودہ اتحادی حکومت کے درمیان جو مذاکرات ہوئے تھے وہ پی ٹی آئی نے خود ہی ختم کر دیے تھے۔

پی ٹی آئی اور اس کا ساتھ دینے والی پارٹیوں میں کوئی قابل ذکر پارٹی تو ہے نہیں صرف ایک ایک نشست رکھنے والی 3 پارٹیوں کے رہنما پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی میں شامل تھے اور مولانا فضل الرحمن سے حکومت سے مذاکرات کے لیے پی ٹی آئی نے کوئی مشاورت کی نہ انھیں اعتماد میں لیا گیا حالانکہ پی ٹی آئی کے بعد اپوزیشن کی دوسری بڑی جماعت جے یو آئی ہے اور 26 ویں ترمیم کے موقع پر تو پی ٹی آئی رہنما دن ہو یا رات مولانا فضل الرحمن کے گھر کے چکر کاٹتے نہیں تھکتے تھے مگر جب بالاتروں سے مایوس ہو کر پی ٹی آئی موجودہ اتحادی حکومت سے مذاکرات پر مجبور ہوئی تو جس حکومت کو پی ٹی آئی جعلی اور غیر آئینی قرار دے چکی ہے اس حکومت سے پی ٹی آئی نے مذاکرات خود شروع اور خود ہی ختم کیے تھے۔

 پی ٹی آئی خود کو حکومت بنانے کا حق دار اور خود کو ہی اصل اپوزیشن بھی سمجھتی ہے مگر اپنے فیصلوں میں کسی اپوزیشن رہنما کو شریک نہیں کرتی۔ پی ٹی آئی نے اپنی مذاکراتی کمیٹی میں مولانا فضل الرحمن تو کیا اپنی ہی بنائی ہوئی تحریک تحفظ آئین کے سربراہ محمود خان اچکزئی کو شامل نہیں کیا تھا مگر سابق اسپیکر اسد قیصر کے عشائیہ میں وہ موجود تھے اور اس موقع پر سب نے اتفاق کیا کہ موجودہ حکومت دھاندلی زدہ الیکشن کی پیداوار ہے جو عوام کی نمایندہ نہیں یہ حکومت اور اپوزیشن کمیشن فوری طور مستعفی ہو جائیں۔

آئین میں اسمبلیوں کی مدت پوری ہونے پر نگراں حکومتوں کا قیام ضروری قرار دیا ہے مگر اتحادی حکومت بنانے کا کوئی ذکر نہیں مگر سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اتحادی حکومت کا قیام تو چاہتے ہیں مگر یہ اتحادی حکومت بنائے گا کون ، اس کی ساخت کیسی ہوگی کون وزیر اعظم ہوگا؟ مجوزہ اتحادی حکومت میں موجودہ اسمبلیاں رہیں گی یا نہیں۔ اسمبلیاں ٹوٹنے کی شکل میں نگران حکومت بھی وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کے باہمی اتفاق سے ہی قائم ہو سکتی ہے۔

اس وقت پنجاب میں مسلم لیگ (ن)، سندھ میں پیپلز پارٹی اور کے پی میں تحریک انصاف کی مضبوط حکومتیں ہیں کیونکہ تینوں اسمبلیوں میں تینوں بڑی پارٹیوں کو واضح اکثریت حاصل ہے جب کہ سب سے چھوٹے صوبے بلوچستان میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی اتحادی حکومت ہے جو وزیر اعلیٰ کی مرضی سے ختم ہو سکتی ہے۔

پنجاب، سندھ و کے پی کے اسمبلیاں صرف ایک سال بعد ہی کیوں چاہیں گی کہ وہاں بھی اتحادی حکومتیں بنیں۔ 2023 میں پی ٹی آئی کے بانی نے اپنی پنجاب اور کے پی کی حکومتیں اسمبلیاں تڑوا کر خود اس لیے ختم کرائی تھیں کہ انھیں اپنی مقبولیت کے باعث سو فیصد یقین تھا کہ پی ڈی ایم حکومت کی عدم مقبولیت کے باعث پنجاب و کے پی کے الیکشن پی ٹی آئی بھاری اکثریت سے جیت کر بعد میں وفاق میں اپنی حکومت بنا لے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اتحادی حکومت پی ٹی آئی نے ہے مگر

پڑھیں:

نمبر پلیٹس کا ڈیزائن  تبدیل کرنے  کی تجویز

سٹی 42: محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے  بڑی گاڑیوں کی نمبر پلیٹس کا ڈیزائن  تبدیل کرنے  کی تجویز دے دی.

لگژری گاڑیوں کی نمبر پلییٹس بڑی بنائی جائیں گی۔ نمبر پلیٹس کا سائز بڑھانے کا قصد رجسٹریشن نمبر واضح کرنا ہے ۔

ایس یو وی وہیکلز کی نمبر پلیٹس سیف سٹی کیمروں اور سکیورٹی کو مد نظر رکھ کر بنائی جائیں گی ۔ڈیزائن کی حتمی منظوری ایکسائز ہیڈ کوارٹر سے ہو گی۔

لاہور :ڈمپر نے موٹر سائیکل کو کچل دیا، 3 افراد جاں بحق

متعلقہ مضامین

  • آئینی ترمیم کےلئے نمبر پورے ہیں،اپوزیشن کو بھی ساتھ لیکر چلیں گے، بیرسٹر عقیل ملک
  • پنجاب اسمبلی: حکومت اور اپوزیشن ارکان کے درمیان شدید ہنگامہ آرائی، ’چور چور‘ کے نعرے
  • پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ
  • ستائیسویں آئینی ترمیم کے مجوزہ ڈرافٹ کے اہم نکات سامنے آ گئے
  • آپریشن سندور کی بدترین ناکامی پر مودی سرکار شرمندہ، اپوزیشن نے بزدلی قرار دیدیا
  • نمبر پلیٹس کا ڈیزائن  تبدیل کرنے  کی تجویز
  • بانی پی ٹی آئی کے نامزد اپوزیشن لیڈر محمود اچکزئی کی تقرری مشکلات کا شکار
  • نئی دہلی کا نام انڈرپراستھا رکھنے کی تجویز‘ وزیرداخلہ کو خط لکھ دیا گیا
  • نئی دہلی کا نام “انڈرپراستھا”تبدیلیکیلئے، بی جے پی رہنما کا خط
  • نئی دہلی کا نام تبدیل کرنے کے لیے وزیر داخلہ کو خط لکھ دیا گیا