افغانستان سے بات چیت ،خیبر پختونخوا کے 2وفد جائیں گے ،ٹی او آرز تیار
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
ابتدائی بات چیت کے لیے بارڈر ایریا کے قبائلی زعما اور حکومتی آفیشل پر مشتمل وفد جائے گا
دوسرا وفد کئی اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل ہوگا، بیرسٹر سیف رابطہ کاری کیلئے فوکل پرسن نامزد
افغانستان سے بات چیت کے لیے خیبرپختونخوا حکومت کے 2 وفد جائیں گے ، صوبائی حکومت نے دورے کے ٹی اور آرز بھی تیار کرلیے جب کہ بیرسٹر سیف کو رابطہ کاری کیلئے فوکل پرسن نامزد کردیا گیا۔تفصیلات کے مطابق افغانستان سے بات چیت کے لیے بیرسٹر سیف کی سربراہی میں دو وفد افغانستان جائیں گے ۔خیبر پختونخوا حکومت نے افغانستان کے دورے کے لیے ٹی او آرز تیار کر لیے ہیں، وفد بھیجنے کا مقصد کراس بارڈر ٹرائبل ڈپلومیسی مضبوط کرنا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے تمام انتظامات بیرسٹر سیف دیکھیں گے ، ان کی سربراہی میں ابتدائی بات چیت کے لیے بارڈر ایریا کے چند قبائلی زعما اور ایک ذمہ دار حکومتی آفیشل پر مشتمل وفد جائے گا۔ذرائع نے بتایا کہ پہلا وفد مذاکرات کے لیے ماحول سازگار بنانے سمیت مذاکرات کے لئے سفارتی امور نمٹائے گا جب کہ دوسرا وفد کئی اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل ہوگا۔اس حوالے سے مشیراطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹرسیف کو رابطہ کاری کے لیے فوکل پرسن نامزد کیا گیا ہے جب کہ خیبرپختونخواحکومت مذاکرات کے لیے وفاقی حکومت سے رابطے میں رہے گی۔واضح رہے گزشتہ روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی زیر صدارت کل جماعتی کانفرنس میں دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے افغانستان کے ساتھ جلد مذاکرات شروع کرنے اور سیاسی قیادت کا گرینڈ اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔اجلاس میں متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان میں امن افغانستان میں امن کے ساتھ مشروط ہے ، دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے افغانستان کے ساتھ حکومتی سطح پر مذاکرات جلد شروع کیے جائیں جب کہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کوفروغ دینے کے لیے سیاسی اور مذہبی جماعتیں مل کر کام کریں گے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
افغان طالبان نے مغرب نواز شہریوں کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا
وزیر اعظم محمد حسن اخوند نے اعلان کیا ہے کہ ان افغان شہریوں کیلئے ایک عمومی معافی جاری کی جائے گی جو ملک میں مغرب نواز حکومت کے زوال کے بعد افغانستان چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان افراد کو وطن واپس آنے کی دعوت دے رہے ہیں اور یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ انہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہو گا اور ان سے کوئی دشمنی نہیں رکھی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ افغانستان میں طالبان حکومت نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر ملک چھوڑنے والے مغرب نواز طالبان کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان کے وزیر اعظم محمد حسن اخوند نے اعلان کیا ہے کہ ان افغان شہریوں کیلئے ایک عمومی معافی جاری کی جائے گی جو ملک میں مغرب نواز حکومت کے زوال کے بعد افغانستان چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے۔انہوں نے کہا کہ وہ ان افراد کو وطن واپس آنے کی دعوت دے رہے ہیں اور یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ انہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہو گا اور ان سے کوئی دشمنی نہیں رکھی جائے گی۔
مزید برآں انہوں نے حکام کو باہمی تعاون کی ہدایت کی کہ واپس آنیوالے افراد کو رہائش، تعاون اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔ وزیراعظم محمد حسن اخوند نے کہا کہ طالبان حکومت امید کرتی ہے کہ یہ اقدام ان افغانوں کو واپس لانے میں مددگار ثابت ہو گا۔ جنہوں نے آنیوالے حالات، بے یقینی یا بیرونی دباؤ کے باعث ملک چھوڑا تھا۔ واضح رہے کہ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایک جانب ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افغانوں پر سفری پابندی عائد کی گئی ہے تو دوسری جانب پاکستان میں بہت سے افغان پناہ گزینوں کو ملک بدر کرنے کی دھمکیوں کا سامنا ہے۔