کمبھ میلے کے دوران سانحہ، مودی حکومت کا میڈیا کنٹرول کے ساتھ سچ دبانے کی کوشش
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
نئی دہلی: بھارت میں مودی سرکار نے دہلی ریلوے اسٹیشن پر ہونے والی بھگدڑ کے حقائق چھپانے کی کوشش کی، جہاں کمبھ میلے کے لیے جانے والے 18 سے زائد افراد جاں بحق ہو گئے۔
ہفتے کی رات دہلی کے مرکزی ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ اس وقت مچ گئی جب ہزاروں افراد کمبھ میلے کے لیے ٹرینوں میں سوار ہونے کے لیے جمع تھے۔ ناقص انتظامات اور ہجوم کے دباؤ نے صورتحال کو خطرناک بنا دیا، جس کے نتیجے میں متعدد افراد کچلے گئے۔
عینی شاہدین کے مطابق دہلی کے ہسپتال میں 18 لاشیں اور متعدد زخمی پہنچائے گئے، لیکن مودی حکومت نے اس واقعے کو معمولی قرار دے کر میڈیا پر کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کی۔
بھارتی سرکاری میڈیا (ANI) نے اس حادثے کو "افواہ" اور "غلط فہمی" قرار دیا، جبکہ وزیر ریلوے اشوینی وشنو اور ڈی سی پی ریلوے کے پی ایس ملہوترہ نے اسے معمولی واقعہ کہہ کر رد کر دیا۔
بھارت میں آزادی صحافت کی حالت بدتر ہو رہی ہے، مودی حکومت کی سنسرشپ پالیسیوں کے باعث حال ہی میں جنوبی بھارت کے 100 سالہ پرانے اخبار کو مودی مخالف کارٹون شائع کرنے پر بند کر دیا گیا۔ 2014 میں مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد بھارت ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس میں 140 سے 150ویں نمبر پر آ چکا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مودی سرکار عوامی زندگی کی حفاظت کے بجائے پروپیگنڈہ بنانے پر زیادہ زور دے رہی ہے، اور کمبھ میلے سمیت دیگر سانحات پر حقائق کو چھپانے کی پالیسی اپنائے ہوئے ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کمبھ میلے
پڑھیں:
ٹرمپ انتظامیہ کی پاک بھارت کشیدگی میں کردار کا دعویٰ، مودی سرکار کا ہزیمانہ ردعمل
امریکا نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے حالیہ مہینوں میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم کرانے میں کلیدی کردار ادا کیا، تاہم بھارت نے اس بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی پاکستان کی درخواست پر عمل میں آئی تھی اور اس میں کسی تیسرے فریق کی مداخلت شامل نہیں تھی۔
یہ بیان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ‘کثیرالجہتی اور پرامن تصفیۂ تنازعات’ پر ہونے والے کھلے مباحثے کے دوران امریکی سفیر ڈوروتھی شیا کی جانب سے سامنے آیا، جو اس وقت پاکستان کی صدارت میں منعقد ہوا۔ پاکستان اس ماہ سلامتی کونسل کا صدر ہے اور اس دوران اس نے 2 اہم اجلاسوں کی میزبانی کی ہے۔
مزید پڑھیں: گولڈن ڈوم منصوبہ: ٹرمپ کا اسپیس ایکس سے فاصلہ، متبادل ٹھیکہ داروں کی تلاش شروع
ڈوروتھی شیا نے کہا کہ گذشتہ 3 ماہ میں امریکا کی قیادت میں اسرائیل اور ایران، کانگو اور روانڈا، اور بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں کمی لائی گئی۔ صدر ٹرمپ کی قیادت میں امریکا نے ان ممالک کو پرامن حل کی جانب راغب کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
بھارت کے اقوام متحدہ میں مستقل مندوب پروَتھنی ہریش نے اس امریکی بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے آپریشن سندور کے ذریعے صرف دہشتگرد کیمپوں کو نشانہ بنایا تھا، اور یہ ایک محدود، ناپا تولا اور غیر اشتعالی آپریشن تھا۔
انہوں نے کہا کہ جیسے ہی آپریشن کے مقاصد حاصل ہوئے، پاکستان کی درخواست پر براہ راست جنگ بندی کی گئی۔ ہم نے واشنگٹن کو واضح کر دیا تھا کہ ہمیں کسی تیسرے فریق کی ثالثی قبول نہیں۔
واضح رہے کہ 10 مئی کے بعد سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ کئی مواقع پر یہ دعویٰ کر چکے ہیں کہ انہوں نے بھارت اور پاکستان کے درمیان امن قائم کرانے میں کردار ادا کیا، اور دونوں ممالک کو تجارتی مراعات کی پیشکش بھی کی گئی اگر وہ تنازع کو ختم کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقوام متحدہ امریکا پاک بھارت کشیدگی پروَتھنی ہریش ڈوروتھی شیا