کیف: یوکرین کے ڈرونز نے جنوبی روس میں ایک اہم پمپنگ اسٹیشن کو نشانہ بنایا، جس سے بین الاقوامی سطح پر تیل کی سپلائی متاثر ہوئی، یہ حملہ کاسپین پائپ لائن کنسورشیم (CPC) کے ایک پمپنگ اسٹیشن پر ہوا، جو قازقستان کے تیل کو جنوبی روس کے راستے بحیرہ اسود تک پہنچانے میں مدد دیتا ہے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق  رات گئے سات ڈرونز نے دھماکہ خیز مواد کے ذریعے کروپوٹکنسکایا پمپنگ اسٹیشن کو نشانہ بنایا، جو روس کے جنوبی کراسنوڈار خطے میں واقع ہے اور CPC پائپ لائن کا سب سے بڑا پمپنگ اسٹیشن ہے۔ اس حملے کے نتیجے میں تیل کی ترسیل کم سطح پر جاری ہے۔

پائپ لائن آپریٹر کے مطابق یہ 1,500 کلومیٹر (930 میل) طویل پائپ لائن تھی جو جنوبی روس سے ہوتے ہوئے مغربی یورپ تک تیل کی سپلائی فراہم کرتی ہے، اس کنسورشیم میں روسی اور قازق حکومتوں کے علاوہ Chevron، ExxonMobil اور Shell جیسے مغربی توانائی کے ادارے شامل ہیں۔

روس کی وزارت دفاع کاکہنا تھا کہ  90 یوکرینی ڈرونز کو تباہ کیا گیا، جن میں سے 24 ڈرونز کراسنوڈار کے علاقے میں مار گرائے گئے، جہاں CPC پائپ لائن کام کر رہی ہے، حملے کے دوران کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور عملے نے صورتحال کو قابو میں رکھتے ہوئے تیل کے اخراج کو روکا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پمپنگ اسٹیشن پائپ لائن

پڑھیں:

خارکیف کی کثیرالمنزلہ، نجی رہائشی اور تعلیمی عمارات پر روس کا مہلک حملہ

7 جون 2025 کو روسی افواج نے مشرقی یوکرین کے شہر خارکیف پر رات کے وقت ڈرونز، میزائلوں اور رہنمائی شدہ بموں سے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 3 افراد ہلاک اور 22 زخمی ہوئے، جن میں ایک ڈیڑھ ماہ کا شیر خوار بچہ بھی شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں:روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور، قیدیوں کے تبادلے اور لاشوں کی حوالگی پر اتفاق

خارکیف کے میئر ایہو تیریخوف نے اس حملے کو جنگ کے آغاز سے اب تک کا سب سے شدید حملہ قرار دیا۔

انہوں نے بتایا کہ شہر میں رات بھر درجنوں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، اور روسی افواج نے بیک وقت میزائلوں، ڈرونز اور رہنمائی شدہ فضائی بموں سے حملے کیے۔

حملے میں کثیر المنزلہ اور نجی رہائشی عمارتیں، تعلیمی ادارے اور بنیادی ڈھانچے کی تنصیبات نشانہ بنیں۔

خارکیف کے گورنر اولیہ سینی ہوبوف نے بتایا کہ شہر کی ایک شہری صنعتی تنصیب پر 40 ڈرونز، ایک میزائل اور چار بموں سے حملہ کیا گیا، جس سے آگ بھڑک اٹھی اور خدشہ ہے کہ ملبے تلے مزید افراد دبے ہو سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:یوکرین کا روس کے ایئربیس پر حملہ، 40 سے زیادہ بمبار طیارے تباہ کرنے کا دعویٰ

یوکرینی فوج کے مطابق، روس نے رات بھر یوکرین پر 206 ڈرونز، دو بیلسٹک میزائل اور سات دیگر میزائل داغے۔ یوکرینی فضائی دفاعی یونٹس نے 87 ڈرونز کو مار گرایا، جبکہ دیگر 80 ڈرونز یا تو الیکٹرانک جنگی نظام کے ذریعے منحرف کیے گئے یا وہ غیر مسلح سمیولیٹرز تھے۔

خارکیف، جو روسی سرحد سے چند درجن کلومیٹر کے فاصلے پر واقع یوکرین کا دوسرا بڑا شہر ہے، گزشتہ تین سالوں سے جاری جنگ کے دوران مسلسل روسی گولہ باری کا نشانہ بنا ہوا ہے۔

یہ حملہ یوکرین پر روسی جارحیت کی شدت اور اس کے جاری رہنے کی عکاسی کرتا ہے، جس سے شہریوں کی زندگیوں اور بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

خار کیف خارکیف حملہ روس یوکرین

متعلقہ مضامین

  • جامعہ کراچی میں پانی کی کوئی مرکزی لائن نہیں پھٹی، چیف انجینئر واٹر کارپوریشن
  • روس کا یوکرین پر سب سے بڑا ڈرون حملہ، 479 ڈرون برسادیے
  • جامعہ کراچی میں 36 انچ کی پانی کی پائپ لائن پھٹ گئی
  • امریکہ سے تجارتی کشیدگی کے باعث چینی برآمدات متاثر
  • اسرائیل کا غزہ کیلیے امداد لے جانے والی کشتی پر ڈرون حملے کے بعد قبضہ
  • امداد لے کر غزہ پہنچے فریڈم فلوٹیلا پر ڈرونز سے حملہ
  • اسلام آباد میں پہلی بار ڈرون کیمروں، عرق گلاب اور فنائل سے صفائی آپریشن، 2500 سے زائد عملہ سرگرم
  • خارکیف کی کثیرالمنزلہ، نجی رہائشی اور تعلیمی عمارات پر روس کا مہلک حملہ
  • روس کا یوکرین پر اب تک کا سب سے طاقتور حملہ، 5 ہلاکتیں اور 20 زخمی
  • لبنان پر اسرائیلی حملے قابل مذمت: مقبوضہ کشمیر  پر مودی کا بیان مسترد کرتے ہیں، پاکستان