Express News:
2025-06-09@14:57:39 GMT

کراچی میں سانس کی بیماریوں میں خطرناک حد تک اضافہ

اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT

کراچی:

کراچی میں سانس کی بیماریوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا، سب سے زیادہ کیسز انفلوئنزا ایچ ون این ون کے رپورٹ ہو رہے ہیں ، طبی ماہرین نے شہریوں کو ماسک استعمال کرنے کا مشورہ دے دیا۔ 

کراچی میں جناح اسپتال ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ کے ڈاکٹرعرفان صدیقی نے انکشاف کیا ہے کہ جناح اسپتال میں انفلوئنزا ایچ ون این ون کی ویکسین دستیاب نہیں ہے، جس کی وجہ سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ اسپتال میں او پی ڈی اور ایمرجنسی دونوں میں انفلوئنزا ایچ ون این ون کے مریض آ رہے ہیں۔ 

انہوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے ابھی تک ویکسی نیشن کی سہولت فراہم نہیں کی گئی اورمریض اپنی جیب سے انفلوئنزا ویکسین خریدنے پر مجبور ہیں،  انہوں نے کہا کہ اس بیماری کا کوئی الگ وارڈ نہیں بنایا گیا کیونکہ اسے تشویش ناک بیماری نہیں سمجھا جاتا، تاہم اگر مریض پہلے سے کسی مہلک بیماری میں مبتلا ہو، تو بعض اوقات انہیں آئی سی یو میں داخل کرنا پڑتا ہے۔ 

ڈاکٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ سانس کی بیماری انفلوئنزا ایچ ون این ون عموماً 5 سال سے کم عمر بچوں، 65 سال سے زائد عمر کے بزرگ افراد اور حاملہ خواتین کو شدید متاثر کرتی ہے، یہ بیماری ان ایج گروپوں میں تیزی سے پھیل رہی ہے اور اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ بیماری نمونیہ میں بھی تبدیل ہو سکتی ہے۔ ڈاکٹر عرفان نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور بروقت علاج کروانے کی اہمیت پر زور دیا۔ 

دوسری جانب ماہر متعدی امراض پروفیسر سعید خان نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا موسم سرما میں سانس کی بیماریوں میں اضافہ ہوجاتا ہے، انفلوئنزا کی چار اہم اقسام ہیں، جن میں سے اے اور بی سب سے زیادہ عام ہیں، اور ان کی مختلف ذیلی اقسام بھی ہوتی ہیں۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ مانیٹرنگ کے ذریعے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس وقت سب سے زیادہ انفلوئنزا اے کی ذیلی قسم ایچ ون این ون کے کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں اس سے بچاؤ کیلیے انفلوئنزا ویکسین ہمارے پاس دستیاب ہے، اور بروقت ویکسینیشن سے اس بیماری سے بچا جا سکتا ہے۔

محکمہ صحت سندھ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کے ابتدائی ڈیرھ ماہ میں شہر کراچی میں سانس کے مختلف امراض کے 248 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جب کہ انفلوئنزا ایچ ون این ون کے سب سے زیادہ 119 مثبت کیسز رپورٹ ہوئے۔

محکمہ صحت سندھ کی جانب ایچ ون این ون سے متعلق جاری کردہ مراسلے میں اسپتال انتظامیہ کوہدایت دی گئی ہے کہ سرکاری اسپتالوں میں عملے کو حفاظتی کٹ کی فراہمی کو یقینی بنائے ماسک پہننے اور سماجی فاصلہ برقرار رکھنے جیسی حفاظتی تدابیر اپنائیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایچ ون این ون کے سانس کی بیماری سب سے زیادہ کراچی میں رپورٹ ہو

پڑھیں:

بھارت میں کووڈ ایکٹیو کیسز کی تعداد 6000 سے زیادہ ہوگئی، وزارت صحت کی ایڈوائزری

وزارت صحت نے اشارہ کیا کہ انفلوئنزا جیسی بیماری اور شدید سے شدید سانس کی بیماری پر نظر رکھنے کیلئے مربوط بیماریوں کی نگرانی کے پروگرام کے تحت ریاست اور ضلع کی نگرانی کو بڑھا دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت میں گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران کوویڈ کے 770 نئے کیسس درج کئے گئے جس کے بعد ملک میں کوویڈ کے ایکٹو کیسز کی تعداد 6000 سے زیادہ تک پہنچ گئی۔ مرکزی وزارت صحت نے تمام ریاستوں کو ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہنگامی طور پر فرضی مشقیں کی جائیں۔ اتوار کو جاری کردہ وزارت صحت کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ کیرالا سب سے زیادہ متاثرہ ریاست ہے، اس کے بعد گجرات، مغربی بنگال اور دہلی ہیں۔ اس سال جنوری سے اب تک ملک میں کل 65 اموات ہوئی ہیں۔

تازہ وباء کے چلتے مہاراشٹر میں اس سال جنوری سے اب تک کووڈ کیسز سے سب سے زیادہ 18 اموات ہوئی ہیں۔ کیرالہ میں اب تک 12 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں اس کے بعد دہلی اور کرناٹک میں 7 اموات ہوئی ہیں۔ تمل ناڈو اور اتر پردیش، مدھیہ پردیش، گجرات اور پنجاب میں کووڈ سے مرنے والوں کی تعداد 5 تھی، ہر ایک میں دو اموات ہوئیں۔ مغربی بنگال اور راجستھان میں ایک ایک موت کی اطلاع ہے۔ سرکاری بیان کے مطابق فرضی مشقوں کی مرکز کی ایڈوائزری کا مقصد معاملات میں تیزی آنے کی صورت میں ہنگامی تیاریوں کی جانچ کرنا، آکسیجن، آئسولیشن بیڈز، وینٹی لیٹرز اور ضروری ادویات کی دستیابی کو یقینی بنانا تھا۔

ڈاکٹر سنیتا شرما، ڈائرکٹر جنرل ہیلتھ سروسز نے اس ماہ کے اوائل میں موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے مجموعی منظرنامے کا جائزہ لیا۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیل، ایمرجنسی مینجمنٹ ریسپانس سیل، نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول، انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ، انٹیگریٹڈ ڈیزیز سرویلنس پروگرام، دہلی کے مرکزی حکومت کے اسپتالوں اور تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نمائندے اس بات چیت کا حصہ تھے۔ وزارت صحت کے حکام نے اشارہ کیا کہ انفلوئنزا جیسی بیماری اور شدید سے شدید سانس کی بیماری پر نظر رکھنے کے لئے مربوط بیماریوں کی نگرانی کے پروگرام کے تحت ریاست اور ضلع کی نگرانی کو بڑھا دیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سبزی خور بنیں، بیماریوں سے بچیں: ماہرین صحت کی تحقیق نے سبزیوں کی اہمیت اجاگر کر دی
  • بھارت میں کووڈ ایکٹیو کیسز کی تعداد 6000 سے زیادہ ہوگئی، وزارت صحت کی ایڈوائزری
  • کراچی، دعائے عرفہ و مجلس شہادت حضرت مسلمؑ کا مرکزی روح پرور اجتماع، ویڈیو رپورٹ
  • امریکا میں سب نے اتفاق کیا کہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا خطرناک ہے: شیری رحمٰن
  • عید الاضحی پر ممکنہ بیماریوں سے کس طرح بچا جا سکتا ہے؟
  • سول اسپتال کراچی میں پولیس کا چھاپہ، زخمی حالت میں 2 ملزمان گرفتار
  • ٹرمپ کو امن کا داعی قرار دینا ذہنی غلامی و ذہنی بیماری ہے، حافظ نعیم الرحمان
  • کراچی، عباسی اسپتال میں بیل گھس آیا، بھگدڑ مچ گئی
  • کراچی، سول اسپتال میں کیماڑی پولیس کا چھاپہ، زخمی حالت میں 2 ملزمان گرفتار
  • کراچی، عیدالاضحیٰ پر مصنوعی مہنگائی کی روایت برقرار، اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ