نئی ایئرلائن نے لائسنس کیلیے درخواست دیدی
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
نجی ایرلائن ایئر کراچی نے ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ آر پی ٹی لائسنس کیلئے سی اے اے کو درخواست دے دی۔ذرائع سول ایوی ایشن کے مطابق وفاقی حکومت کی منظوری کے بعد ڈائریکٹر جنرل سی اے ائیر کراچی کو آر پی ٹی لائسنس جاری کریں گے۔آر پی ٹی لائسنس جاری ہونے پر ایر کراچی اپنا فلائٹ آپریشن شروع کر سکے گی۔کراچی کی بزنس کمیونٹی نے ایئر کراچی کےنام سے ایئرلائن متعارف کرانے کا اعلان کیا تھا۔ بزنس مین حنیف گوہر کا کہنا تھا کہ ایئر کراچی کو ایس ای سی پی نے رجسٹرڈ کرلیا ہے جبکہ لائسنس کے لیے بھی وفاقی حکومت کو درخواست ارسال کردی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایئر کراچی پہلے مرحلے میں تین طیارےے لیز پر حاصل کیے جائیں گے، سی ای او کے لیے سدرن کمانڈر ایئر وائس مارشل عمران کو مقرر کردیا ہے۔حنیف گوہر نے کہا کہ ایئر کراچی پانچ ارب روپے کی سرمایہ کاری سے شروع کی جارہی ہے، ایئر کراچی میں فی شیئر ہولڈر کا حصہ پانچ کروڑ روپے ہے۔انہوں نے بتایا کہ عقیل کریم ڈھیڈی، عارف حبیب، ایس ایم تنویر ایئر کراچی کے شئیر ہولڈرز ہیں۔حنیف گوہر نے بتایا کہ بشیر جان محمد ، خالد تواب، زبیر طفیل ،حمزہ تابانی بھی ائیر کراچی کے شیئر ہولڈرز ہیں۔ نئی فضائی کمپنی کا لائسنس چند دنوں میں حاصل ہونے کے قوی امکانات ہیں۔ ائیر کراچی 5 ارب روپے کی سرمایہ کاری سے شروع کی جارہی ہے، جس میں فی شیئر ہولڈرز کا حصہ 5 کروڑ روپے ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پینٹاگون نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنیوالے ٹوماہاک میزائل فراہم کرنےکی منظوری دیدی
ایک روز قبل روسی صدر سے فون پر گفتگو کی تھی، جس میں پیوٹن نے خبردار کیا تھا کہ ٹوماہاک میزائل ماسکو اور سینٹ پیٹرز برگ جیسے بڑے روسی شہروں تک پہنچ سکتے ہیں اور انکی فراہمی سے امریکا روس تعلقات متاثر ہونگے۔ اسلام ٹائمز۔ پینٹاگون نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹوماہاک میزائل فراہم کرنے کی منظوری دے دی۔ امریکی میڈیا کے مطابق یوکرین کو امریکی ساختہ ٹوماہاک میزائل فراہم کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کریں گے۔ امریکی اور یورپی حکام کے مطابق پینٹاگون نے وائٹ ہاؤس کو آگاہ کیا ہے کہ یوکرین کو میزائل دینے سے امریکی دفاعی ذخائر پر منفی اثر نہیں پڑے گا۔ تاہم صدر ٹرمپ نے حال ہی میں یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ ملاقات میں کہا تھا کہ وہ یہ میزائل یوکرین کو نہیں دینا چاہتے۔
ٹرمپ نے یوکرینی صدر سے ملاقات سے ایک روز قبل روسی صدر سے فون پر گفتگو کی تھی، جس میں پیوٹن نے خبردار کیا تھا کہ ٹوماہاک میزائل ماسکو اور سینٹ پیٹرز برگ جیسے بڑے روسی شہروں تک پہنچ سکتے ہیں اور ان کی فراہمی سے امریکا روس تعلقات متاثر ہوں گے۔ یاد رہے کہ اپنی رینج اور صحیح ہدف پر لگنے کے لیے مشہور ٹوماہاک کروز میزائل امریکی اسلحے میں 1983ء سے ہے اور اب تک کئی فوجی کارروائیوں میں استعمال کیا جا چکا ہے۔