کراچی میں سانس کی بیماریوں، خاص طور پر انفلوئنزا ایچ ون این ون کے کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ طبی ماہرین نے شہریوں کو ماسک پہننے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جناح اسپتال کے ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ کے ڈاکٹر نے بتایا کہ اسپتال میں انفلوئنزا ایچ ون این ون کی ویکسین دستیاب نہیں ہے، جس کی وجہ سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسپتال کے او پی ڈی اور ایمرجنسی دونوں شعبوں میں انفلوئنزا ایچ ون این ون کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ حکومت کی جانب سے ویکسی نیشن کی سہولت فراہم نہیں کی گئی ہے، جس کی وجہ سے مریضوں کو اپنی جیب سے ویکسین خریدنے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس بیماری کے لیے الگ وارڈ مختص نہیں کیا گیا کیونکہ اسے تشویشناک بیماری نہیں سمجھا جاتا،تاہم اگر مریض پہلے سے کسی مہلک بیماری میں مبتلا ہو تو انہیں آئی سی یو میں داخل کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

ڈاکٹرز کے مطابق انفلوئنزا ایچ ون این ون کی بیماری 5 سال سے کم عمر بچوں، 65 سال سے زائد عمر کے بزرگوں اور حاملہ خواتین کو زیادہ متاثر کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بیماری ان گروپس میں تیزی سے پھیل رہی ہے اور اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ نمونیہ میں تبدیل ہو سکتی ہے۔ انہوں نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور بروقت علاج کروانے کی اہمیت پر زور دیا۔

ماہر متعدی امراض نے بتایا کہ موسم سرما میں سانس کی بیماریوں میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ انفلوئنزا کی 4اہم اقسام ہیں، جن میں سے اے اور بی سب سے زیادہ عام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کراچی میں انفلوئنزا اے کی ذیلی قسم ایچ ون این ون کے کیسز سب سے زیادہ رپورٹ ہو رہے ہیں۔ انفلوئنزا ویکسین دستیاب ہے اور بروقت ویکسینیشن سے اس بیماری سے بچا جا سکتا ہے۔

محکمہ صحت سندھ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کے ابتدائی ڈیڑھ ماہ میں کراچی میں سانس کے مختلف امراض کے 248 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں سے انفلوئنزا ایچ ون این ون کے 119 مثبت کیسز شامل ہیں۔ محکمہ صحت سندھ نے سرکاری اسپتالوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ عملے کو حفاظتی کٹ کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ اس کے علاوہ ماسک پہننے اور سماجی فاصلہ برقرار رکھنے جیسی حفاظتی تدابیر پر عمل درآمد کیا جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ایچ ون این ون کے کراچی میں کی بیماری انہوں نے

پڑھیں:

موبائل فون کا استعمال بچوں میں نظر کی کمزوری کا بڑا سبب قرار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(اسٹاف رپورٹر)موبائل فون کے زیادہ استعمال کے باعث کم عمر بچے نظر کی کمزوری کی بیماری میوپیا میں مبتلا ہونے لگے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق بچوں میں نظر کی کمزوری کی بیماری میں اضافے کا انکشاف ہواہے۔ ماہرین کے مطابق میوپیا میں آنکھ کی ساخت تبدیل ہو جاتی ہے، بچے موبائل فونزکی اسکرین مسلسل دیکھتے ہیں، پلک بھی نہیں جھپکتے اور آنکھیں ملتے ہیں۔ ماہرین نے بتایا کہ کم عمر بچے دور کی نظر کی کمزوری کی بیماری میوپیا میں مبتلا ہونے لگے ہیں، کئی بچوں کو منفی 7 سے 10 تک کی دور کی عینکیں لگ گئی ہیں۔انہوں نے کہاکہ 10سال تک کی عمر کے 40فیصد بچے میوپیا میں مبتلا ہو چکے ہیں۔

اسٹاف رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد، ڈینگی کے کیسز میں اضافہ ہونے لگا
  • سندھ میں ڈینگی کے بڑھتے کیسز، پی ڈی ایم اے کا امدادی سامان روانہ
  • راولپنڈی میں موسم کی تبدیلی کے باوجود ڈینگی کے کیسز میں اضافہ
  • بھارت سے آنے والی آلودہ ہواؤں نے لاہور کا سانس گھونٹ دیا، فضائی معیار انتہائی خطرناک
  • امریکا میں آنتوں کی مخصوص بیماری میں خطرناک اضافہ
  • بھارت نے اعجاز ملاح کو کونسا ٹاسک دے کر پاکستان بھیجا؟ وزیر اطلاعات کا اہم بیان
  • پنجاب میں ائیر کوالٹی انتہائی خطرناک سطح پر پہنچ گیا، شہری مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونے لگے
  • ویتنام: بارش اور سیلاب سے ہلاکتوں میں اضافہ‘ 11 افراد لاپتا
  • موبائل فون کا استعمال بچوں میں نظر کی کمزوری کا بڑا سبب قرار
  • ماتلی ، ڈینگی اور ملیریا کے کیسز میں اضافہ ، کوئی اقدامات نہیں کیے گئے