رفحان میز کا پیداوار اور برآمدات کوفروغ دینے کیلئے بڑی توسیع کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
کراچی(بزنس رپورٹر)رفحان میز پروڈکٹس کمپنی لمیٹڈ نے اپنی پیداواری صلاحیتوں میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو اپنے نوٹس کے ذریعے بتایا کہ رفحان میز پروڈکٹس کمپنی لمیٹڈ (رفحان مکئی) چکی کی صلاحیت میں 200 ٹن یومیہ اور گلوکوز کی گنجائش میں 100 ٹن یومیہ اضافہ کیا جائے گا۔یہ اسٹریٹجک اضافہ ہمیں اپنے قابل قدر صارفین کو بہتر خدمات اور حل کی زیادہ جامع رینج فراہم کرنے کے قابل بنائے گا۔کمپنی نے کہا کہ اسے یقین ہے کہ اس منصوبے سے اس کی آپریشنل کارکردگی اور صارفین کے اطمینان میں نمایاں اضافہ ہوگا۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حالیہ توسیع نہ صرف موجودہ مارکیٹوں میں کمپنی کی پوزیشن کو مضبوط بناتی ہے بلکہ اس کی برآمدات اور منافع میں پائیدار ترقی کی راہ بھی ہموار کرتی ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا کی تاریخ میں تارکین وطن کی تعداد میں کمی لا رہے ہیں، تارکین وطن کے داخلے سے ملک کے مفادات کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سفید افریقیوں کو جنوبی افریقہ میں نسل کشی کا خطرہ ہے، فی الحال پناہ گزینوں کی سالانہ حد ایک لاکھ 25 ہزار مقرر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی۔ آئندہ سال امریکا آنے والے صرف 7 ہزار 500 تارکین وطن ویزا کے اہل ہوں گے، 1980ء کے ریفیوجی ایکٹ کے بعد پہلی بار اتنی کم ترین حد مقرر کی گئی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا کی تاریخ میں تارکین وطن کی تعداد میں کمی لا رہے ہیں، تارکین وطن کے داخلے سے ملک کے مفادات کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سفید افریقیوں کو جنوبی افریقہ میں نسل کشی کا خطرہ ہے، فی الحال پناہ گزینوں کی سالانہ حد ایک لاکھ 25 ہزار مقرر ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے سفید فام جنوبی افریقیوں کو ترجیح دینے کا اعلان کیا، امریکی تاریخ میں مخصوص قومیتوں کے خلاف امتیازی قوانین پہلے بھی بنائے گئے، نئے قانون کے تحت مہاجرین کو سخت سکیورٹی جانچ سے گزرنا ہوگا۔امریکی وزارت خارجہ اور ہوم لینڈ سکیورٹی کی منظوری لازم قرار دی گئی، ٹرمپ نے جون میں غیر ملکیوں کی داخلے سے متعلق نیا فرمان جاری کیا تھا۔ٹرمپ کے اقدام پر انسانی حقوق تنظیموں نے شدید تنقید کا اظہار کیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کا نیا اقدام امریکی امیگریشن پالیسی کو مزید محدود کرے گا۔