کراچی: جیل چورنگی پر ڈمپر کی ٹکر سے شہری جاں بحق، مشتعل ہجوم نے 5 واٹر ٹینکرز کو آگ لگا دی
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
کراچی: جیل چورنگی پر ڈمپر کی ٹکر سے شہری جاں بحق، مشتعل ہجوم نے 5 واٹر ٹینکرز کو آگ لگا دی WhatsAppFacebookTwitter 0 18 February, 2025 سب نیوز
کراچی(سب نیوز)جیل چورنگی فلائی اوور سے حسن اسکوائر کی جانب جانے والی سڑک پر ڈمپر نے موٹر سائیکل سوار کو روند ڈالا، حادثے کے بعد موقع پر موجود مشتعل افراد نے وہاں سے گزرنے والے واٹر ٹینکروں پر پتھراؤ کر کے انھیں نقصان پہنچایا اور نامعلوم افراد نے 5 واٹر ٹینکروں کو نذر آتش کر دیا۔
آتشزدگی کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 اور کے ایم سی کے فائر بریگیڈ کا عملہ 4 گاڑیوں کے ہمراہ موقع پر پہنچ گیا اور سخت جدوجہد کے بعد واٹر ٹینکروں میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا جبکہ حادثے میں 35 سالہ گلشن رشید نامی شخص زندگی کی بازی ہار گیا۔
ریسکیو 1122 کے مطابق آتشزدگی کے باعث ایک واٹر ٹینکر کا اگلا حصہ مکمل طور پر جبکہ دیگر 4 واٹر ٹینکرز کو جزوی نقصان پہنچا ہے ، جائے وقوعہ پر موجود عینی شاہد کے مطابق حادثہ ڈمپر کی ٹکر سے پیش آیا تھا جسے پولیس نے تعاقب کے بعد ڈرائیور سمیت پکڑ کر تھانے منتقل کر دیا، لوگوں نے بلاوجہ ہمارے واٹر ٹینکروں کو آگ لگا دی جبکہ ہمارا کوئی قصور نہیں تھا۔
اس حوالے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایک ڈمپر کو پکڑ کر 2 افراد اسمٰعیل اور انعام اللہ کو پولیس نے حراست میں لیا ہے جبکہ موٹر سئایکل سوار ڈمپر کی ٹکر سے جاں بحق ہوا تھا جس کی شناخت گلشن رشید کے نام سے کی گئی جبکہ نامعلوم افراد نے 5 واٹر ٹینکروں کو آگ لگائی ہے جس کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہے۔
نیو ٹاؤن تھانے کے باہر ڈمپر ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حادثات کی روک تھام کے لیے ڈمپرز اور واٹر ٹینکرز پر ایمرجنسی نمبر لگائے جا رہے ہیں جس پر رابطہ کر کے ان گاڑیوں کی ڈرائیونگ سے متعلق شکایت درج کرائی جا سکے گی ۔
نیوٹاؤن پولیس کی جانب سے پکڑے جانے والے ڈمپر اور اس میں سوار 2 افراد کو حراست میں لیے جانے سے متعلق ڈمپر ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ابھی اس بات کا تعین نہیں ہوسکا کہ حادثہ اسی ڈمپر سے پیش آیا تھا تاہم اس کی مزید تحقیقات کا عمل جاری ہے جبکہ جس ڈمپر کو پولیس نے پکڑا ہے اس کا حادثے سے کوئی تعلق نہیں۔
واٹر ٹینکروں کو نذر آتش کیے جانے کے بعد موقع پر موجود عینی شاہد کا بھی بیان سامنے آیا تھا کہ حادثہ ڈمپر کی ٹکر سے پیش آیا ہے اور بلاوجہ ہمارے ٹینکر جلائے گئے ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ڈمپر کی ٹکر سے واٹر ٹینکرز نے 5 واٹر
پڑھیں:
عید پر گندگی: عظمیٰ بخاری کا سندھ حکومت کی کارکردگی پر مرتضیٰ وہاب کو کرارا جواب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کے بیان پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت کراچی کی صفائی کرنے سے بھی قاصر ہے جبکہ پنجاب میں ایک لاکھ 40 ہزار سے زائد ورکرز فیلڈ میں موجود ہیں اور آلائشوں کی بروقت صفائی یقینی بنا رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق وزیر اطلاعات پنجاب نے مرتضیٰ وہاب کے عید کے دن دیے گئے بیان پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’آپ اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے پنجاب پر تنقید کر رہے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ کراچی کے عوام بدترین گندگی، تعفن اور ناقص صفائی کے باعث پریشان ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی قیادت میں صوبے بھر میں آلائشوں کی بروقت صفائی کے لیے موثر نظام وضع کیا گیا ہے، اور عوام کی جانب سے تعریف و دعائیں موصول ہو رہی ہیں،پنجاب کے لوگ مریم نواز کو دعائیں دے رہے ہیں جبکہ سندھ کی تعفن زدہ فضا میں لوگ اپنی ہی حکومت کو کوس رہے ہیں۔‘‘
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کا ہر جگہ جانا ضروری نہیں، کیونکہ انتظامیہ، وزرا اور 1 لاکھ 40 ہزار ورکرز گراؤنڈ پر متحرک ہیں جبکہ سندھ میں وزیراعلیٰ اور ان کی ٹیم عید کے دنوں سے غائب ہے۔‘‘
انہوں نے مرتضیٰ وہاب کو مشورہ دیا کہ وہ پنجاب کی کارکردگی پر تنقید کے بجائے اپنے شہر کی حالت پر توجہ دیں۔ ’’آپ صرف کراچی کو بھی صاف کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، 16 سال سے سندھ میں حکومت ہے مگر کارکردگی صفر ہے۔‘‘
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ یہ بات میڈیا مینجمنٹ کی نہیں بلکہ وہی کچھ دکھایا جا رہا ہے جو حقیقت میں نظر آ رہا ہے۔ ’’میڈیا عوامی آنکھ ہے، جو دیکھ رہا ہے وہی دکھا رہا ہے، حسد کا علاج تو حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا۔‘‘
جماعت اسلامی کی شدید تشویش
دوسری جانب جماعت اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر خان نے بھی شہر کی صفائی ستھرائی کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’عید کا دوسرا دن ہے، لیکن کراچی کی گلیاں آلائشوں سے بھری پڑی ہیں، تعفن سے شہری شدید اذیت میں مبتلا ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے بلدیاتی اداروں کو اختیار نہ دے کر شہر کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ ’’عوام کی خدمت کے دعوے محض کاغذوں تک محدود ہیں، کراچی کا کوئی پرسان حال نہیں۔‘‘
منعم ظفر خان نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر تمام ٹاؤنز میں صفائی کے لیے اضافی مشینری اور افرادی قوت فراہم کی جائے تاکہ شہریوں کو بیماریوں اور بدبو سے نجات دلائی جا سکے۔