پشاور ہائیکورٹ کا پنجاب کے سیاستدانوں کو راہداری اور حفاظتی ضمانت دینے سے انکار
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پشاور ہائیکورٹ نے پنجاب سے تعلق رکھنے والے سیاستدانوں اور دیگر افراد کو راہداری اور حفاظتی ضمانت دینے سے انکار کر دیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ پنجاب کے رہائشی لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت کے لیے رجوع کریں۔
نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے مطابق سماعت کے دوران جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے کہا کہ راہداری اور حفاظتی ضمانت دینے کی حوصلہ شکنی کی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں ایک پارلیمنٹرین کو راہداری اور حفاظتی ضمانت دی گئی تھی، جس کا غلط فائدہ اٹھایا گیا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی کے لیے بھی ایسی ضمانتوں کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے تاکہ قانون کا غلط استعمال نہ ہو۔
بین الاقومی اصولوں میں کہیں نہیں لکھا کہ سویلینز کا کورٹ مارشل نہیں ہو سکتا، جسٹس نعیم اختر افغان
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: راہداری اور حفاظتی ضمانت
پڑھیں:
ڈبلیو ایچ او نے حفاظتی ٹیکوں سے متعلق پاکستان کے توسیعی پروگرام کے تحت800 میں سے 748 موٹر سائیکل تقسیم کر دیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2025ء) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے گاوی، ویکسین الائنس کے تعاون سے ملک بھر میں حفاظتی ٹیکوں سے متعلق پاکستان کے توسیعی پروگرام کے تحت 65 اعلی ترجیحی اضلاع میں 800 سے زائد موٹر سائیکلیں تقسیم کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے جن میں سے 748 موٹر سائیکل ویکسینیٹرز میں تقسیم کر دیئے گئے ہیں تاکہ ویکسینیٹرز کی نقل و حرکت میں اضافہ کیا جا سکے ۔ جاری تفصیلات کے مطابق اس پروگرام کے تحت اب تک سندھ کے 21 اضلاع کو 300، پنجاب کے10 اضلاع کو 200 اور بلوچستان کے 24 اضلاع کو 108 ،آزاد کشمیر کے 4 اضلاع اور اسلام آباد کو 80 اور گلگت بلتستان کو 60 موٹر سائیکلیں فراہم کی گئی ہیں ۔یہ معاونت یونین کونسل کی سطح پر ڈبلیو ایچ او کی تکنیکی مدد سے تیار کردہ مائیکرو پلانز کے ذریعے کی جاتی ہے ،ان موٹر سائیکلوں کی تقسیم کا مقصد ویکسینیٹرز کی کمزور افراد تک رسائی کو آسان بنانا ہے۔(جاری ہے)
عالمی ادارہ صحت کے اشتراک سے 1978 میں حفاظتی ٹیکوں سے متعلق پاکستان توسیعی پروگرام کے قیام کے بعد سے ویکسین سے پاکستان میں لاکھوں زندگیاں بچائی گئی ہیں۔ پاکستان میں ڈبلیو ایچ او کے نمائندہ ڈاکٹر ڈیپینگ لو نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او ہر بچے کو زندگی بچانے والی ویکسین فراہم کرنے کے لیے پاکستان کی مدد جاری رکھے گا۔ پاکستان کے ساتھ اپنی 7 دہائیوں کی شراکت داری کے ایک حصے کے طور پر، ڈبلیو ایچ او ہر سال 7 ملین سے زائد بچوں اور 5 ملین مائوں کوتحفظ فراہم کرنے کے لئے حفاظتی ٹیکوں کے توسیعی پروگرام کی حمایت کرتا ہے۔