وفاقی وزیر پیٹرولیم کی حکومتی پالیسیوں پر تنقید، ملک چلانے کے طریقے کو دکان سے تشبیہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
اسلام آباد: وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ حکومت کو اپنی پالیسیوں میں لبرلائزیشن کی ضرورت ہے کیونکہ جس طرح ہم ملک چلا رہے ہیں، ایسے تو پرچون کی دکان بھی نہیں چلتی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر پیٹرولیم نے کہا کہ کاروبار حکومت کا کام نہیں ہے بلکہ نجی شعبے کو تمام معاملات کے حوالے کرنا ہوگا، ہم ایک بار پھر پی آئی اے کی نجکاری شروع کر رہے ہیں اور ملکی وسائل پر انحصار بڑھانے کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ ملک کو دقیانوسی اور نوکر شاہی کے طریقوں سے باہر نکل کر جدید طرزِ حکومت اپنانا ہوگا، حکومت توانائی کی قیمتیں عوام تک پہنچانے اور توانائی کی پائیداری کے لیے کام کر رہی ہے، اس کے ساتھ ہی مقامی پیداوار کو بڑھانے پر بھی زور دیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقی کے لیے ہمیں سائنس اور تحقیق کے میدان میں خود کام کرنا ہوگا، اور اپنے ماحول کو مدنظر رکھتے ہوئے اقدامات اٹھانے ہوں گے، اگر گلیشرز تیزی سے پگھلنے لگے تو ہمارا نہری نظام تباہ ہو جائے گا، اس لئے جو بھی قدم اٹھایا جائے، اسے ماحولیات کو سامنے رکھ کر اٹھانا ضروری ہے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
شیخ حسینہ کی 2024 میں فورسز کو مظاہرین پر گولی چلانے کا حکم دینے کی آڈیو کال پکڑی گئی
بنگلا دیش کی سابق وزیرِ اعظم شیخ حسینہ نے 2024 میں حکومت مخالف طلبا احتجاج کے دوران سیکیورٹی فورسز کو کھلا حکم دیا تھا کہ جہاں مظاہرین نظر آئیں انھیں گولی مار دیں۔
اس بات کا انکشاف عالمی نشریاتی ادارے الجزیرہ کی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں کیا گیا تھا جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ دیکھتے ہی گولی مارنے کے حکم کا ثبوت ایک خفیہ فون کال میں ملا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ خفیہ کال بنگلا دیش کے نیشنل ٹیلی کمیونیکیشنز مانیٹرنگ سینٹر (NTMC) نے 18 جولائی 2024 کو ریکارڈ کی تھی۔
اس کال میں شیخ حسینہ نے ڈھاکا کے میئر اور اپنے قریبی عزیز شیخ فضل نور تاپوش کو بتایا کہ میرے احکامات پہلے ہی جاری کیے جا چکے ہیں۔ اب جہاں مظاہرین ملیں، وہیں گولی مار دیں۔
اسی گفتگو میں سابق وزیرِ اعظم نے مظاہروں کو کنٹرول کرنے کے لیے ہیلی کاپٹروں کے استعمال کا بھی ذکر کیا۔
الجزیرہ کے تحقیقاتی یونٹ نے اس کال کی آڈیو کو فارنزک ماہرین سے تجزیہ کروایا تاکہ اس میں کسی قسم کی AI ترمیم کی تصدیق ہوسکے۔
فارنزک ماہرین نے تصدیق کی کہ دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دینے والی والی آواز شیخ حسینہ واجد کی ہی ہے۔
دوسری جانب شیخ حسینہ کی جماعت عوامی لیگ نے آڈیو ریکارڈنگ کو جعلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم نے کبھی "جان لیوا ہتھیار" استعمال کرنے کا حکم نہیں دیا۔
بین الاقوامی فوجداری ٹریبونل (ICT) کے مطابق ان مظاہروں میں 1,400 افراد جاں بحق اور 20,000 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
جس کے بعد فوج نے حکومتی احکامات ماننے سے انکار کرتے ہوئے وزیراعظم سے مستعفی ہونے کو کہا تھا۔
فوج کے عدم تعاون کو دیکھتے ہوئے شیخ حسینہ 5 اگست 2024 کو بنگلادیش چھوڑ کر بھارت فرار ہوگئی تھیں جہاں وہ اب تک پناہ لیے ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ انٹرنیشنل کریمنل کورٹ نے 10 جولائی کو شیخ حسینہ، ان کے وزراء اور اعلیٰ سیکیورٹی حکام پر انسانیت کے خلاف جرائم کا مقدمہ درج کیا ہے جس کی سماعت اگست میں شروع ہوگی۔