سگریٹ سیکٹر میں ملکی تاریخ کی سب سے بڑی ٹیکس چوری پکڑی گئی
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
ایف بی آر نے خفیہ اداروں کی رپورٹ پر نان ڈیوٹی پیڈ سگریٹ بنانے والی فیکٹری پر چھاپہ مارکر سگریٹ سیکٹر میں ملکی تاریخ کی سب سے بڑی اڑھائی ارب روپے کی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی چوری پکڑی لی۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے خفیہ اداروں کی رپورٹ پر اسمگنگ اور ڈیوٹی و ٹیکس چوری میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاون شروع کردیا، ایف بی آر کے سینئر افسر نے منگل کو’’ ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ خفیہ اداروں کی رپورٹ پر شواہد کی روشنی میں چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو راشد محمود لنگڑیال کی ہدایت پر چیف کمشنر آرٹی او بہاولپور صاحبزادہ عبدالمتین نے کمشنر آر ٹی او ممتاز احمد ،ڈپٹی کمشنر عمران یوسف اور آڈٹ افسر محمد کامران پر مشتمل خصوصی ٹیم تشکیل دی جس نے چشتیاں روڈ بہاولنگر پر واقع نان ڈیوٹی پیڈ سگریٹ بنا کر ملک کے مختلف علاقوں میں سپلائی کرنے والی سوکل ٹوبیکو کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ نامی سگریٹ فیکٹری پر چھاپہ مارکر10 ارب روپے سے زائد مالیت کی نان ڈیوٹی پیڈ سگریٹ قبضے میں لے کر ضبط کرلیے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ سگریٹ فیکٹری خیبرپختونخوا کi ایک بڑی بااثر شخصیت کی بتائی جاتی ہے مگر ایف بی آر نے کسی قسم کا اثر و رسوخ اور دباؤ خاطر میں لائے بغیر کارروائی کرتے ہوئے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہچانے والی فیکٹری پر چھاپہ مارکر10 ارب روپے سے زائد مالیت کے نان ڈیوٹی پیڈ سگریٹ ضبط کرلیے اور فیکٹری سیل کردی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین ایف بی آر نے اڑھائی ارب روپے سے زائد کی ڈیوٹی ٹیکس چوری کا کیس پکڑنے پر ایف بی آر کی ٹیم کو مبارکباد دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چھاپہ مار ٹم نے سول ٹوبیکو کمپنی کے ملتانی چوک عارف والا روڈ بہاولنگ پر واقع گودام نمبر ایک سے6668 کلوگرام وزن پر مشتمل ساڑھے17 کلو گرام پیکجزکے 381 فلٹر راڈ قبضے میں لیے جن پر80 ہزار روپے فی کلوگرام کے حساب سے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد ہے۔
اس لحاظ س صرف فلٹر راڈز کی مد میں53 کروڑ 34 لاکھ روپے کی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی چوری کی جارہی تھی جبکہ ہارون آباد روڈ ٹبہ بودلہ بہاولنگر پر واقع دوسرے گودام پر چھاپہ ماکر12530 کلو گرام وزنی ساڑھے 17کلو گرام پیکجز کے 716 فلٹر راڈ قبضے میں لیے گئے ہیں اور ان پر ایک ارب 24 لاکھ روپے کی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی چوری کی جارہی تھی۔
اسی طرح ملتا چوک عارف والا روڈ بہاول نگر پر واقع گودام نمبر ایک سے اٹھارہ ہزار 995 کلوگرام وزن پر مشتمل 400 سے 600 کلو گرام فی پیکیجزکے 40 کارٹن قبضے میں لیے گئے جن پر44ہزار روپے فی کلوگرام کے حساب سے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد ہے۔
اس لحاظ سے اس مد میں83کروڑ 57 لاکھ80ہزار روپے کی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی چوری کی جارہی تھی جبکہ ہارون آباد روڈ ٹبہ بودلہ بہاولنگر پر واقع دوسرے گودام پر چھاپہ مار کر 4 ہزار456 کلوگرام وزن پر مشتمل 557 کلو گرام فی پیکیجزکے 8 کارٹن قبضے میں لیے گئے ہیں جن پر19کروڑ 60 لاکھ64 ہزار روپے کی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی چوری کی جارہی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ سگریٹ فیکٹری سے پکڑے جانے والے 10 ارب روپے سے زائد مالیت کے نان ڈیوٹی پیڈ سگریٹ اور سگریٹ سازی میں استعمال ہونے والے سامان پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں دو ارب 56 کروڑ روپے کی چوری کی جارہی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ سگریٹ فیکٹری سے قبضے میں لیا گیا سامان ضبط کرلیا گیا ہے اور مزید کارروائی کی جارہی ہے، دوران تحقیقات مزید اہم انکشافات سامنے آنے کی توقع ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ذرائع کا کہنا ہے کہ ارب روپے سے زائد قبضے میں لیے ایف بی آر کلو گرام پر چھاپہ پر واقع
پڑھیں:
کسی ’فیڈرل فورس‘ کو آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ایف سی کی ایکسٹینشن قبول نہیں، اس کے خلاف عدالت جا رہے ہیں۔
خیبر پختونخوا میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نےکہا کہ صوبے میں کسی بھی فیڈرل فورس کو آپریشن کی اجازت نہ دیں گے اور نہ ہی کوئی آپریشن قبول کریں گے، صوبے میں جو بھی کارروائیاں کی جارہی ہیں، ہمیں اُن میں اعتماد میں نہیں لیا جارہا۔
علی امین گنڈا پور نےکہا کہ امن و امان کے لیے آپریشن میں عوام اور فورسز کا نقصان ہے، گُڈ طالبان کی کوئی گنجائش نہیں، ان کی سفارش کرنے والے کیخلاف بھی کارروائی ہوگی۔
وزیراعلیٰ خبیرپختونخوا نے کہا کہ بارڈر کی سکیورٹی وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے، وفاق اپنے فورسز کو بارڈر پر بھیج دے، قبائلی عوام کے ساتھ کیے گئے وعدے تاحال پورے نہیں ہوئے، وفاق جلد این ایف سی بلائے، ہمیں قبائلی علاقوں کا حق دیا جائے، قبائلی علاقوں سے مقامی لوگوں کو صوبائی پولیس میں بھرتی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وفاق کے سابق فاٹا، پاٹا میں ٹیکس نفاذ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں، بارڈر پر تجارت میں مشکلات کے باعث صوبے کا کاروبار متاثر ہو رہا ہے۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات میں صوبے کو بھی شامل کیا جائے، مذاکرات یا جرگے میں نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار یا وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی خیبرپختونخوا کی بات نہیں کرسکتے، صوبائی حکومت کو شامل نہ کیا گیا تو کوئی فیصلہ قبول نہیں کریں گے، محسن نقوی فلائی اوور بنا سکتا ہوگا مگر وہ میرے صوبے کی بات نہ کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس نے کانفرنس میں شرکت نہیں کی، اُن کی تجاویز کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں نے خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے امن و امان کی صورتحال پر بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس کا بائیکاٹ کیا ہے۔