مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی وکلاء سے متعلق ایک بڑی خوفناک خبر سامنے آئی ہے، وکلاء نے بانی پی ٹی آئی کو نیا ذریعہ آمدن بنالیا۔

پی ٹی آئی رہنماؤں کی پریس کانفرنس پر ردعمل میں عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی وکلاء سے متعلق ایک بڑی خوفناک خبر سامنے آئی ہے، سنا ہے کچھ لوگ بانی پی ٹی آئی سے ملتے ہیں اور باہر آکر یوٹیوبرز کو باتیں بیچتے ہیں۔وکلاء نے بانی پی ٹی آئی کو نیا ذریعہ آمدن بنالیا ہے، انہوں نے نئے نئے طریقے ایجاد کرلیے ہیں، مجھے نہیں پتہ ان کھیل تماشوں کے پیچھے کیا محرکات ہیں۔پاکستان کی جیلوں میں 80 سے 90 ہزار قیدی ہیں، پی ٹی آئی نے رسائی کو بہت بڑا مسئلہ بنالیا ہے یہ کوئی ایشو نہیں ہے۔

(ن )لیگی سینیٹر نے مزید کہا کہ جتنی ملاقاتیں بانی پی ٹی آئی کی ہوئیں اتنی پورے اڈیالہ جیل کے قیدیوں کی ملاکر نہیں ہوئیں، انہوں نے جیل کو ایک لاڈ پیار محبت کی جگہ بنالیا ہے۔اڈیالہ جیل میں ہر روز 10 سے 12 لوگ بانی پی ٹی آئی سے ملنے جاتے ہیں، رسائی کا کوئی مسئلہ نہیں جبکہ ہم لوگ جیل کے باہر 6، 6 دن دستک دیتے رہتے تھے کوئی ملاقات نہیں ہوتی تھی۔ یہ ملاقاتوں کے بارے میں بھی کہتے ہیں کہ کمرے کے بجائے کھلے لان میں ہونی چاہیے، ایسی جگہ ملاقات چاہتے ہیں جہاں کوئی پرندہ پر نہ مارتا ہو، کوئی سننے، دیکھنے والا نہ ہو۔ ایسا نہیں ہوتا، جیل کے اپنے قوانین ضابطے ہوتے ہیں، اس کے مطابق ہی بات کرنی چاہیے۔

سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی الیکشن کے نتائج کے بعد کی تمام تر مراعات لے رہی ہے، یہ اسی الیکشن کے تحت قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں بیٹھے ہیں، یہ ایک صوبے میں حکومت بناکر بیٹھے ہیں۔ وہاں الیکشن کیا آسمان سے فرشتوں نے اتر کر کروایا تھا یا سکندر سلطان راجہ نے کروایا تھا، الیکشن میں دھاندلی کا پہلا ردعمل یہ ہوتا ہے کہ اس الیکشن کو مت مانو، جیسے 1977 میں پی این اے نے نتائج کو تسلیم نہیں کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ آپ اسمبلیوں میں بیٹھے ہیں، 70 لوگوں نے دستخط کرکے دیے کہ ہماری تنخواہیں بڑھائیں، آپ مراعات لے رہے ہیں، مفادات لے رہے ہیں، اس اقتدار کا حصہ ہیں، اگر الیکشن غلط تھا تو آپ چھوڑ دیں یہ سب، استعفے دے کر باہر آئیں اور تحریک شروع کریں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی عرفان صدیقی

پڑھیں:

اسلام آباد بار کا جنرل باڈی اجلاس؛ تقریر کیلئے باری نہ ملنے پر وکلا کے درمیان جھگڑا

اسلام آباد:

ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن اسلام آباد میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کے معاملے پر جنرل باڈی اجلاس ہوا جس میں تقریر کیلئے باری نہ ملنے پر وکلاء کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوگیا۔

اجلاس کے دوران وکلاء نے مائیک چھین کر تقریر کرنے کی کوشش کی اس دوران صدر ڈسٹرکٹ بار نعیم گجر نے وکلاء کے درمیان بیچ بچاؤ کروایا۔

اسماعیل بلوچ، آصف تمبولی، عتیق الرحمن صدیقی و دیگر وکلا تقریر کیلئے اسٹیج پر آئے، وکلا نے نعیم گجر سے اپنی حامی وکلاء کی تقاریر کروانے کا الزام عائد کیا اور اسی الزام کے سبب تنازع پیدا ہوا۔

متعلقہ مضامین

  • عافیہ رہائی :ڈاکٹر فوزیہ کی برطانیہ میں تقاریب میں شرکت
  • کانگریس اور مسلم لیگ کو ایک جیسا مان کر کمیونسٹوں نے غلطی کی تھی، پروفیسر عرفان حبیب
  • اسلام آباد بار کا جنرل باڈی اجلاس؛ تقریر کیلئے باری نہ ملنے پر وکلا کے درمیان جھگڑا
  • عدلیہ میں ججز ذاتی اختلافات رکھتے ہیں اور کھل کر سامنے آگئے ہیں، بیرسٹر گوہر
  • اڈیالہ جیل میں این سی سی آئی اے کی عمران خان سے تفتیش ، بانی نے سوشل میڈیا اکاونٹس چلانے والے شخص کی شناخت بتانے سے صاف انکار ، مریم نواز خان کا دعویٰ
  • محمد یوسف کا شاہد آفریدی کیخلاف عرفان پٹھان کی غیرشائسہ زبان پر ردعمل، اپنے ایک بیان کی بھی وضاحت کردی
  • دہشتگردوں کا ملک کے اندر اور باہر پورا بندوبست کیا جائے گا،راناثنااللہ
  • 10 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ، عمران خان کے وکیل کی وزیر اعظم شہباز شریف پر جرح مکمل
  • نسلہ ٹاور کے پلاٹ کی نیلامی کیلئے کوئی خریدار سامنے نہ آسکا‘ذرائع
  • کئی مقدمات میں وکلاء کو انگیج کرنا چیلنج ہے، سلمان صفدر