جیل حکام نے ہمارے ساتھ گیم کیا‘ اندر بلا کر کہا وقت ختم ہو گیا‘ سلمان اکرم راجا
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
راولپنڈی(مانیٹرنگ ڈیسک ) تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ جیل حکام نے ہمارے ساتھ گیم کیا ہے، ہمیں اندر بلا کر کہا وقت ختم ہوگیا ، ہم ایک بجے کے یہاں آئے ہوئے ہیں لیکن ملاقات نہیں کرنے دی گئی۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اچھی بات یہ ہے کہ بہنوں کی ملاقات ہوئی ہے، فیملی کے 5 ممبران ملے ہیں، علیمہ خان نے بتایاکہ بانی کی صحت بالکل ٹھیک ہے۔سلمان اکرم راجانے کہا کہ راستے روکنا بچگانہ قسم کی حرکت ہے، یہ سمجھتے ہیں اس طرح بانی پر دباوڈالا جاسکتا ہے، ان کو لگتا ہے راستے بند کرنے اور ملاقات نہ کرانے سے عمران خان دباؤمیں آجائیں گے۔رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ عمران خان کو نہیں سمجھ سکے، وہ کسی دباؤ میں نہیں آئیں گے، عمران خان مضبوط اعصاب کے مالک ہیں وہ کسی قسم کی ڈیل نہیں کریں گے، بانی پی ٹی آئی اپنے اصولوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان آئین و قانون کے مطابق جیل سے باہر آئیں گے، ان کو کوئی آسانی نہیں چاہیے، ان کی بہنوں نے جو آج بیان دیا ہے اس سے واضح ہے وہ کسی قسم کی ڈیل نہیں چاہتے۔سلمان اکرم نے کہا کہ عوام جن مسائل کا سامنا کر رہے ہیں اس پر اپوزیشن جماعتوں سے بات کرتے رہیں گے، ہماری اپوزیشن جماعتوں سے ملاقاتیں اچھی رہی ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سلمان اکرم نے کہا کہ
پڑھیں:
عمران خان کا جسمانی ریمانڈ دینے کی پنجاب حکومت کی استدعا مسترد
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ کیلئے پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹا دیں۔
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق عدالت نے قرار دیا کہ پنجاب حکومت چاہے تو ٹرائل کورٹ سے رجوع کر سکتی ہے ۔ جبکہ بانی پی ٹی آئی کے وکلا درخواست دائر ہونے پر مخالفت کرنے کا حق رکھتے ہیں ۔
پنجاب کے پراسیکیوٹر نے بانی پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ کیلئے دلیل دی کہ ملزم کے فوٹو گرامیٹک ، پولی گرافک ، وائس میچنگ ٹیسٹ کرانے ہیں ۔ جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا استدعا ٹیسٹ کرانے کی نہیں جسمانی ریمانڈ کی تھی ۔ ملزم کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا اب تو جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
عمران خان سے جیل ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کی درخواست خارج
جسٹس صلاح الدین پنہور کا کہنا تھا کسی قتل اور زنا کے مقدمہ میں تو ایسے ٹیسٹ کبھی نہیں کرائے گئے ۔ توقع ہے عام آدمی کے مقدمات میں بھی حکومت ایسے ہی پھرتی دکھائے گی۔
مزید :