’’ہم آپ کے ہیں کون‘‘ کا سیکوئل؛ فلم میکر کا سلمان خان اور مادھوری کے حوالے سے اہم انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
نوے کی دہائی کی مشہور بھارتی فلم ’’ہم آپ کے ہیں کون‘‘ کا سیکوئل بننے کی خبریں گردش میں ہیں۔ لیکن کیا اس بلاک بسٹر فلم میں مرکزی کردار ادا کرنے والے سلمان خان اور مادھوری ڈکشٹ کو کاسٹ کیا جائے گا؟
فلم میکر سورج برجاتیہ نے انکشاف کیا ہے کہ اگر وہ اپنی کلاسک فلم ’’ہم آپ کے ہیں کون‘‘ کا سیکوئل بناتے ہیں تو اس میں اپنے قریبی دوست سلمان خان اور مادھوری ڈکشٹ کو کاسٹ نہیں کریں گے بلکہ نئے اداکاروں کو لیا جائے گا۔
برجاتیہ نے ٹائمز آف انڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس فلم میں نئی کاسٹ ہوگی‘‘۔ فلم ساز نے اپنے فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں ہمیشہ سے یہ مانتا ہوں کہ اچھا اسکرپٹ کسی بھی ستارے سے بڑا ہوتا ہے‘‘۔
اگرچہ برجاتیہ اور سلمان خان کے درمیان گہری دوستی ہے اور دونوں نے اپنے کیریئر کا آغاز ساتھ کیا تھا لیکن فلم میکر کا کہنا ہے کہ وہ صرف اسی صورت میں ان ستاروں کے ساتھ کام کریں گے جب کردار ان کےلیے موزوں ہوں۔ برجاتیہ نے کہا کہ ’’لوگ ایک خاص عمر کے بعد ستاروں سے زیادہ اچھی فلم پر بھروسہ کرتے ہیں‘‘۔
برجاتیہ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ وہ سلمان خان کے ساتھ ایک نئی فلم پر کام کر رہے ہیں، لیکن اس میں وقت لگے گا کیونکہ انہیں ایسا اسکرپٹ چاہیے جو اداکار کی موجودہ عمر کےلیے موزوں ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’سلمان ہمیشہ فلم کو ستاروں سے زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔ اگر میں کسی اور کے ساتھ فلم بنانا چاہوں تو وہ سپورٹ کریں گے‘‘۔
سورج برجاتیہ اپنی فلموں ’میں نے پیار کیا‘، ’ہم آپ کے ہیں کون‘ اور ’پریم رتن دھن پائیو‘ کےلیے مشہور ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہم ا پ کے ہیں کون
پڑھیں:
پاکستان کسان اتحاد کا گندم کی کاشت میں بہت بڑی کمی لانے کا اعلان
پاکستان کسان اتحاد کے چیئرمین خالد حسین کھوکھر نے آئندہ سال اگلے سال گندم کی کاشت میں بہت بڑی کمی لانے کا اعلان کر تے ہوئے کہاہے کہ پاکستان میں گندم کا کاشتکار ڈپریشن کا شکار ہے، ہم بات کرنے کو تیار ہیں لیکن وزیر اعلی پنجاب بات کرنا نہیں چاہتیں۔
لاہور پریس کلب میں پاکستان کسان اتحاد کے دیگر عہدیداروں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خالد حسین کھوکھر نے کہا کہ کسان اگلی فصل کہاں سے کاشت کریں گے؟، کسان کے لیے کوئی درد نہیں، کیا ہم گندم جلا دیں؟۔ خالد کھوکھر نے کہا کہ گندم کا مسئلہ ملکی مسئلہ ہے۔ بارڈر سیکیورٹی دوسرا لیکن خوراک کا مسئلہ پہلے نمبر پر ہے۔ گندم کے کاشت کار کے گھر بچے اور صحت کے حالات خراب ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں گندم کا کاشتکار ڈپریشن کا شکار ہے اور کاشتکار صرف اپنی محنت ی اجرت مانگ رہا ہے۔ کاشتکار ملک کے تمام لوگوں کی خدمت کرتا ہے۔ اور وہ اپنی زمین کا ٹکڑا دوسرے ملک منتقل نہیں کرسکتا۔ کیا چینی والے زیادہ محب وطن ہیں۔
خالد کھوکھر نے کہا کہ کسان کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ گندم کی لاگت کاشت کا اعلان کیا جائے۔ عالمی اصول ہے کہ لاگت میں 25 فیصد اضافہ کر کے ریٹ مقرر کیا جائے۔ 3900 روہے من گندم کا ریٹ مقرر کیا جائے کیونکہ 3400 روہے تو ہماری لاگت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے پر بات کرنے کو تیار ہیں مگر وزیراعلی پنجاب بات کرنا نہیں چاہتیں۔ آج ملکی زراعت تباہ ہو رہی ہے اور کسان آج رو رہا ہے۔ وزیر اعلی پنجاب کسان تنظیموں سے نہ ملیں لیکن حقیقی کسانوں سے تو ملیں۔کسا ن رہنما نے کہا کہ گندم امپورٹ کر کے اربوں ڈالرز کمائے گئے لیکن کسی کو سزا نہیں ملی۔ معاون خصوصی وزیر اعلی پنجاب کہتی ہیں کہ کسان چند ہزار ہیں انہیں تو زراعت کی الف ب بھی نہیں معلوم۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اراکین اسمبلی کی تنخواہ بڑھا سکتی ہے لیکن کاشتکار کے لیے فصل کی قیمت نہیں بڑھا سکتی۔ کاشتکار اگلی فصلیں لگانے کو تیار نہیں ہیں۔ محکمہ زراعت کے کہنے پر اگیتی گندم زیادہ کاشت کی تھی جبکہ پاکستان کا کاشتکار گندم بیچے تو اس پر 18 فیصد ٹیکس لاگو ہوتا ہے۔ انہوں نے طنز کیا کہ چینی والے زیادہ محب وطن ہیں، کسان سال بھر کام کرتا اور عوام کی خدمت کرتا ہے، کسان کے گھر میں صف ماتم ہے، اس کی تمام امید گندم سے ہوتی ہے، محکمہ زراعت بتائے گندم پر کتنا خرچہ آتا ہے؟۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کسانوں کے ساتھ ملنا نہیں چاہتی ہیں، گندم امپورٹ کر کے ڈالر کمائے گئے کوئی انکوائری نہیں ہوئی۔
خالد کھوکھر نے کہا کہ جس محترمہ کا کاشتکار سے کوئی تعلق نہیں اس کو بٹھا دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ آئندہ سال گندم کی پیداوار میں بہت بڑی کمی آئے گی تو عوام پریشان ہوں گے، ہم تو مزدور اور کسان لوگ ہیں، لسی چٹی کھالیں گے، لیکن عوام کیا کریں گے؟۔