پاکستانی ٹیگ انڈسٹری سے تعلقات استوار کرنا چاہتے ہیں،عابدشمعون
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
مجلس پاکستان کے سرپرست سید ثاقب زبیر، صدر مجلس پاکستان رانا عبد الرؤف، نائب صدر رانا سرفرازو دیگر ڈنر میں شریک ہیں مجلس پاکستان کے سرپرست سید ثاقب زبیر، صدر مجلس پاکستان رانا عبد الرؤف، نائب صدر رانا سرفرازو دیگر ڈنر میں شریک ہیں
ریاض (رپورٹ : مسرت خلیل)سعودی عرب کے دارلحکومت ریاض میں پاکستانی ٹیک انڈسٹری کے نمائندگان کے اعزاز میں مجلس پاکستان کی جانب سے ایک نیٹ ورکنگ ڈنر کا اہتمام کیا گیا خصوصی تقریب میں پاکستان کی مختلف آئی ٹی کمپنیاں اور اسٹارٹ اپس کے مالکان، سعودی عرب میں موجود پاکستانی کاروباری شخصیات اور مختلف شعبوں کے ماہرین نے شرکت کی ریاض سے عابد شمعون چاند کے مطابق عشائیہ کا مقصد پاکستانی ٹیک انڈسٹری کے نمائندگان کے درمیان تعلقات استوار کرنا، تجربات کا تبادلہ کرنا اور نئے تجارتی مواقع کی تلاش تھا۔ شرکاء نے سعودی عرب میں آئی ٹی کے شعبے میں بڑھتے ہوئے مواقع کا فائدہ اٹھانے کے لیے آپس میں رابطے قائم کیے اور ممکنہ شراکت داریوں پر گفتگو کی اس موقع پر مجلس پاکستان کے سرپرست سید ثاقب زبیر، صدر مجلس پاکستان رانا عبد الرؤف، نائب صدر رانا سرفراز، صدر یوتھ فورم محمد ابراہیم جٹ، پاکستان بزنس فورم کے جنرل سیکرٹری ظفر جاوید اور پروفیسر رفیق چوہدری نے بھی شرکت کی اور سعودی عرب میں پاکستانی ٹیک انڈسٹری کی ترقی کے امکانات پر گفتگو کی نیٹ ورکنگ ڈنر کے دوران پاکستانی انٹرپرینیورز نے سعودی عرب میں اپنی کمپنیوں کی توسیع اور مشترکہ منصوبوں پر بات چیت کی۔ شرکاء نیاس بات پر زور دیا کہ ایسی تقریبات عالمی سطح پر پاکستانی کمپنیوں کی پہچان اور تجارتی تعلقات بڑھانے کے لیے اہم ہیں عشائیہ کے اختتام پر شرکاء نے اپنے خیالات کا تبادلہ کیا اور مستقبل میں کاروباری تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے عزم کا اعادہ کیا۔
سونا ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر
کراچی(کامرس رپورٹر)سونا ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیاہے۔بدھ کو ایک تولہ سونے کی قیمت میں 3ہزار800روپیکااضافہ ہوا ہیجس کے بعد سونے کی فی تولہ قیمت3لاکھ8ہزار روپے ہو گئی۔آل پاکستان جیمرز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کی رپورٹ کے مطابق 3258روپے بڑھ کر 10 گرام سونا 2لاکھ64ہزار60روپیکاہو گیا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مجلس پاکستان
پڑھیں:
شہباز شریف کی آج محمد بن سلمان سے ملاقات
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 ستمبر 2025ء) پاکستان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی دعوت پر بدھ، 17 ستمبر کو سعودی عرب کا ایک روزہ سرکاری دورہ کریں گے۔ اس دورے میں وفاقی کابینہ کے اہم وزرا بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہوں گے۔
پاکستانی خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق دورے کے دوران شہباز شریف ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کریں گے جس میں پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا۔
دونوں رہنماؤں کی جانب سے خطے اور عالمی سطح پر باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلۂ خیال متوقع ہے۔
پاکستانی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ دورہ مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کو باضابطہ شکل دینے کا باعث بنے گا جو دونوں ممالک کے اس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ دیرینہ برادرانہ تعلقات کو مزید وسعت اور گہرائی دی جائے۔
(جاری ہے)
پاکستانی وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب تاریخی تعلقات کے حامل ہیں جو مشترکہ ایمان، اقدار اور باہمی اعتماد پر قائم ہیں۔
وزیرِاعظم شہباز کا یہ دورہ دونوں رہنماؤں کو اس منفرد شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے اور عوام کی فلاح کے لیے نئے شعبوں میں تعاون تلاش کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔ پاکستان۔سعودی تعلقاتسعودی عرب، پاکستان کے اہم اسٹریٹیجک شراکت داروں میں سے ایک ہے۔
ریاض نے حالیہ برسوں میں اسلام آباد کے طویل معاشی چیلنجز کے دوران پاکستان کو نمایاں تعاون فراہم کیا ہے، جس میں بیرونی مالی معاونت اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے قرضہ جاتی پروگراموں میں مدد شامل ہے۔
پاکستانی وزیراعظم نے اس سال دو بار سعودی عرب کا دورہ کیا، پہلی بار 19 تا 22 مارچ کو اور دوسری بار پانچ تا چھ جون کو۔
رواں ہفتے دوحہ میں بھی پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے درمیان مختصر ملاقات ہوئی تھی۔
پاکستانی وزارت خارجہ کی طرف سے کہا گیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کا یہ دورہ دونوں ملکوں کی منفرد شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے اور تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرے گا، تاکہ دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔
شہباز-ٹرمپ متوقع ملاقاتپاکستانی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے آئندہ اجلاس کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات متوقع ہے۔
شہباز شریف اگلے ہفتے نیویارک کا دورہ کریں گے۔ جہاں وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں اور خطاب بھی کریں۔ اجلاس کے موقع پر وہ کئی عالمی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے لیکن سب سے اہم ملاقات صدر ٹرمپ سے متوقع ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں فریقین رابطے میں ہیں اور شیڈول تقریباً طے پا چکا ہے۔ یہ کئی برسوں میں کسی پاکستانی وزیرِاعظم اور امریکی صدر کی پہلی ملاقات ہو گی۔
سابق صدر جو بائیڈن کے چار سالہ دور میں کسی بھی پاکستانی وزیرِاعظم کے ساتھ کوئی دو طرفہ ملاقات نہیں ہوئی۔ دراصل بائیڈن نے اپنے دورِ صدارت میں کسی بھی پاکستانی رہنما سے بات تک نہیں کی۔
پاکستان امریکہ تعلقات میں بہتریشہباز اور ٹرمپ کی متوقع ملاقات میں دوطرفہ تعاون، علاقائی اور بین الاقوامی معاملات سمیت وسیع امور پر بات چیت ہو گی۔
صدر ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد پاکستان-امریکہ تعلقات میں ایک نئی جہت دیکھنے کو ملی ہے۔ جون میں ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں پاکستانی آرمی چیف فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر کی میزبانی کر کے ایک غیر معمولی قدم اٹھایا۔
یہ پہلا موقع تھا کہ کسی امریکی صدر نے پاکستانی فوج کے سربراہ کی میزبانی کی ہو۔یہ ملاقات ایران-اسرائیل جنگ اور پاکستان-بھارت تنازع کے چند ہفتوں بعد ہوئی۔ اسلام آباد نے صدر ٹرمپ کے کردار کو کھل کر تسلیم کیا کہ انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کرائی۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی پاکستان کے ساتھ گہرے روابط قائم کرنے کی کوششیں بدلتی ہوئی جغرافیائی حکمتِ عملی اور نایاب معدنیات میں گہری دلچسپی کا نتیجہ ہیں۔
حال ہی میں ایک امریکی کمپنی نے پاکستان کے فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کے ساتھ ایک مفاہمتی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے تاکہ قیمتی معدنیات کے شعبے میں تعاون کو آگے بڑھایا جا سکے۔
ادارت: صلاح الدین زین