پیکا قانون کے خلاف آئینی درخواست سندھ ہائیکورٹ میں دائر
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
پیکا قانون کے خلاف آئینی درخواست سندھ ہائیکورٹ میں دائر کر دی گئی،درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ یہ قانون آزادی اظہار اور آزادی رائے پر حملہ ہے۔ درخواست میں کہا گیا کہ پیکا قانون کے تحت صحافیوں کو اپنے خبر کے ذرائع بتانے ہوں گے، جو کسی صورت قابل قبول نہیں۔درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ پیکا قانون آئین کے آرٹیکل 8، 9، 10 اے، 18، 19 اور 19 اے کی خلاف ورزی ہے جبکہ اسلامی قوانین اور عالمی قانون آئی سی سی پی آر کے آرٹیکل 19 کے بھی منافی ہے، جو صحافیوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔درخواست گزار نے موقف دیا کہ پاکستان نے کائرو ڈیلگیشن ہیومن رائٹس پر بھی دستخط کر رکھے ہیں، جو آزادی اظہار کا تحفظ فراہم کرتا ہے۔درخواست میں کہا گیا کہ پیکا قانون کے تحت بننے والے ٹربیونل کا چیئرمین اور ممبران انتظامیہ کے زیرِ کنٹرول ہوں گے، جس کے باعث اس کے فیصلے جانبدارانہ ہوں گے۔درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ پیکا قانون کو غیر آئینی قرار دے کر کالعدم قرار دیا جائے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
وزیرخزانہ کی ڈیجیٹل اثاثوں کیلئے قانونی فریم ورک جلد نافذ کرنے کی ہدایت
اسلام آباد:وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ڈیجیٹل اثاثوں کے لیے قانونی فریم ورک کو حتمی شکل دے کر جلد نافذ کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیرصدارت ڈیجیٹل اثاثوں کی قانون سازی پر اجلاس ہوا جہاں وزارت قانون نے ڈیجیٹل اثاثوں کے لیے قانونی فریم ورک کا مسودہ پیش کیا، جس کا مسودہ اہم اسٹیک ہولڈرز اور تکنیکی ماہرین کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے۔
اس موقع پر وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے فریم ورک کو حتمی شکل دے کر جلد نافذ کرنے کی ہدایت کردی اور اجلاس میں تیز قانون سازی اور مؤثر نفاذ یقینی بنانے پر اتفاق کیا گیا۔
اجلاس کے بعد جاری اعلامیے کے مطابق مجوزہ قانون ڈیجیٹل، ورچوئل اثاثوں سے متعلق مضبوط ریگولیٹری ڈھانچہ پیش کرے گا، جس میں گورننس کا طریقہ کار، لائسنسنگ کے پروٹوکولز اور سرمایہ کاروں کے تحفظ کے اقدامات بھی شامل ہیں اور اجلاس میں مسودے کا تفصیلی جائزہ لے کر تجاویز شامل کی گئیں۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے متعلقہ فریقین کی مشترکہ کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ بلاک چین اور کرپٹو ٹیکنالوجیز کے معاشی فوائد کو بروئے کار لایا جائے گا۔
اجلاس میں ڈیجیٹل اور ورچوئل اثاثوں کے لیے جامع ریگولیٹری فریم ورک اور پاکستان کرپٹو کونسل پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا اور اجلاس میں بلاک چین اور کرپٹو سے متعلق وزیراعظم کے معاون خصوصی بلال بن ثاقب نے ورچوئل شرکت کی۔