ہائیرایجوکیشن کمیشن کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے اربوں روپے فنڈز جاری
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
ہائیرایجوکیشن کمیشن کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 36 ارب 66کروڑ روپے جاری کردیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جگلوٹ۔اسکردو روڈ سمیت 126 ارب روپے کی لاگت کے 3 منصوبوں کی حتمی منظوری ایکنک دے گی
وزارت منصوبہ بندی ،ترقی و اصلاحات نے سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگراموں میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے اب تک 36 ارب 66کروڑ روپے کے فنڈز جاری کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ترقیاتی منصوبوں کے لیے اب تک 3 کھرب روپے سے زائد فنڈز جاری ہوچکے، پلاننگ ڈویژن
پلاننگ کمیشن کے اعدادوشمار کے مطابق وفاقی حکومت نے رواں مالی سال کے دوران ایچ ای سی کے ترقیاتی کاموں کے لیے 61ارب 11 کروڑ روپے سے زیادہ کے فنڈز مختص کیے ہیں جن میں سے36 ارب 66کروڑ روپے جاری جبکہ 13 ارب 25کروڑ روپے خرچ کیے جاچکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پاکسان پلاننگ کمیشن ترقیاتی منصوبے فنڈز ہائر ایجوکیشن کمیشن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکسان پلاننگ کمیشن ترقیاتی منصوبے ہائر ایجوکیشن کمیشن ترقیاتی منصوبوں کے کے ترقیاتی کمیشن کے کے لیے
پڑھیں:
حکومت نے تمام وزارتوں اور ڈویژنز سے غیر استعمال شدہ فنڈز واپس مانگ لیے
اسلام آباد:وفاقی حکومت نے تمام وزارتوں اور ڈویژنز کو رواں مالی سال کے غیر استعمال شدہ فنڈ 30 اپریل 2025 ء تک واپس جمع کرانے کی ہدایت کردی ہے۔
ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ یہ اقدام آئندہ مالی سال2025-26 کے بجٹ کی تیاری کے سلسلے میں کیا گیا ہے اور اس بارے میں تمام وزارتوں اور ڈویژنز کو جاری کردہ ہدایات میں وزارتوں اور ڈویژنز کے تمام پرنسپل اکاوٴنٹنگ افسران کو 30 اپریل 2025 کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے تاکہ مالی سال 2024-25 کے متوقع بچت فنڈز کی واپسی یقینی بنائی جا سکے۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ پبلک اکاوٴنٹس کمیٹی کی ہدایات کی روشنی میں کیا گیا ہے۔
وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ فنڈز کی بروقت واپسی نہ صرف رواں مالی سال کے نظرثانی شدہ تخمینوں کو حتمی شکل دینے کے لیے ضروری ہے بلکہ آئندہ بجٹ کے تخمینے کو بھی مستحکم بنانے میں مدد دے گی۔
اس حوالے سے وزارت خزانہ حکام کا کہنا ہے کہ ان بچتوں میں سول حکومت کے اخراجات، سبسڈیز اور ترقیاتی فنڈز شامل ہیں۔
وزارت خزانہ کے مطابق رواں مالی سال کے لیے ترقیاتی بجٹ کا حجم 1100 ارب روپے رکھا گیا تھا، تاہم اب تک صرف 450 ارب روپے ہی خرچ کیے جا سکے ہیں۔
حکام کے مطابق باقی بچ جانے والے فنڈز ان شعبوں میں منتقل کیے جائیں گے جہاں ان کی فوری ضرورت ہے۔