وزیراعظم رمضان ریلیف پیکج کیلئے 9999شارٹ کوڈ استعمال کیا جائیگا،احکامات جاری
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
وزیراعظم رمضان ریلیف پیکج کیلئے 9999شارٹ کوڈ استعمال کیا جائیگا،احکامات جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 20 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس ) وزیراعظم نے رمضان پیکج سے متعلق وزارت آئی ٹی کو احکامات جاری کردیے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم رمضان ریلیف پیکج کے لیے شارٹ کوڈ 9999 استعمال کیا جائے گا اور وزارت آئی ٹی شارٹ کوڈ کو رمضان پیکج کے پیغامات کی تصدیق کے لیے یقینی بنائے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ وزارت آئی ٹی کو موبائل نمبرز کے ساتھ شناختی کارڈ کو میچ کرنے کا ٹاسک بھی دیا گیا ہے جب کہ مضان ریلیف پیکج کے لیے این ٹی سی میں کنٹرول روم قائم کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم رمضان ریلیف پیکج کے تحت 39 لاکھ خاندانوں کو نقد رقم دینے اور پیکج کے تحت فی مستحق خاندان کے لیے ایک بار 5 ہزار روپے کی کیش مالی امداد کی تجویز ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم رمضان ریلیف پیکج کے بجٹ کا تخمینہ 20 ارب 50 کروڑ روپے لگایا گیا ہے، اس بار وزیراعظم رمضان ریلیف پیکج یوٹیلیٹی اسٹورز کے ذریعے فراہم نہیں کیا جا رہا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: وزیراعظم رمضان ریلیف پیکج
پڑھیں:
صیہونی پارلیمنٹ میں مغربی کنارے کو ضم کرنے کیلئے ووٹنگ کا عمل باطل ہے، انقرہ
اپنے ایک جاری بیان میں ترکیہ کی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ تل ابیب کیجانب سے مغربی کنارے کو اپنے ساتھ ملحق کرنے کی کوئی بھی کوشش غیر قانونی اور اشتعال انگیز ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترکیہ کی وزارت خارجہ نے بدھ کی شام صیہونی پارلیمنٹ (Knesset) میں مغربی کنارے پر قبضے کے منصوبے کی منظوری کو بین الاقوامی قانون کے مطابق ناکارہ اور باطل قرار دیا۔ اس حوالے سے ترکیہ کا موقف ہے کہ مغربی کنارہ، فلسطین کا حصہ ہے اور 1967ء سے صیہونی رژیم کے قبضے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تل ابیب کی جانب سے مغربی کنارے کو اپنے ساتھ ملحق کرنے کی کوئی بھی کوشش غیر قانونی اور اشتعال انگیز ہے۔ ایسا اقدام امن کی کوششوں کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔ تُرک وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ تشدد آمیز پالیسیوں اور غیرقانونی اقدامات کے ذریعے اقتدار میں رہنے کے لئے نتین یاہو کابینہ کی کوششیں ہر روز نئے بحرانوں کو جنم دے رہی ہیں، جو بین الاقوامی نظم اور علاقائی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔ مذکورہ وزارت نے کہا کہ وقت ضائع کئے بغیر نسل کش اسرائیل کی جارحیت روکنے کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں۔ اس حوالے سے بین الاقوامی نظام کو اپنی اخلاقی و قانونی ذمے داریاں موثر طور پر انجام دینی چاہئیں۔