وزیراعظم رمضان ریلیف پیکج کیلئے 9999شارٹ کوڈ استعمال کیا جائیگا،احکامات جاری
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
وزیراعظم رمضان ریلیف پیکج کیلئے 9999شارٹ کوڈ استعمال کیا جائیگا،احکامات جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 20 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس ) وزیراعظم نے رمضان پیکج سے متعلق وزارت آئی ٹی کو احکامات جاری کردیے۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم رمضان ریلیف پیکج کے لیے شارٹ کوڈ 9999 استعمال کیا جائے گا اور وزارت آئی ٹی شارٹ کوڈ کو رمضان پیکج کے پیغامات کی تصدیق کے لیے یقینی بنائے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ وزارت آئی ٹی کو موبائل نمبرز کے ساتھ شناختی کارڈ کو میچ کرنے کا ٹاسک بھی دیا گیا ہے جب کہ مضان ریلیف پیکج کے لیے این ٹی سی میں کنٹرول روم قائم کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم رمضان ریلیف پیکج کے تحت 39 لاکھ خاندانوں کو نقد رقم دینے اور پیکج کے تحت فی مستحق خاندان کے لیے ایک بار 5 ہزار روپے کی کیش مالی امداد کی تجویز ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم رمضان ریلیف پیکج کے بجٹ کا تخمینہ 20 ارب 50 کروڑ روپے لگایا گیا ہے، اس بار وزیراعظم رمضان ریلیف پیکج یوٹیلیٹی اسٹورز کے ذریعے فراہم نہیں کیا جا رہا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: وزیراعظم رمضان ریلیف پیکج
پڑھیں:
بجٹ میں 3 اور 5 مرلہ گھروں کیلئے شرح سود کی سبسڈی پر کام جاری
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) آئندہ بجٹ میں 3 اور 5 مرلہ گھروں کیلئے شرح سود کی سبسڈی پر کام جاری ہے، حکومت 10 سے 12 سال کی ادائیگی کی مدت پر مشتمل ایک سستا پیکج تیار کرنے میں مصروف ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق ملک میں اندازاً 14 ملین رہائشی یونٹس کی کمی کے پیش نظر حکومت آئندہ بجٹ میں 3 اور 5 مرلہ گھروں کے لیے شرح سود کی سبسڈی اور 10 سے 12 سال کی ادائیگی کی مدت پر مشتمل ایک سستا پیکج تیار کرنے پر کام کر رہی ہے۔
تاہم، وزیراعظم آفس (پی ایم او) بھی ملک بھر میں اپنا پہلا گھر بنانے والوں کے لیے 10 مرلہ رہائشی یونٹس پر اس ممکنہ سبسڈی کو بڑھانے کے لیے کام کر رہا ہے لیکن آئی ایم ایف اس پر اعتراض اٹھا سکتا ہے۔
تین اور 5مرلہ کے لیے سود کی سبسڈی کا ممکنہ خرچ سالانہ 50 سے 70ارب روپے تک ہو سکتا ہے لیکن 10 مرلہ کے لیے یہ خرچ یقینی طور پر زیادہ ہوگا۔ ملک میں بینکنگ سیکٹر کو مارگیج فنانسنگ میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اور انہوں نے بقایا قرضوں کی اقساط کی ادائیگی کے وقت عدالتوں سے اسٹے آرڈرز جاری ہونے کا معاملہ اٹھایا۔ قانونی تبدیلیاں کی گئیں لیکن مزید طریقہ کار کی ضروریات ہو سکتی ہیں جو پاکستان میں رہن کے مالیات (مارگیج فنانسنگ) کو فروغ دینے کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کر رہی ہیں۔
ملک میں سستی رہائش سے متعلق حالیہ ملاقاتوں میں تقریباً تمام بینکوں کے نمائندوں نے بقایا اقساط کی وصولی میں حائل قانونی رکاوٹوں کا مسئلہ اٹھایا، چنانچہ تعمیراتی اور ہاؤسنگ سیکٹر کو بڑی سطح پر فروغ دینے سے پہلے اسے حل کرنے کے لیے وزارت قانون سے مشاورت کی گئی۔ ملک میں تازہ ترین مردم شماری کے مطابق تقریباً 30 ملین کچا/پکا رہائشی یونٹس موجود ہیں، لیکن اگر معیاری رہائش کی ضروریات کی بنیاد پر کمی کا تجزیہ کیا جائے تو ملک میں رہائشی یونٹس کی کمی کے حوالے سے درست ڈیٹا موجود نہیں ہے۔
غزہ میں اسرائیلی بمباری عید کے روز بھی نہ تھم سکی، مزید42 فلسطینی شہید
مزید :