دبئی میں پاکستان کی کاروباری کمپنیوں کی تعداد میں مزید اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
رپورٹ کے مطابق، بھارت کا پہلا نمبر ہے، جہاں سے 16,623 بھارتی شہریوں کی نئی کمپنیاں دبئی چیمبر آف کامرس کا حصہ بنیں۔ اسلام ٹائمز۔ چیمبر آف کامرس دبئی نے 2024ء کے اعداد و شمار جاری کیے ہیں، جن کے مطابق پاکستانی کمپنیوں نے دبئی میں اپنی موجودگی کو مزید مستحکم کیا ہے۔ دبئی میں پاکستان کی کاروباری کمپنیوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ دبئی چیمبر رپورٹ کے مطابق 2024 میں 8179 نئی پاکستانی کمپنیوں نے دبئی چیمبر آف کامرس میں رجسٹریشن کرائی، جس کے بعد پاکستان نئے بزنس ممبران کی تعداد کے لحاظ سے دوسرے نمبر پر آگیا۔ رپورٹ کے مطابق، بھارت کا پہلا نمبر ہے، جہاں سے 16,623 بھارتی شہریوں کی نئی کمپنیاں دبئی چیمبر آف کامرس کا حصہ بنیں۔ مصر نے دبئی میں اپنی کاروباری موجودگی کو بڑھاتے ہوئے 5302 نئی کمپنیوں کے ساتھ تیسری پوزیشن حاصل کی۔
شام نے 2764 نئی کمپنیاں رجسٹر کروا کر چوتھا نمبر حاصل کرلیا، جب کہ برطانیہ کی 2588 نئی کمپنیوں کھولی گئیں جس کے ساتھ برطانیہ کا نمبر پانچواں ہوگیا۔ عراق اور ترکی جیسے ممالک میں کمپنیوں کی رجسٹریشن کی شرح میں بھی نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔ عراق کی جانب سے دبئی میں کمپنیوں کی رجسٹریشن میں 37.
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: دبئی چیمبر آف کامرس نئی کمپنیاں کمپنیوں کی کے مطابق
پڑھیں:
امریکا کے 10 امیر ترین افراد کی دولت میں ایک سال میں 700 ارب ڈالر کا اضافہ، آکسفیم کا انکشاف
برطانوی فلاحی ادارے آکسفیم کی ایک نئی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ سال امریکا کے 10 امیر ترین ارب پتی افراد کی مجموعی دولت میں تقریباً 700 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔
رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسیاں ملک میں عدم مساوات کو مزید بڑھا رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا کی 10 امیر ترین خواتین اربوں ڈالر دولت کی مالک کیسے بنیں؟
رپورٹ کے مطابق، صرف ایک سال میں امریکی ارب پتیوں کی دولت 698 ارب ڈالر بڑھ گئی ہے۔
BREAKING: Billionaires in America now own a record $8 TRILLION in wealth.
That's up $5 TRILLION since Trump passed tax breaks for the rich in 2017.
The 15 richest of them have more wealth today than ALL billionaires did when that tax scam was passed.
Where is the trickle down? pic.twitter.com/mBnlEikb2w
— Americans For Tax Fairness (@4TaxFairness) October 27, 2025
آکسفیم نے فیڈرل ریزرو کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 1989 سے 2022 کے درمیان، اوپر کے 0.1 فیصد گھرانوں کی دولت میں 39.5 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔
جبکہ اوپر کے 1 فیصد گھرانوں کو 8.3 ملین ڈالر کا فائدہ ہوا۔ اس کے برعکس، نیچے کے 20 فیصد گھرانوں کی دولت میں صرف 8,465 ڈالر کا اضافہ ہوا۔
یہ فرق اتنا زیادہ ہے کہ رپورٹ کے مطابق، اوپر کے 1 فیصد میں شامل سب سے غریب گھرانے نے نیچے کے 20 فیصد میں شامل سب سے امیر گھرانے کے مقابلے میں 987 گنا زیادہ دولت حاصل کی۔
مزید پڑھیں: دولت کمانے کی دوڑ، ایلون مسک نے نیا ریکارڈ اپنے نام کرلیا
آکسفیم کا کہنا ہے کہ گزشتہ 3 دہائیوں میں محنت کش اور متوسط طبقے کی دولت میں معمولی اضافہ ہوا ہے، جبکہ امریکا کے امیر ترین افراد کی دولت کئی گنا بڑھ گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، 1980 سے 2022 کے درمیان قومی آمدنی میں اوپر کے ایک فیصد کا حصہ دوگنا ہو گیا، جبکہ نیچے کے 50 فیصد کا حصہ ایک تہائی کم ہو گیا۔
مزید یہ کہ امریکا کے اوپر کے ایک فیصد افراد اب پورے اسٹاک مارکیٹ کا نصف مالک ہیں، جب کہ نیچے کے 50 فیصد شہریوں کے پاس صرف 1.1 فیصد حصہ ہے۔
مزید پڑھیں: مکیش امبانی یا شاہ رخ خان، امیر ترین بھارتی کون؟ نئی فہرست جاری
آکسفیم امریکا کی صدر ایبی میکسمین نے کہا کہ اعداد و شمار اس حقیقت کی تصدیق کرتے ہیں جسے امریکی عوام دل سے جانتے ہیں۔ ’ایک نئی امریکی اولیگارکی اب قائم ہو چکی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ارب پتی اور بڑی کارپوریشنز ترقی کر رہی ہیں جبکہ محنت کش خاندان رہائش، صحت اور خوراک کے اخراجات پورے کرنے میں جدوجہد کر رہے ہیں۔
رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسیاں اس عدم مساوات کو مزید بڑھا سکتی ہیں۔
مزید پڑھیں:دنیا کے امیر ترین شخص لیری ایلیسن کون ہیں؟
آکسفیم کے مطابق، ریپبلکن پارٹی کی اکثریت والے کانگریس کے تعاون سے انتظامیہ محنت کش طبقے کے خلاف بھرپور کارروائی کر رہی ہے اور اقتدار کو دولت مند طبقے کے مفاد میں استعمال کر رہی ہے۔
ایبی میکسمین نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ اور ریپبلکن ارکانِ کانگریس اس معاشی تفاوت کو ’ٹربو چارج‘ کرنے کے خطرے میں ہیں۔
’یہ عمل نیا نہیں، مگر فرق یہ ہے کہ اب ان کے پاس غیرجمہوری طاقت پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آکسفیم ارب پتی افراد امریکا امریکی اولیگارکی امیر ترین ایبی میکسمین پالیسیاں ٹربو چارج خوراک ڈالر ریپبلکن پارٹی صحت عدم مساوات غریب گھرانے غیرجمہوری طاقت فیڈرل ریزرو مجموعی دولت محنت کش