آسٹریلیا، 150 وہیلز کی ہلاکت، متعدد ساحل پر پھنس گئیں
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
آسٹریلیا کی ریاست تسمانیہ کے ساحل پر 150 سے زائد ’’فالس کلر وہیلز‘‘ پھنس کر ہلاک ہو گئی ہیں، کچھ وہیلز زندہ ہیں جنہیں ماہرین بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہ واقعہ آرتھر ریور کے قریب پیش آیا، جو تسمانیہ کے شمال مغربی ساحل پر واقع ہے۔
محکمہ نیچرل ریسورسز اینڈ انوائرمنٹ تسمانیہ کے مطابق، یہ وہیلز 24 سے 48 گھنٹے قبل ساحل پر آ کر پھنس گئیں تھیں۔
تسمانیہ پارکس اینڈ وائلڈ لائف سروس کے برینڈن کلارک کا کہنا ہے کہ وہیلز کو دوبارہ سمندر میں واپس بھیجنا بہت چیلنجنگ اور خطرناک ثابت ہو سکتا ہے، ساحلی علاقے میں ریسکیو آپریشن کے لیے درکار آلات پہنچانا مشکل ہو رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق اس طرح کے واقعات سمندری جانوروں کی الجھن، بیماری، چوٹ یا شکاریوں سے بچنے کی کوشش کے باعث پیش آ سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بلی کے ذریعے جیل میں چرس اسمگل کی کوشش ناکام
حال ہی میں کوسٹا ریکا میں ایک حیرت انگیز واقعہ پیش آیا جہاں ایک جیل میں بلی کے ذریعے چرس اور ہیروئن اسمگل کرنے کی کوشش کی گئی۔
واقعہ رواں ماہ پیش آیا جب رات کو ایک جیل کے گارڈز نے بلی کو راہزنی کرنے کی کوشش کے دوران پکڑا، جب وہ کانٹوں والی لوہے کی باڑ سے جیل کے اندر داخل ہو رہی تھی۔
گارڈز نے پایا کہ بلی کے پیٹھ پر دو پیکٹ چپکے ہوئے ہیں۔ جب پیکٹ کا جائزہ لیا گیا تو تقریباً 236 گرام چرس اور تقریباً 68 گرام ہیروئن برآمد ہوئی۔
بلی کو ہنگامی طور پر نیشنل اینیمل ہیلتھ سروسز کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ جانور خاص طور پر بلیاں اور کبوتروں کا استعمال منشیات اسمگلنگ کے لیے بڑھتا ہوا رجحان ہے۔ ایسے ہی واقعات پاناما، روس اور کوسٹاریکا میں رپورٹ ہوتے رہے ہیں۔
اسی طرح امریکا، روس، کوسٹاریکا وغیرہ میں جانوروں کو فون، چارجرز سمیت مختلف غیرقانونی سامان جیل میں اسمگل کرنے میں استعمال کیا جاتا رہا ہے۔