وکلااور عدلیہ کاتعاون کی حکمرانی کیلئے بنیادی حیثیت رکھتا ہے : چیف جسٹس
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے سینئر وکلاء کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ "رسائی برائے انصاف" پروگرام کے تحت ان کے مسائل کے حل کے لیے پرعزم ہیں اور انصاف تک رسائی مضبوط بنانے کے لیے ہزارہ ڈویژن کے دور دراز علاقوں کا دورہ کرنے کا اعلان کردیا۔ اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے ہزارہ ڈویژن کے سینئر وکلا نے ملاقات کی۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ چیف جسٹس نے وفد کا خیرمقدم کیا۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ عدلیہ اور وکلاء کی اجتماعی دانش اور کردار ایک مؤثر عدالتی نظام کے لیے ناگزیر ہے۔ وکلاء اور عدلیہ کا باہمی تعاون قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ وکلاء برادری کے تعاون کے بغیر منصفانہ اور مؤثر عدالتی نظام کے مقصد کو حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ سینئر وکلاء کے وفد نے چیف جسٹس کا شکریہ ادا کیا اور چیف جسٹس کو ہزارہ ڈویژن بار ایسوسی ایشنز اور سائلین کو درپیش چیلنجز اور وکلاء کی استعداد کار بڑھانے کے اقدامات سے آگاہ کیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
چین نے کرپشن کے الزام میں دو سابق سینئر عہدیداروں کو پارٹی سے نکال دیا
چین نے بدعنوانی کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے دو سابق اعلیٰ سرکاری افسران کو کمیونسٹ پارٹی سے بے دخل کر دیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق مرکزی کمیشن برائے انسدادِ بدعنوانی کے مطابق کارروائی کا نشانہ بننے والوں میں وانگ جیان جون، جو چائنا سیکیورٹیز ریگولیٹری کمیشن کے سابق نائب چیئرمین تھے، اور شو شیان پِنگ، نیشنل ڈیولپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن کے سابق نائب ڈائریکٹر تھے شامل ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں عہدیداران نے مبینہ طور پر رشوت لی اور اپنے عہدوں کا ذاتی مفاد کے لیے ناجائز استعمال کیا۔ کمیشن نے ان کے کیسز کو “سنگین نوعیت کے” اور “منفی اثرات کے حامل” قرار دیا ہے۔
دونوں افسران کے خلاف تحقیقات مکمل ہونے کے بعد قانونی کارروائی کے لیے کیسز کو متعلقہ عدالتی اداروں کے سپرد کیا جائے گا۔