حکومت کا سی ایس ایس کا نظام تبدیل کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوزڈیسک) وفاقی حکومت نے سینٹرل سپیریئر سروسز (سی ایس ایس) کا پرانا نظام تبدیل کرنےکا فیصلہ کرلیا۔سی ایس ایس کا نظام تبدیل کرنے کیلئے اصلاحاتی کمیٹی نے مشاورت مکمل کرلی۔
عمومی افسران کی جگہ ماہرین کی بھرتی کے فروغ کیلئے جنرلائزڈ سی ایس ایس فریم ورک کی جگہ کلسٹرز پر مبنی امتحانی نظام لایا جائے گا۔معاوضے اور پنشن اسکیم میں تبدیلی کیلئے کمیٹی کا مزید صرف ایک اجلاس ہوگا اور پیشہ ور افراد تکنیکی اور خصوصی کیڈرز پر بھرتی ہوسکیں گے۔
اس کے علاوہ اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے گا کہ امیدواروں کی مہارت انہیں تفویض کردہ عہدوں کے مطابق ہو۔
اسرائیل میں 3 بسوں میں دھماکے، ہ پولیس کی بھاری نفری جائے وقوع پر موجود پہنچ گئی،ہلاکتوں کا خدشہ
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سی ایس ایس
پڑھیں:
پی ٹی آئی کا پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025 عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ
لاہور:پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025 کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما اعجاز شفیع کے مطابق پارٹی بروز پیر ہائی کورٹ میں آئینی درخواست دائر کرے گی۔ اس حوالے سے نمائندگی شیخ امتیاز محمود، اعجاز شفیع، منیر احمد اور میاں شبیر اسماعیل کی جانب سے جمع کرائی گئی ہے جو صدر، وزیراعظم، گورنر پنجاب اور وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت دیگر اعلیٰ حکام کو ارسال کی گئی ہے۔
اعجاز شفیع نے بتایا کہ قانونی ماہرین کی مدد سے تیار کردہ تفصیلی اعتراضات حکومت کو بھجوا دیے گئے ہیں۔ ان کے مطابق پنجاب لوکل گورنمنٹ بل کی متعدد شقیں آئین پاکستان کے آرٹیکلز 17، 32 اور 140-اے سے متصادم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غیر جماعتی، ایک ووٹ ملٹی ممبر یونین کونسل ماڈل پر شدید تحفظات ہیں، کیونکہ یہ سیاسی جماعتوں کے کردار کو کمزور کرتا ہے اور بلدیاتی اداروں کی خودمختاری کو متاثر کرتا ہے۔
اعتراضات کے متن میں کہا گیا ہے کہ بل کے تحت مقامی نمائندوں کی جگہ انتظامی افسران کو کنٹرول دینا اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کے اصول کے خلاف ہے۔ مزید یہ کہ مالیاتی اختیارات کا مرکزیت کی طرف منتقل ہونا بلدیاتی خودمختاری کو کمزور کرے گا۔ غیر معینہ مدت تک ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے کا اختیار بھی غیر آئینی قرار دیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ یونین کونسل چیئرمین کے براہ راست انتخاب کی بحالی کی جائے، بلدیاتی اداروں کی پانچ سالہ مدت آئینی طور پر طے کی جائے اور واضح انتخابی شیڈول جاری کیا جائے۔ ساتھ ہی ایگزیکٹو مداخلت اور ایڈمنسٹریٹر کے اختیارات پر سخت پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
اعجاز شفیع کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں بروز پیر اعلامیہ اور حکمِ امتناع کی درخواست دائر کی جائے گی، جس میں متنازع شقوں پر عملدرآمد روکنے اور بلدیاتی جمہوریت کے تحفظ کی استدعا کی جائے گی۔