انسانی خلیے کے برابر لیگو کا ٹکڑا بنا کر شہری نے عالمی ریکارڈ قائم کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
انگلینڈ سے تعلق رکھنے والے ایک فنکار نے گنیز ورلڈ ریکارڈ توڑ دیا جب اس نے انسانی سفید خون کے خلیے کے برابر سائز کی لیگو اینٹ بنائی۔
ڈیوڈ اے لنڈن کی لیگو اینٹ کی پیمائش صرف .02517 ملی میٹر (.00099 انچ) بائی .02184 ملی میٹر (.00086 انچ) ہے۔ یہ پچھلے ریکارڈ سے چار گنا چھوٹا ہے۔
Evident Scientific کی ایک ٹیم کے ذریعہ مجسمہ کو سرکاری طور پر ہلکے خوردبین سے ماپا جانا تھا۔
ڈیوڈ نے گنیز ورلڈ ریکارڈز کو بتایا کہ چھوٹی چھوٹی چیزوں کو تخلیق کرنے کا چیلنج جسے خوردبین کے بغیر نہیں دیکھا جا سکتا، جسمانی اور ذہنی طور پر دونوں کا مطالبہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے خود کو تربیت دی ہے کہ میں اپنی سانسوں کو کم کروں اور اپنے دل کی دھڑکنوں کے درمیان کام کروں۔ یہاں تک کہ میری انگلیوں سے دھڑکنے والی میرے دل کی نبض بھی بہت زیادہ حرکت پیدا کرتی ہے۔
اس نے کہا کہ وہ اپنا سارا کام رات کو کرتا ہے اس لیے دن کے وقت ٹریفک کی وائبریشن ان کے کام میں رکاوٹ نہیں بنتی۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
جموں وکشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری علاقہ بن چکا ہے، الطاف وانی
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 60ویں اجلاس کے موقع پر مکالمے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے اان کا کہنا تھا کہ جب تک کشمیری عوام کو ان کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت نہیں دیا جاتا، اس وقت تک ایک جمہوری اور منصفانہ عالمی نظام کے قیام کا عالمی وعدہ پورا نہیں ہو سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ انسانی حقوق کے معروف کارکن اور کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے کشمیری عوام کو ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت سے محروم رکھنے کی بھارت کی پالیسی کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق الطاف وانی نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 60ویں اجلاس کے موقع پر "جمہوری اور منصفانہ عالمی نظام کے فروغ" کے موضوع پر ایک آزاد ماہر کے ساتھ باضابطہ مکالمے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی سنجیدہ یقین دہانیوں کے باوجود، بھارت نے کشمیریوں کے ساتھ اپنے وعدوں کو دس لاکھ سے زائد قابض فوجیوں کی تعیناتی، بڑے پیمانے پر نگرانی اور آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے جیسے سنگین اقدامات سے بدل دیا ہے۔ انہوں نے بھارت کے اگست2019ء میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے یکطرفہ اورغیر قانونی اقدامات کا حوالہ دیا جن کے تحت جموں و کشمیر کے الحاق اور آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ الطاف وانی نے خبردار کیا کہ جموں و کشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری علاقہ بن چکا ہے جہاں پرامن اختلافِ رائے کو جرم بنا دیا گیا ہے اور صحافیوں کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ جیسے کالے قوانین کے تحت نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق کونسل پر زور دیا کہ وہ اپنے آئندہ اجلاس سے قبل کشمیر پر ایک خصوصی بین الاجلاسی پینل طلب کرے، جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی نگرانی کے لیے اقوام متحدہ کا فیلڈ مشن دوبارہ قائم کرے اور مستقبل کے اقدامات میں کشمیری سول سوسائٹی کے نمائندوں کی شمولیت کو یقینی بنائے۔ انہوں نے زور دیا کہ جب تک کشمیری عوام کو ان کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت نہیں دیا جاتا، اس وقت تک ایک جمہوری اور منصفانہ عالمی نظام کے قیام کا عالمی وعدہ پورا نہیں ہو سکتا۔