4 سال کی شادی میں 18 ماہ کی علیحدگی اور پھر طلاق، وجوہات کیا؟
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
بھارتی کرکٹ ٹیم کے رکن اور اسپنر یوزویندر چہل کی اہلیہ اور ڈانسر دھناشری ورما کے درمیان 4 سالہ شادی اختتام پذیر ہوگئی اور دونوں نے ایک دوسرے کیساتھ علیحدگی کا فیصلہ کرلیا۔
فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اپنی اسٹوری شیئر کرتے ہوئے بھارتی اسپنر یوزویندر چہل نے اپنے چاہنے والوں کی حمایت کا شکریہ ادا کیا اور اپنی تحریر کردہ بیان میں لکھا کہ خدا نے مجھے اتنی بار بچایا ہے کہ میں گن بھی نہیں سکتا۔ تو میں صرف تصور ہی کر سکتا ہوں کہ کتنی بار میں بچا ہوں اور مجھے معلوم بھی نہیں ہوا۔ شکریہ خدا، ہمیشہ میرے ساتھ رہنے کے لیے۔
مزید پڑھیں: بھارتی کرکٹر سے 193 کروڑ روپے کا مطالبہ، اہلیہ کے خاندان کا موقف سامنے آگیا
ادھر دھنشری ورما نے بھی اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں ایمان اور بھروسے کی بات کرتے ہوئے پوسٹ میں لکھا کہ پریشانی سے برکت تک کا سفر! حیرت انگیز ہے کہ خدا کس طرح ہماری مشکلات کو برکت میں بدل دیتا ہے۔ اگر آج آپ کسی چیز کو لے کر پریشان ہیں، تو یاد رکھیں کہ آپ کے پاس ایک انتخاب ہے۔ آپ یا تو پریشان رہ سکتے ہیں یا پھر سب کچھ خدا کے سپرد کر کے دعا کا راستہ اپنا سکتے ہیں۔ ایمان کی طاقت کو کم نہ سمجھیں، خدا ہر چیز کو ہمارے بھلے کے لیے بہتر بنا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: معروف بھارتی کرکٹر اور اہلیہ کے درمیان طلاق ہوگئی
قبل ازیں سوشل میڈیا پر کئی ماہ سے ان کی علیحدگی کی افواہیں گردش کر رہی تھیں، دونوں نے سوشل میڈیا پر مبہم پوسٹس بھی کیں، جو اشارہ دے رہی تھیں کہ وہ الگ ہو چکے ہیں تاہم کسی نے بھی واضح طور پر اس معاملے پر بات نہیں کی اور نہ ہی علیحدگی کی اصل وجوہات بتائیں۔
رپورٹس کے مطابق جمعرات کے روز ممبئی کے باندرہ فیملی کورٹ میں ان کی طلاق کی حتمی سماعت مکمل ہوئی، جہاں دونوں فریقین عدالت میں موجود تھے۔
مزید پڑھیں: بھارتی کرکٹر چہل بھی اہلیہ دھناشری سے طلاق پر بول اُٹھے
جوڑے کو تقریباً 45 منٹ تک مشاورت (کاؤنسلنگ) کے لیے کہا تاکہ معاملات کو سلجھایا جا سکے تاہم مشاورت کے بعد دونوں نے باہمی رضامندی سے علیحدہ ہونے کے فیصلے پر قائم رہنے کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں: کیا چہل دھناشری ورما کو دھوکا دے رہے ہیں؟ تصویر وائرل
بالآخر جمعرات کی شام 4 بج کر 30 منٹ پر عدالت نے باضابطہ طور پر دونوں کے درمیان طلاق کی منظوری دے دی، اور یوں بھارتی کرکٹر یوزویندر چہل اور دھنشری ورما کی شادی کا باب ہمیشہ کیلئے بند ہوگیا۔
مزید پڑھیں: شوہر سے طلاق، ڈانسر سے تعلقات پر بھارتی کرکٹر کی اہلیہ بول اٹھیں
واضح رہے کہ دھناشری جو کہ ایک ڈینٹسٹ سے ڈانسر اور کوریوگرافر بنیں، انہوں نے مشہور ریئلٹی شو "جھلک دکھلا جا" میں حصہ لیا تھا۔
مزید پڑھیں: بھارتی کرکٹر کی اہلیہ نے طلاق لے کر ڈانسر سے تعلقات قائم کرلیے؟ تصویر وائرل
دھناشری اور چہل نے 8 اگست 2020 کو منگنی کی تھی اور پھر 22 دسمبر 2020 کو گڑ گاؤں میں ایک نجی تقریب میں شادی کی تھی اور یہ شادی محض 4 سال چل سکی جبکہ اس دوران 18 ماہ جوڑا ایک دوسرے سے علیحدہ رہا۔
اس دوران دھناشری ورما کی دوست کیساتھ نہایتی قربت بھری تصویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس نے مداحوں کو مزید پریشان کردیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بھارتی کرکٹر مزید پڑھیں
پڑھیں:
فرانسیسی صدر کی اہلیہ پیدائشی مرد ہیں؛ ایمانوئیل میکرون کا پوڈکاسٹر پر مقدمہ
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے امریکی دائیں بازو کی پوڈکاسٹر کینڈیس اووینز کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کر دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ 218 صفحات پر مشتمل مقدمہ امریکی ریاست ڈیلاویئر کی سپیریئر کورٹ میں دائر کیا گیا ہے، جس میں ہرجانہ بھی طلب کیا گیا ہے۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ پوڈکاسٹر کی طرف سے کی جانے والی یہ مہم واضح طور پر ہمیں اور ہمارے خاندان کو ہراساں کرنے، تکلیف پہنچانے اور خود کو شہرت دلانے کے لیے کی گئی۔ ہم نے انہیں کئی بار موقع دیا کہ وہ اپنے دعوے واپس لیں، لیکن انہوں نے انکار کیا۔
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ کینڈیس اووینز نے اپنے پوڈکاسٹ میں اہلیہ بریجیت میکرون کے بارے میں جھوٹ اور توہین آمیز دعوے کیے۔
فرانسیسی صدر نے مقدمے میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ پوڈکاسٹر نے منفی اور بے بنیاد باتیں کرکے ان کی اور ان کی اہلیہ کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
ایمانوئیل میکرون اور ان کی اہلیہ کے وکیل نے کہا ہے کہ پوڈکاسٹر نے اپنے یوٹیوب اور پوڈکاسٹ سیریز میں مضحکہ خیز دعویٰ کیا کہ بریجیت میکرون پیدائشی طور پر مرد تھیں۔
جوڑے کے وکیل کے بقول پوڈکاسٹر نے یہ بھی کہا کہ فرانسیسی صدر کی اہلیہ نے کسی اور کی شناخت چُرائی اور بعد میں جنس کی تبدیلی کا آپریشن کروایا۔
علاوہ ازیں اووینز نے میکرونز پر خاندانی رشتے کے باوجود تعلقات رکھنے جیسے سنگین الزامات بھی لگائے۔
دوسری جانب پوڈ کاسٹر اووینز نے مقدمے کو "حقیقت سے عاری" اور ایک "مایوس کن پی آر حکمت عملی" قرار دیا، جس کا مقصد ان کے کردار کو بدنام کرنا ہے۔
پوڈکاسٹر کے ترجمان نے کہا کہ یہ مقدمہ آزادیٔ صحافت پر حملہ ہے اور میکرونز کی جانب سے دباؤ ڈالنے کی ایک کوشش ہے، کیونکہ بریجیت میکرون نے اووینز کے انٹرویو کی درخواستیں مسترد کر دی تھیں۔
اووینز کا کہنا تھا کہ انہیں مقدمے کی پیشگی اطلاع نہیں دی گئی، حالانکہ دونوں فریقوں کے وکلاء جنوری سے رابطے میں تھے۔
دنیا میں یہ ایک نادر واقعہ ہے کہ کسی موجودہ عالمی رہنما نے ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا ہو۔ اس سے قبل سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی مختلف میڈیا اداروں پر ہتک عزت کے دعوے کیے ہیں۔