لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 فروری ۔2025 ) پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی کال پر ظالمانہ اور غاصبانہ پیکا ایکٹ کیخلاف پنجاب یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام لاہور پریس کلب میں بھرپور احتجاج و مظاہرہ کیا گیا جس میں سینئر صحافی قیادت کے ساتھ پنجابی یونین ،الیکٹرانک میڈیا رپورٹرز ایسوسی ایشن(ایمرا) ،نیشنل میڈیا ایسوسی ایشن آف پاکستان ، کورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن ،ایجوکیشن رپورٹرز ایسوسی ایشن ، ہیلتھ رپورٹرز ایسوسی ایشن کے ممبران،وکلا تنظیموں کے رہنما اورمختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات بھی شریک ہوئیں.

(جاری ہے)

چیف آرگنائزر پنجاب تحریک انصاف عالیہ حمزہ ملک ، رہنما تحریک انصاف اور وکیل رہنما اظہر صدیق ،رہنما تحریک انصاف صنم جاوید اور پنجابی یونین کے رہنما مدثر اقبال بٹ سمیت مختلف سیاسی و سماجی راہنماﺅں نے بھی وفد کی صورت میں صحافیوں سے اظہار یکجہتی کیا. اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر رانا محمد عظیم نے کہا کہ موجودہ حکومت کسی زعم میں نہ رہے ، یہ ان کی کام خیالی ہے کہ وہ ظالمانہ اور غاصبانہ قوانین کے ذریعے آزادی اظہار رائے کو پابند کر لیں گے ہم بنیادی انسانی حقوق کو مسخ کر دینے والے ظالمانہ اور غاصبانہ پیکا ایکٹ کو مسترد کرتے ہیں ہم ایسا کوئی اقدام قبول نہیں کریں گے جس سے آزادی اظہار رائے کے بنیادی حق پر قدغن آئے.

انہوں نے کہا کہ ہم صحافیوں نے پہلے بھی قربانیاں دی ہیں اور اب بھی کسی قربانی سے گریز نہیں کریں گے ان کا کہنا تھا کہ حکومت کسی بھول میں نہ رہے صدر پی ایف یو جے نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ہر لکھنے ، بولنے اور کہنے والے شہریوں پرجو شب خون مارا ہے اس کی کوئی تلافی نہیں ، حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لئے اور پیکا ترمیمی ایکٹ کو واپس نہ لیا تو ہم پورے پاکستان میں کال دیں گے اور پھر مظاہرے سڑکوں پر ہوں گے.

سپریم کورٹ کے سینئر وکیل اور تحریک انصاف کے رہنما اظہر صدیق نے کہا کہ موجودہ حکومت اپنے ظالمانہ اقدامات کے ذریعے جو جبر اور ظلم کر رہی ہے وہ کسی صورت قبول نہیں ہم اس کالے قانون کے خلاف عدالت میں بھی گئے ہیں اور وہ صحافی برادری کو یقین دلاتے ہیں کہ اس کالے قانون کی واپسی تک صحافی برادری کے ساتھ کندھے سے کندھا ملائے کھڑے ہیں موجودہ حکومت جعلی مینڈیٹ لے کر آئی ہے اور اس جعلی مینڈیٹ کے سہارے غاصبانہ قوانین نافذ کر رہی ہے جو کسی معاشرے یا سماج میں قابل قبول نہیں.

تحریک انصاف کی رہنما اور سوشل ایکٹوسٹ صنم جاوید نے کہا کہ فارم 47 کی پیداوار حکومت اپنی جعلسازی پرپردہ ڈالنے کیلئے ظالمانہ قوانین نافذ کر رہی ہے حکومت کا یہ ظالمانہ اقدام کسی صورت قابل قبول نہیں ،تحریک انصاف اسمبلیوں میں بھی اس کالے قانون کے خلاف شدید احتجاج کر رہی ہے اور صحافی برادری کے ساتھ ہر احتجاج میں شامل ہوگی. سینئر صحافی بابر ڈوگر نے کہا کہ موجودہ حکومت اپنے اوپر تنقید کا تصور ختم کرنے کیلئے میڈیا کا گلا گھونٹ رہی ہے لیکن ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ حکومت کو فیک نیوز کی آڑمیں لوگوں کی آزادی اظہار رائے پر پابندی نہیں لگانے دیں گے اگر آوازیں دبا دی جائیں گی تو معاشرے میں سوائے گھٹن کے کچھ نہیں بچے گا ہم انسانی حقوق اور آزادی اظہار رائے کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے.

صدر پنجابی میڈیا ندیم رضا نے کہاکہ زندہ سماج کی علامت ہے کہ وہاں سوال کرنے کا حق اوربات کرنے کی آزادی ہوتی ہے جب کوئی حکومت سماج سے بات کرنے حق چھینتی ہے تنقید اورسوال سے ڈرتی ہے تو اس کا زوال شروع ہوجاتا ہے حکومت جان لے کہ ہمارا سماج بھی زندہ ہے اور اہل ِ قلم بھی بیدار ہیں یہ کسی بھی قیمت پر ایسی پابندیاں قبول نہیں کریں گے جو معاشرے سے ان کے بنیادی حقوق ہی چھین لیں پیکا ایکٹ سمیت ہر ایسے قانون کے خلاف احتجاج کیا جائے گا جو بات کہنے،لکھنے کی آزادی سلب کرے پی یوجے کی یہ تحریک صرف صحافیوں کے حقوق کی تحریک نہیں بلکہ پورے سماج کی آزادی کی تحریک ہے.

صدر پنجاب یونین آف جرنلسٹس میاں شاہد ندیم نے کہا کہ ہم منہاج برنا اور نثار عثمانی کی فکر کے وارث ہیں اورپنجاب یونین آف جرنلسٹس اپنے تحریکی راہنماﺅں کی فکری وراثت کا دفاع کرنا اچھی طرح جانتی ہے ہم فیک نیوز کے خلاف ہیں لیکن حکومت کو اس کی آڑ لے کر فسطائیت نہیں کرنے دیں گے اپنے قائد رانا محمد عظیم کی قیادت میں آزادی اظہار رائے کی یہ جنگ جیت کر ہی دم لیں گے جنرل سیکرٹری پنجاب یونین آف جرنلسٹس قاضی طارق عزیز نے کہا کہ ہم نے آزادی اظہار رائے کسی مریم ، کسی بلاول یا کسی تارڑ کے باپ سے نہیں لی اس کیلئے ہمارے بزرگوں اور سینئرز نے بڑی قربانیاں دی ہیں ہم حکومت پر یہ واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ اگر پیکا ایکٹ واپس نہ ہوا تو پھر لڑائی ہر میدان میں لڑی جائے گی آزادی اظہار رائے کی یہ تحریک جس کی قیادت رانا محمد عظیم کر رہے ہیں اس کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے.

اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل پی ایف یو جے محمد شاہد چوہدری نے کہا کہ حکمران اوچھے ہتھکنڈوںپر اتر آئے ہیں پہلے سے موجود مذموم ایکٹ میں مزید ظالمانہ ترامیم کر کے آئین پاکستان میں دئیے گئے بنیادی انسانی حقوق کی نفی کی جا رہی ہے مہذب معاشروں میں آوازیں دبانے کا طرز عمل ناقابل برداشت تصور کیا جاتا ہے ہم اپنے لکھنے بولنے اور کہنے کے حق پر کسی کو قدغن لگانے نہیں دیں گے نیشنل میڈیا ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین چوہدری شہباز آرائیں نے کہا کہ حکومت ہم سے بولنے ، کہنے اور لکھنے کا حق نہیں چھین سکتی پیکا ایکٹ نہ صرف آزادی صحافت کیخلاف ہے بلکہ یہ آزادی اظہار رائے کے بنیادی حق کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے اس کیخلاف آواز بلند کرنا ہر محب وطن کی بنیادی ذمہ داری ہے حکومت کو یہ ظالمانہ ایکٹ واپس لینا ہوگا .

نائب صدر پی یو جے عامر سہیل نے کہا کہ جمہوریت کی فرضی چمپئن نواز لیگی حکومت نے ہر دور میں آزادی اظہار رائے پر قدغن لگانے کی کوشش کی لیکن کامیاب نہیں ہوئی صحافی رہنما گلزار مصطفائی نے کہا حکومت پیکا ایکٹ کے ذریعے ہماری آزادی سلب نہیں کرسکتی پی یو جے اور پی ایف یو جے آزادی اظہار رائے پر پابندی کے خلاف آخری حد تک لڑائی لڑے گی. احتجاج سے سابق سینئر نائب صدر مجتبیٰ باجوہ ،ممبر گورننگ باڈی لاہور پریس کلب شاکر اعوان ، جوائنٹ سیکرٹری پی یو جے،حامد خان ،چوہدری قاسم جٹ ،سید عمران شاہ،کلچرل رپورٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ندیم ساجد، نیاز بٹ ،مشتاق چوہدری ، سید زمان شاہ ،زبیر چوہدری ،محمد عابد ،چوہدری افضل ،محمد عثمان و دیگرنے بھی خطاب کیا.

مقررین کا کہنا تھا کہ وہ سماج اور معاشرہ تباہ ہوجاتا ہے جہاں اظہار رائے کی آزادی نہ ہو مقررین نے کہا کہ پی ایف یو جے اور پی یو جے کی قیادت میں آزادی صحافت کا مقدمہ عدالت سمیت ہر پلیٹ فارم پر لڑا جائے گا ، آوازوں کو دبایا نہیں جا سکتا طاقتور حلقے بھی یہ اچھی طرح جان لیں کہ ہم منہاج برنا اور نثار عثمانی جیسے تحریکی قائدین کی فکری وراثت کا دفاع کرنا جانتے ہیں اس ظالمانہ ایکٹ کو فوری واپس لیا جائے.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پنجاب یونین آف جرنلسٹس نے کہا کہ موجودہ حکومت رپورٹرز ایسوسی ایشن آزادی اظہار رائے اظہار رائے کی نہیں کریں گے پی ایف یو جے تحریک انصاف پیکا ایکٹ قبول نہیں کر رہی ہے کی آزادی پی یو جے کے خلاف دیں گے

پڑھیں:

بھارتی ٹیم کے لیے بڑا دھچکا، اہم کھلاڑی انگلینڈ کے خلاف سیریز سے باہر

بھارتی وکٹ کیپر بیٹر رشبھ پنت انگلینڈ کے خلاف جاری ٹیسٹ سیریز کے بقیہ میچز سے باہر ہو گئے ہیں، چوتھے ٹیسٹ کے پہلے دن دائیں پاؤں پر لگنے والی چوٹ اب فریکچر ثابت ہو گئی ہے۔

بی سی سی آئی نے تصدیق کی ہے کہ پنت باقی ٹیسٹ میچ میں وکٹ کیپنگ نہیں کریں گے اور بیٹنگ ’ٹیم کی ضرورت کے مطابق‘ کریں گے، ان کی جگہ دھروو جریَل بقیہ میچ میں وکٹ کیپنگ کے فرائض انجام دیں گے۔

???? Stuart Broad heaped praises on Rishabh Pant.#RishabhPant #INDvsENG pic.twitter.com/TViHfGu9aI

— CricXtasy (@CricXtasy) July 24, 2025

اطلاعات کے مطابق یہ فریکچر پنت کے دائیں پاؤں کی میٹاٹارسَل ہڈی میں ہے، اور ابتدائی طبی تشخیص کے مطابق انہیں 6 سے 8 ہفتے آرام کی ضرورت ہوگی۔ مانچسٹر میں بھارتی ٹیم کے ہوٹل کے باہر شائقین کی جانب سے بنائی گئی ویڈیوز میں پنت کے دائیں پاؤں پر ’مون بوٹ‘ واضح طور پر دیکھا گیا۔

یہ چوٹ اس وقت لگی جب دوسرے سیشن میں رشبھ پنت نے کرس ووکس کی گیند پر ریورس سوئیپ کھیلنے کی کوشش کی، لیکن گیند ان کے بیٹ کے اندرونی کنارے سے لگ کر سیدھی ان کے پاؤں پر آ لگی، وہ فوری طور پر شدید تکلیف میں نظر آئے اور ان کے پاؤں پر سوجن آ گئی۔

یہ بھی پڑھیں:

اس وقت پنت 37 رنز پر کھیل رہے تھے جب انہوں نے ریٹائر ہرٹ ہونے کا فیصلہ کیا، انہیں گولف کارٹ پر گراؤنڈ سے باہر لے جایا گیا۔

ای ایس پی این کرک انفو کے مطابق رشبھ پنت نے جلد ہی اسکین کروائے، جن میں ان کے پاؤں میں فریکچر کی تصدیق ہوئی۔ جب گیند ان کے پاؤں پر لگی تو انگلینڈ کے کھلاڑیوں نے ایل بی ڈبلیو کی اپیل کی، تاہم پنت درد کے باوجود کھڑے رہے اور ریویو کے بعد ناٹ آؤٹ قرار دیے گئے، مگر اپنے پاؤں پر کھڑے نہ ہونے کی کیفیت ان کے کرب سے عیاں تھی۔

بھارتی نائب کپتان اور وکٹ کیپر رشبھ پنت کو پہلے اسٹیڈیم کے میڈیکل سینٹر لے جایا گیا، جہاں کپتان شبمن گل ان کی خیریت معلوم کرنے پہنچے، بعد ازاں رشبھ پنت کو اسپتال منتقل کیا گیا۔

انگلینڈ کے اسپنر لیام ڈاسن نے دن کے اختتام پر کہا کہ انہیں نہیں لگتا کہ رشبھ پنت اب اس میچ میں مزید حصہ لے پائیں گے، اسی دوران، رشبھ پنت کے بیٹنگ ساتھی بی سائی سدھارسن نے بھی تصدیق کی کہ جی ہاں، وہ واقعی شدید درد میں تھے۔

مزید پڑھیں:

یہ رشبھ پنت کی مسلسل دوسرے ٹیسٹ میں چوٹ ہے۔ اس سے پہلے لارڈز ٹیسٹ میں انگلینڈ کی پہلی اننگز کے دوران وکٹ کیپنگ کرتے ہوئے ان کی بائیں شہادت کی انگلی پر گیند لگی تھی، جس کے بعد دھروو جریَل نے اس میچ میں بھی وکٹ کیپنگ کی تھی۔

پنت کی 48 گیندوں پر 37 رنز کی اننگز مجموعی طور پر محتاط تھی، تاہم اس میں ان کے مخصوص جارحانہ شاٹس بھی شامل تھے، جن میں جوفرا آرچر کے خلاف ایک زبردست سلوگ سوئیپ شامل ہے، جس کے فوراً بعد انہوں نے ایک ناکام ریورس سوئیپ بھی کھیلا تھا۔

مزید پڑھیں:

بی سی سی آئی نے تاحال رسمی طور پر رشبھ پنت کے فریکچر کی تصدیق یا پانچویں ٹیسٹ کے لیے ان کے متبادل کا اعلان نہیں کیا ہے، انگلینڈ لائنز اور انڈیا اے کے درمیان کھیلے گئے 2 غیر سرکاری ٹیسٹ میچز کے دوران دھروو جریَل کے بعد ایشان کشن دوسرے وکٹ کیپر کے طور پر شامل تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

انگلینڈ ایشان کشن بھارت جوفرا آرچر دھروو جریل رشبھ پنت کرکٹ

متعلقہ مضامین

  • حکومت کو پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک کا کوئی خوف نہیں، سینیٹر عرفان صدیقی
  • حکومت کو پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک کا کوئی خوف نہیں، عرفان صدیقی
  • حکومت کو پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک کا کوئی خوف نہیں،سینیٹر عرفان صدیقی
  • پنجاب کی سرکاری اور پرائیویٹ یونیورسٹیز کی گورننگ باڈیز میں ایم پی ایز کی نمائندگی لازمی قرار
  • حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں کسی طور غافل نہیں: وزیراعظم
  • بھارت میں جبری مذہبی تبدیلیوں کے خلاف آواز بلند کرنے والے گروپ پر انتہا پسند ہندوؤں کا حملہ
  • بھارتی ٹیم کے لیے بڑا دھچکا، اہم کھلاڑی انگلینڈ کے خلاف سیریز سے باہر
  • یونان میں غزہ جنگ کے خلاف مظاہرہ، اسرائیلی بحری جہاز کو واپس جانے پر مجبور کردیا، ویڈیو وائرل
  • پنجاب ایگریکلچرل انکم ٹیکس (ترمیمی) بل 2025 متفقہ طور پر منظور  
  • یونان میں غزہ جنگ کے خلاف مظاہرہ: اسرائیلی کروز شپ کی بندرگاہ پر آمد روک دی گئی