بے امنی اور مہنگائی کیخلاف احتجاج، ہائی وے بلاک
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
ٹنڈو جام: مری برادری کی جانب سے ڈکیتیوں کے خلاف ہائی وے بلاک کرکے احتجاج کیاجارہاہے
ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت)ٹنڈوجام کی عوام بڑھتی ہوئی بدامنی کے خلاف سراپا احتجاج میر پورخاص حیدرآباد ہائے پر احتجاج روڑ بلاک روز روز کی ڈکیتیوں نے سڑک پر سفر کرنا مشکل بنا دیا ہے نہ سڑک محفوظ ہیں نہ گھر اور کاروبار تفصیلات کے مطابق ٹنڈوجام کے قریب گاؤں روز الدین مری کے رہائشی لیاقت مری سے لوٹ مار کے خلاف مری برادری نے میرپور خاص حیدرآباد روڈ پر کھیسانہ موری اسٹاپ پر روڈ بند کر کے احتجاجی مظاہرہ کیا اس موقع پر مری برادری کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز لیاقت مری سے نامعلوم مسلح افراد موٹر سائیکل نقدی رقم موبائل فون چھین کر فرار ہوگئے تھے جس کا سامان ابھی تک پولیس برآمد نہیں کر سکی ہے انہوں نے کہا کہ روز روز کی ڈکیتیوں کی وجہ سے سڑک پر اور لنک روڑوں پر سفر کرنا مشکل ہو گیا ہے نہ سڑکیں محفوظ ہیں نہ کاروبار اور نہ گھر ایسا محسوس ہوتا پولیس کا محکمہ ہمارا محافظ نہیں بلکہ چوروں اور ڈاکووں کا محافظ بنا ہوا ہے جب ہی وہ دندناتے ہوئے پھرتے ہیں اور کوئی گرفتار نہیں ہوتا انھوں نے کہاکہ ایس ایس پی حیدرآباد عوام کی جان مال اور سفر کو محفوظ بنانے کے لیے کاروائی کریں اور پولیس ہمارا سامان برآمد کرے بصورت دیگرہمارا احتجاج جارہی رہے گا روڈ بلاک ہونے سے دونوں جانب گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی جبکہ ٹنڈوجام پولیس کی یقین دھانی کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے اور میرپور خاص حیدرآباد روڈ کھول دیا گیاجب کہ ٹنڈوجام پیالہ ہوٹل کے باہر کھڑی ہوئی موٹر سائیکل نامعلوم چور چورا کر فرار ہو گئے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
صدر ٹرمپ نے لاس اینجلس میں احتجاج کے دوران نیشنل گارڈز کو تعینات کر دیا
LOS ANGELES,:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ہجرت کے خلاف آپریشنز کے دوران لاس اینجلس میں جاری احتجاج کے دوسرے دن نیشنل گارڈ کے 2,000 اہلکار تعینات کرنے کا اعلان کر دیا۔
احتجاج میں شریک تقریباً 100 مظاہرین کو پاراماؤنٹ علاقے میں وفاقی ایجنٹس کے ساتھ تنازع کا سامنا تھا، جہاں بعض مظاہرین میکسیکن پرچم لہرا رہے تھے اور کچھ نے ماسک پہن رکھے تھے۔
ٹرمپ کے بارڈر امور کے مشیر ٹام ہو مین نے نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل گارڈز ہفتے کی شام لاس اینجلس پہنچ گئے ہیں۔
کیلیفورنیا کے گورنر گیون نیوسم نے اس فیصلے کو جان بوجھ کر اشتعال انگیز قرار دیا، جبکہ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ اگر مقامی حکام اپنا کام نہیں کر پاتے تو وفاقی حکومت مداخلت کرے گی۔
مظاہرے ڈیموکریٹک پارٹی کے زیر انتظام لاس اینجلس اور ٹرمپ کی ریپبلکن انتظامیہ کے درمیان امیگریشن پر شدید اختلافات کو عیاں کر رہے ہیں۔
جمعہ کو شروع ہونے والے احتجاج کے دوران، امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) کے ایجنٹس نے کم از کم 44 افراد کو حراست میں لیا تھا۔ ٹرمپ کے مشیر اسٹیفن ملر نے ان مظاہروں کو قانون اور امریکی خودمختاری کے خلاف بغاوت قرار دیا۔