کیتھولک عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس کی حالت تشویشناک، ویٹیکن
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
VATICAN CITY:
کیتھولک عیسائیوں کے مرکز ویٹیکن کی جانب سے بیان جاری کیا گیا ہے کہ مذہبی پیشوا پوپ فرانسس کی حالت تشویشناک ہے۔
پوپ فرانسس دمے کے عارضے میں مبتلا ہیں اور ان کی حالت اب کل کے مقابلے میں زیادہ بگڑ گئی ہے۔ انہیں خون کی بوتل لگائی گئی ہے اور دونوں پھیپھڑوں میں نمونیا کا علاج جاری ہے۔
ویٹیکن کا کہنا ہے کہ پوپ کی پلیٹ لیٹس کی تعداد کم ہو گئی ہے، جس کی وجہ سے خون کی منتقلی ضروری سمجھی گئی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ پوپ فرانسس مسلسل محتاط رہتے ہیں اور ایک کرسی پر دن گزار رہے ہیں، حالانکہ وہ کل سے زیادہ تکلیف میں ہیں۔
پوپ فرانسس نے اپنی صحت کی معلومات عوام تک پہنچانے کی ہدایت دی تھی، جس کے بعد ویٹیکن نے روزانہ کی بنیاد پر ان کی حالت کے بارے میں بیانات جاری کرنا شروع کیے ہیں۔ ایک روز قبل، پوپ کے ڈاکٹروں نے بتایا تھا کہ وہ ادویات کا جواب دے رہے ہیں، تاہم انہوں نے ان کی حالت کو پیچیدہ قرار دیا۔
رومن کیتھولک چرچ کے سربراہ کے طور پر اپنے 12 سالہ دور میں پوپ فرانسس متعدد بار اسپتال میں داخل ہو چکے ہیں، جن میں مارچ 2023 میں بھی ایک اسپتال میں تین راتیں گزاریں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پوپ فرانسس کی حالت گئی ہے
پڑھیں:
بھارتی ہٹ دھرمی: جامع مسجد سری نگر میں ساتویں سال بھی نماز عید ادا نہ ہو سکی
سرینگر (ویب ڈیسک) پاکستان سمیت دنیا بھر میں میں عیدالاضحیٰ پورے مذہبی جوش وجذبے کے ساتھ منائی جا رہی ہے لیکن مقبوضہ کشمیر میں مرکزی جامع مسجد میں ساتویں سال بھی نماز ادا نہیں ہو سکی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں حریت کانفرنس کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق نے ایک بیان میں افسوس کا اظہار کیا ہے کہ مسلسل ساتویں سال جامع مسجد میں عید کی نماز ادا نہیں ہو سکی ہے۔
ایکس پر ایک بیان میں انہوں نے عید مبارک کہتے ہوئے کہا کہ کشمیر ایک بار پھر اس افسوسناک حقیقت سے بیدار ہو رہا ہے، عیدگاہ میں عید کی نماز ادا نہیں کی گئی اور جامع مسجد کو مسلسل ساتویں سال بند کیا گیا، مجھے بھی میرے گھر میں حراست میں لے لیا گیا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ ایک مسلم اکثریتی خطے میں مسلمانوں کو نماز پڑھنے کے بنیادی حق سے محروم رکھا جاتا ہے، یہاں تک کہ دنیا بھر میں منائے جانے والے ان کے سب سے اہم مذہبی موقع پر بھی، ان لوگوں کے لیے کتنی شرم کی بات ہے جو ہم پر حکومت کرتے ہیں، اور ان لوگوں کے منتخب کردہ لوگوں کے لیے جو خاموش رہنے کا انتخاب کرتے ہیں کیونکہ ہمارے حقوق کو بار بار پامال کیا جاتا ہے۔
سری نگر کی جامع مسجد اور عیدگاہ طویل عرصے سے نماز اور مذہبی اجتماعات کے لیے مرکزی مقام رہا ہے، یہاں نمازِ عید کی ادائیگی پر پابندی 2019 میں کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے وقت سے نافذ ہے، حفاظتی اقدام کی آڑ میں کشمیر کی مسلم اکثریت کی مذہبی شناخت اور رسم و رواج کو ہدف بنا کر پابندی لگائی گئی۔
Post Views: 2