Daily Sub News:
2025-09-18@11:29:43 GMT

امریکہ چین پر  الزام تراشی بند کرے، چینی وزارت تجارت 

اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT

امریکہ چین پر  الزام تراشی بند کرے، چینی وزارت تجارت 

امریکہ چین پر  الزام تراشی بند کرے، چینی وزارت تجارت  WhatsAppFacebookTwitter 0 23 February, 2025 سب نیوز

بیجنگ :چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے چین کے سمندری، لاجسٹکس، جہاز سازی اور دیگر شعبوں میں امریکہ کی جانب سے اعلان کردہ مجوزہ پابندیوں کے جواب میں کہا کہ چین پر امریکہ کی جانب سے عائد اضافی دفعہ 301 محصولات کو ڈبلیو ٹی او کے ماہرین کے گروپ نے ڈبلیو ٹی او کے قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے اور  ڈبلیو ٹی او کے بہت سے ارکان نے اس کی مخالفت کی ہے۔

امریکہ کی جانب سے داخلی سیاسی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے دفعہ 301 کی تحقیقات کا غلط استعمال کثیر الجہتی تجارتی نظام کو مزید کمزور کرنے کا سبب ہے۔

امریکہ کی جانب سے پیش کردہ پورٹ فیس کے نفاذ سمیت مجوزہ پابندیوں کے اقدامات نہ صرف امریکی جہاز سازی کی صنعت کو بحال نہیں کر سکیں گے بلکہ امریکہ سے متعلق شپنگ روٹس کی نقل و حمل کی لاگت میں اضافہ کریں گے، امریکہ میں افراط زر کا دباؤ بڑھائیں گے، امریکی  مصنوعات کی عالمی مسابقت کو کم کریں گے اور امریکی بندرگاہوں، ٹرمینل آپریٹرز اور کارکنوں کے مفادات کو نقصان پہنچائیں گے۔

ترجمان نے کہا کہ  متعلقہ ممالک اور تنظیموں نے بھی امریکی تحقیقات پر مخالفت اور عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ حقائق اور کثیر الجہتی قوانین کا احترام کرتے ہوئے اپنے غلط طریقوں کو ترک کرے۔ چین  صورتحال پر گہری نظر رکھے گا اور اپنے جائز حقوق اور مفادات کے دفاع کے لیے ضروری اقدامات اٹھائےگا۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

حکومت! فوج کو عوام کے سامنے نہ کھڑا کرے، حزب‌ الله لبنان

اپنے ایک بیان میں شیخ علی دعموش کا کہنا تھا کہ امریکہ کیجانب سے لبنان اور خطے پر مسلسل حملے، اس بات کا ثبوت ہیں کہ مزاحمت ایک قومی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لبنان کی مقاومتی تحریک "حزب‌ الله" كی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ "شیخ علی دعموش" نے کہا کہ لبنان کی حکومت نے اس غلط فہمی پر انحصار کیا کہ امریکہ و اسرائیل کے خیال میں مزاحمت کمزور ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا كہ ہم بات چیت کے لئے تیار ہیں تاہم لبنان کو کمزور کرنے والی کسی تجویز کو قبول نہیں کریں گے۔ شیخ علی دعموش نے کہا کہ دشمن سمجھتا تھا کہ وہ فیصلوں، دباؤ، حملوں و جنگ کی دھمکیوں سے مزاحمت کو جھکا سکتا ہے اور ہمیں امریکہ و اسرائیل کے فیصلوں کو ماننے پر مجبور کر سکتا ہے۔ البتہ وہ حزب‌ الله و امل تحریک کی ثابت قدمی سے حیران رہ گئے اور اس سے بھی زیادہ، مزاحمت کے حامیوں کی ہتھیاروں سے وابستگی نے انہیں حیران کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کو نقصان پہنچانے کی حکومتی کوششیں اب رک چکی ہیں۔ جو لوگ یہ سوچتے ہیں کہ مزاحمت دباؤ یا دھمکیوں سے ختم ہو سکتی ہے، وہ غلط فہمی میں ہیں۔ جو لوگ مزاحمت کو کمزور سمجھنا شروع ہو گئے ہیں وہ اور بھی زیادہ غلط فہمی میں مبتلا ہیں۔

شیخ علی دعموش نے حکومت کو خبردار کیا کہ فوج کو استقامتی محاذ کے خلاف استعمال نہ کریں اور اسے اپنے ہی عوام کے سامنے نہ کھڑا کریں۔ فوج کا کام ملک پر حملے روکنا، اندرونی امن قائم رکھنا اور استحکام کو یقینی بنانا ہے، نہ کہ عوام سے لڑنا۔ اس مسئلے کا واحد حل یہ ہے کہ قومی سطح پر دفاعی حکمت عملی پر بات چیت ہو اور ہم اس کے لئے تیار ہیں۔ ہم کوئی ایسا مشورہ قبول نہیں کریں گے جو لبنان کی طاقت کو کم کرے۔ انہوں نے کہا کہ استقامتی محاذ سے ہتھیاروں کی حوالگی کے معاملے پر کوئی چالاکی یا ہوشیاری نہیں چلے گی۔ ہم یہ قبول نہیں کریں گے کہ ہماری طاقت اور دفاعی صلاحیتیں، ہم سے چھین کر امریکہ و اسرائیل کے فائدے کے لئے استعمال ہوں۔ ہم یہ بھی قبول نہیں کریں گے کہ لبنان ایک کمزور اور شکست خوردہ ملک بن جائے جس پر آسانی سے اندرونی یا بیرونی حملے کئے جائیں۔ آخر میں انہوں نے زور دیا کہ امریکہ کی جانب سے لبنان اور خطے پر مسلسل حملے، اس بات کا ثبوت ہیں کہ مزاحمت ایک قومی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت! فوج کو عوام کے سامنے نہ کھڑا کرے، حزب‌ الله لبنان
  • چین اور امریکہ کے اقتصادی اور تجارتی مذاکرات کے نتائج مشکل سے حاصل ہوئے ہیں، چینی میڈیا
  • غزہ میں کسی معاہدے کا امکان نہیں، کارروائی میں توسیع کریں گے: اسرائیل نے امریکہ کو بتا دیا
  • رکن ممالک اسرائیل کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزرا پر پابندی عائد کریں، یورپی کمیشن
  • رکن ممالک اسرائیلی کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزراء پر پابندی عائد کریں،یورپی کمیشن
  • رکن ممالک اسرائیلی کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزرا پر پابندی عائد کریں؛ یورپی کمیشن
  • بھارت اور امریکا کے درمیان تجارت کے حوالے سے اہم مذاکرات ناکام
  • امریکہ اور برطانیہ کی بحیرہ احمر میں موجودگی کا کوئی جواز نہیں، یمن
  • پاکستان اور ایران میں دو طرفہ تجارت بڑھانا ناگزیر ہے، رحمت صالح بلوچ
  • چین اور امریکہ کے درمیان ٹک ٹاک کے مسئلے کے مناسب حل کے لیے بنیادی فریم ورک پر اتفاق